Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2009

اكستان

5 - 64
محترمی! ............آپ کیوں بھول گئے کہ قائد اعظم کی کا بینہ میں شامل ہونے کے باوجود ظفراللہ خان نے اُن کا جنازہ نہ پڑھا تو اَخباری نمائندہ کے جواب میں ظفراللہ نے کہا کہ'' کافر حکومت کا مسلمان وزیر یا مسلم حکومت کا کافر وزیر مجھے سمجھ لیں۔'' ظاہر ہے ظفراللہ خان خود کو کافر نہیں کہہ رہا تھا بلکہ پوری حکومت کو  کافر کہنا مقصود تھا۔ بر ہمن (ظفراللہ) کی اِس زناری اَور مسلم (آپ) کی خواری سے اللہ مسلمانوں کو محفوظ فرمائیں۔ 
٢۔  آپ نے فرمایا .......'' مجھ پر کئی اَخبارات نے اِداریے لکھے کہ میں نے کفر کیا ہے آج پھر میں وہ کفر دوبارہ کرنے جا رہا ہوں جس کا دِل چاہے فتوی دے۔'' 
محترم ! راقم مسکین اِس سے تو بے خبر ہے کہ آپ پرکس اَخبار نے اِداریہ لکھا اَور کس نے فتویٰ دیا۔ اگر قادیانیوں کے نزدیک اپنا نرخ بڑھوانا ہے تو جو چاہے فرمائیں، بہرحال آپ کے دادا مولانا مفتی محمد رمضان مفتی ٔآگرہ موجود نہیں اگر وہ زندہ ہوتے تو اُن سے با یں الفاظ فتویٰ طلب کیا جاتا کہ کیا فرماتے ہیں مفتی آگرہ اپنے ہونہار پوتے کے متعلق جو بقائمی ہوش و حواس رُوبرو ہزاروں گواہان کہتا ہے کہ ''میں وہ کفر دوبارہ کرنے جارہا ہوں'' آیا یہ قول رضا بالفکر ہے یا نہیں۔ اَوراگر رضا با لفکر ہے تو رضا با لفکر سے آدمی کافر ہوجاتا ہے یا نہیں۔ظاہر ہے فقہا ء نے رضا با لفکر کو کفر کہا ہے۔ آپ کے دادا بھی یہی فتویٰ دیتے۔ نہ جانے اُن کے خلاف آپ کا کیا ردِ عمل ہوتا۔ 
محترم ! بہت ہی منت سے درخواست ہے کہ آدمی ہزار غصے میں ہو یا جذباتی ہوجائے یا سینے کا درد  اَور منکرین ِ ختم نبوت کی حمایت کا مروڑ کتنا ہی بے قرار کر دے کبھی بھی بھول کر بھی ایک اَدنی مسلمان کو بھی یہ نہیں کہنا چاہیے کہ میں کفر کرنے جارہا ہوں۔ یہ حلم ِ خدا وندی کو چیلنج کرنے والی بات ہے۔ اسلام ایسی نعمت کے کفران والی بات ہے۔ کاش آنجناب اِس پر توجہ فرمائیں۔ 
٣ ۔  آپ نے فرمایا  ''جو قادیانی پاکستان میں رہتے ہیں اُن کو اپنے عقیدے اَور مسلک کے مطابق زندگی گزارنے کی مکمل آزادی ہونی چاہیے '' 
قائد محترم !
(١)  مرزا قادیانی کا کہنا تھا کہ میں نبی اور رسول ہوں۔ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حدیث 10 1
4 حضرت اسماء رضی اللہ عنہا اَور ہجرت : 11 3
5 ہجرت بہت مشکل کام ہے : 11 3
6 ہجرت نہ کرنے والوں کا ٹھکانہ جہنم : 11 3
7 مہاجرین کا ثواب دَوگنا 12 3
8 حضرت عمر پر حضرت اسماء کا غصہ اَوردربار ِعالی میں پیشی : 12 3
9 دربارِ نبوی سے تسلی بخش جواب پر جشن 13 3
10 اِسہال کا طریقہ ..... سنا کو پسند اَور شُبرم کو ناپسند فرمایا 14 3
12 جمال گوٹا اَور سبق آموز واقعہ : 14 3
13 مریض کی عمر کا لحاظ رکھنے کی حکمت 15 3
14 ملفوظات شیخ الاسلام 16 1
15 علمی مضامین 18 1
16 چندضروری مسائلِ حج 18 1
17 اَب حسب ِذیل مسائل سمجھئے 20 16
18 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 21 1
19 حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا 21 18
20 سخاوت : 21 18
21 شعر اَور طب 21 18
22 خوف ِ خدا اَور فکر ِ آخرت 23 18
23 تربیت ِ اَولاد 24 1
24 پیدائش اَور اُس کی متعلقات 24 23
25 پہلا لڑکا باپ کے گھر میں ہونے کو ضروری سمجھنا : 25 23
26 بچہ پیدا ہوتے وقت ستر اور پردہ پوشی کے ضروری احکام 25 23
27 مسنون طریقہ : 26 23
28 تحنِیک 26 23
29 قومیت و صوبا ئیت اَور زبان ورنگ کے تعصّب کی اِصلاح 27 1
30 جنت میں کوئی صوبہ نہیں 27 29
31 زبان اَور رنگ اللہ تعالیٰ کی دو عظیم الشان نشانیاں ہیں : 28 29
32 عصبیت کفر کی نشانی ہے 30 29
33 اَلوَداعی خطاب 34 1
34 حضرت سعد رضی اللہ عنہ کی تین بددُعائیں 35 33
35 بڑے حضرت کے بدخواہوں کا انجام : 35 33
36 مخلص کی تنقید برداشت اَور بدخواہ کی نظراَنداز کریں 36 33
37 سب موافق ہونے کا نقصان : 36 33
38 تنقید برداشت کرنے کا مادّہ پیدا کریں 36 33
39 حضرت سعد کی اعلیٰ سیاسی بصیرت 37 33
40 ضروری بات : 39 33
41 احسان'' کا مطلب : 40 33
42 نبی علیہ السلام کی حیات میں مرتبہ احسان کا حصول : 40 33
43 جس کی تصوف سے آشنائی نہیں وہ کیا رائے دے سکتا ہے : 41 33
44 نبی علیہ السلام کے بعد بہت ریاضت کی ضرورت ہے : 41 33
45 فرصت کو غنیمت جانیں ،ریاضت و محنت کریں 42 33
46 شب ورَوز کے کچھ معمولات : 43 33
47 بقیہ : تربیت ِ اَولاد 43 23
48 بچہ کے کان میں اَذان و تکبیر کہنے کی حکمت : 43 23
50 گلدستہ ٔ اَحادیث 44 1
51 عود ِ ہندی میں سات بیماریوں سے شفاء ہے : 44 50
52 حضرت اَبوذر رضی اللہ عنہ کو سات باتوں کا حکم : 44 50
53 ہر نبی کو سات مخصوص لوگ عطا کیے جاتے تھے : 45 50
54 چار رَوز اُندلس میں 47 1
56 قرطبہ : 51 54
57 جامع مسجد قرطبہ : 53 54
58 خانقاہ ِحامدیہ اور رمضان المبارک 61 1
59 وفیات 62 1
Flag Counter