ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2009 |
اكستان |
|
(٢) سچا خدا وہ ہے جس نے قادیان میں اپنا رسول بھیجا۔ (٣) مرزا قادیانی نے کہا مُحَمَّد رَّسُوْلُ اللّٰہِ وَالَّذِیْنَ مَعَہ اِس وحی میں مجھے (مرزا کو) محمد کہا گیا اَور رسول بھی......... (٤ ) مرزا کے بیٹے نے کہا کہ مرزا قادیانی خود محمد رسول اللہ ہے جو قادیان میں دوبارہ بھیجا گیا۔ (٥) تمام قادیانی مرزا کی بیوی کو اُم المومنین اَور اُس کے خاندان کو اہل ِ بیت ِ اَطہار اور اُس کی زوجہ کو سیدة النساء کہتے ہیں۔ (٦) مرزا کے مرید نے مرزا کی موجود گی میں کہا اَور مرزا سے دَادو تحسین وصول کی کہ محمد پھر اُتر آئے ہیں اَور آگے سے بڑھ کر ہیںاپنی شان میں محمد دیکھنے ہوں جس نے اکمل غلام احمد کو دیکھے قادیان میں (٧) قادیانی عقیدہ ہے کہ مکہ مکرمہ مدینہ طیبہ حرمین شریفین کی طرح قادیان بھی اَرض حرم ہے۔ (٨) قادیانی عقیدہ ہے کہ مرزا کے دیکھنے والے قادیانی صحابہ کرام ہیں۔ (٩) ایک قادیانی نے خود روایت کیا کہ میرے سامنے مرزا کے خاندان کے ایک فرد نے کہا کہ ابو بکر اَور عمر کیا تھے، وہ تو مرزا غلام احمد کی جوتی کے تسمے کھولنے کے لائق نہ تھے۔ (١٠) مرزا کا اِلہام کہ میری بیوی کو خدا نے خدیجہ (الکبریٰ ) کہا ہے۔ (١١) قادیانی عقیدہ ہے کہ تمام اُمت ِمحمدیہ جو مرزا کو نہیں مانتی یہ سب کافر ہیں۔ (١٢ ) مرزا کا کہنا تھا کہ میرے مخالف جنگلوں کے خنزیر اَور اُن کی عورتیں کُتیا ہیں۔ (١٣) مرزا کا کہنا تھا کہ جو میرا مخالف ہے وہ جہنمی ہے۔ (١٤ ) مرزا کا وجود خود رسول اللہ کا وجود ہے۔ محترمی ! قادیانی عقائد کے چودہ طبق سے ایک ایک نکتہ پیش کیا ہے اَور عمداً کتابوں کے حوالے پیش نہیں کیے کہ اُن تمام حوالہ جات ِمرزائیت کو ہائی کورٹ کے ججز نے اپنے فیصلوں میں نقل کیا ہے۔ ہائی کورٹ کے فیصلوں سے تو اختلاف کیا جا سکتا ہے لیکن یہ کہ کسی جج نے اپنے فیصلہ میں حوالہ غلط کوٹ کیا ہو اُس کی مثال