Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2009

اكستان

52 - 64
اُندلس کے ایک باشندے اہل ِ قرطبہ کاحال یوں بیان کرتے ہیں  :
 ''اُن کی خوبی یہ ہے کہ وہ بہترین اور صاف ستھرا لباس پہنتے ہیں دینی احکام کی پوری پابندی کرتے ہیں نمازیں پابندی سے پڑھتے ہیں، تمام اہل قرطبہ شہر کی جامع مسجد کی بڑی تعظیم کرتے ہیں، اگر کسی بھی شخص کو کہیں کوئی شراب کا کوئی برتن نظر آجائے تو وہ اُسے بِلا تکلف توڑ ڈالتا ہے وہ ہرطرح کے منکرات سے نفرت کرتے ہیں اَور اُن کا سرمایہ ٔ  فخر تین چیزیں ہوتیں ہیں: ایک خاندانی شرافت، دُوسرے سپہ گری اَور تیسرے علم ۔''
یہ مسلمانوں کے دَور ِحکومت کی تعریف تھی مگر آج شرافت دینداری جا مع مسجد کی عزت منکرات سے نفرت اور شراب کے برتن توڑنا کہیں نظر نہیں آتا بلکہ آج عشق و مستی اور لہوو لعب میں گری ہوئی قوم سڑکوں بازاروں اَور گلی کوچوں میں دوڑتی نظر آتی ہے۔
آج کا قرطبہ شہربھی ایک جدید اور خوبصورت شہر ہے تمام بوسیدہ اور پرانی عمارتوں کو اُدھیڑ کر نئی اور جدید عمارتیں بناد ی گئیں ہیں ،پورے شہر میں ہمیں جامع مسجد قرطبہ کے علاقہ کے علاوہ کوئی پرانی عمارت نظر نہیں آئی شہر میں صفائی ستھرائی کا اعلیٰ انتظام ہے ٹریفک کا نظام بھی بہت بہترین ہے۔ پاکستان سے انگلینڈ آنے کے بعد یہاں کا ٹریفک کا نظام بہت اچھا لگتا ہے مگر اسپین جانے کے بعد برطانیہ کا ٹریفک کا نظام پاکستان کی طرح کا لگتا ہے۔اسپین میں برطانیہ کی طرح کسی جگہ اسپیڈ کیمرے موجود نہیں سڑکوں پر کسی قسم کی رُکاوٹیں نظر نہیں آئیں جو اِس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ اسپین کے لوگ ٹریفک قوانین کی پابندی کرتے ہیں جبھی حکومت کو سڑکوں پر اسپیڈ کیمروں اور اسپیڈ بریکر کی ضرورت نہیں پڑی۔ اسپین کے ڈرائیوروں میں   چڑ چڑ ا پن غصہ اور گالی گلوچ بھی کہیں دیکھنے میں نہیں آیا جس طرح یہاں برطانیہ میں نظر آتا ہے۔
ہمارا اسپین کے سفر کا بنیادی مقصد وہاں کے مسلمانوں سے ملاقاتیں کرنا اُن کے حالات کا جائزہ لینا جامع مسجد قرطبہ کی زیارت اور الحمراء کے تاریخی قلعہ کی سیر تھی چنانچہ دُوسرے دِن ہم نے صبح ناشتے کے بعد جامع مسجد قرطبہ جانے کی تیاری کی ۔مسجد قرطبہ ہمارے ہوٹل سے زیادہ دُور نہ تھی مگر پوری معلومات نہ تھیں کہ وہ کہاں اور کتنی دُور واقع ہے ہم نقشے کی مدد سے وہاں پہنچے۔ جامع مسجد قرطبہ کے اِرد گرد کا پورا علاقہ سیاحوں کی خصوصی توجہ کا مرکز ہے۔ حکومت اسپین نے مسلمان دورِ حکومت کے خلفاء ، وزراء اور مشیروں کی رہائش گاہوں کو
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حدیث 10 1
4 حضرت اسماء رضی اللہ عنہا اَور ہجرت : 11 3
5 ہجرت بہت مشکل کام ہے : 11 3
6 ہجرت نہ کرنے والوں کا ٹھکانہ جہنم : 11 3
7 مہاجرین کا ثواب دَوگنا 12 3
8 حضرت عمر پر حضرت اسماء کا غصہ اَوردربار ِعالی میں پیشی : 12 3
9 دربارِ نبوی سے تسلی بخش جواب پر جشن 13 3
10 اِسہال کا طریقہ ..... سنا کو پسند اَور شُبرم کو ناپسند فرمایا 14 3
12 جمال گوٹا اَور سبق آموز واقعہ : 14 3
13 مریض کی عمر کا لحاظ رکھنے کی حکمت 15 3
14 ملفوظات شیخ الاسلام 16 1
15 علمی مضامین 18 1
16 چندضروری مسائلِ حج 18 1
17 اَب حسب ِذیل مسائل سمجھئے 20 16
18 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 21 1
19 حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا 21 18
20 سخاوت : 21 18
21 شعر اَور طب 21 18
22 خوف ِ خدا اَور فکر ِ آخرت 23 18
23 تربیت ِ اَولاد 24 1
24 پیدائش اَور اُس کی متعلقات 24 23
25 پہلا لڑکا باپ کے گھر میں ہونے کو ضروری سمجھنا : 25 23
26 بچہ پیدا ہوتے وقت ستر اور پردہ پوشی کے ضروری احکام 25 23
27 مسنون طریقہ : 26 23
28 تحنِیک 26 23
29 قومیت و صوبا ئیت اَور زبان ورنگ کے تعصّب کی اِصلاح 27 1
30 جنت میں کوئی صوبہ نہیں 27 29
31 زبان اَور رنگ اللہ تعالیٰ کی دو عظیم الشان نشانیاں ہیں : 28 29
32 عصبیت کفر کی نشانی ہے 30 29
33 اَلوَداعی خطاب 34 1
34 حضرت سعد رضی اللہ عنہ کی تین بددُعائیں 35 33
35 بڑے حضرت کے بدخواہوں کا انجام : 35 33
36 مخلص کی تنقید برداشت اَور بدخواہ کی نظراَنداز کریں 36 33
37 سب موافق ہونے کا نقصان : 36 33
38 تنقید برداشت کرنے کا مادّہ پیدا کریں 36 33
39 حضرت سعد کی اعلیٰ سیاسی بصیرت 37 33
40 ضروری بات : 39 33
41 احسان'' کا مطلب : 40 33
42 نبی علیہ السلام کی حیات میں مرتبہ احسان کا حصول : 40 33
43 جس کی تصوف سے آشنائی نہیں وہ کیا رائے دے سکتا ہے : 41 33
44 نبی علیہ السلام کے بعد بہت ریاضت کی ضرورت ہے : 41 33
45 فرصت کو غنیمت جانیں ،ریاضت و محنت کریں 42 33
46 شب ورَوز کے کچھ معمولات : 43 33
47 بقیہ : تربیت ِ اَولاد 43 23
48 بچہ کے کان میں اَذان و تکبیر کہنے کی حکمت : 43 23
50 گلدستہ ٔ اَحادیث 44 1
51 عود ِ ہندی میں سات بیماریوں سے شفاء ہے : 44 50
52 حضرت اَبوذر رضی اللہ عنہ کو سات باتوں کا حکم : 44 50
53 ہر نبی کو سات مخصوص لوگ عطا کیے جاتے تھے : 45 50
54 چار رَوز اُندلس میں 47 1
56 قرطبہ : 51 54
57 جامع مسجد قرطبہ : 53 54
58 خانقاہ ِحامدیہ اور رمضان المبارک 61 1
59 وفیات 62 1
Flag Counter