ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2009 |
اكستان |
|
اُندلس کے ایک باشندے اہل ِ قرطبہ کاحال یوں بیان کرتے ہیں : ''اُن کی خوبی یہ ہے کہ وہ بہترین اور صاف ستھرا لباس پہنتے ہیں دینی احکام کی پوری پابندی کرتے ہیں نمازیں پابندی سے پڑھتے ہیں، تمام اہل قرطبہ شہر کی جامع مسجد کی بڑی تعظیم کرتے ہیں، اگر کسی بھی شخص کو کہیں کوئی شراب کا کوئی برتن نظر آجائے تو وہ اُسے بِلا تکلف توڑ ڈالتا ہے وہ ہرطرح کے منکرات سے نفرت کرتے ہیں اَور اُن کا سرمایہ ٔ فخر تین چیزیں ہوتیں ہیں: ایک خاندانی شرافت، دُوسرے سپہ گری اَور تیسرے علم ۔'' یہ مسلمانوں کے دَور ِحکومت کی تعریف تھی مگر آج شرافت دینداری جا مع مسجد کی عزت منکرات سے نفرت اور شراب کے برتن توڑنا کہیں نظر نہیں آتا بلکہ آج عشق و مستی اور لہوو لعب میں گری ہوئی قوم سڑکوں بازاروں اَور گلی کوچوں میں دوڑتی نظر آتی ہے۔ آج کا قرطبہ شہربھی ایک جدید اور خوبصورت شہر ہے تمام بوسیدہ اور پرانی عمارتوں کو اُدھیڑ کر نئی اور جدید عمارتیں بناد ی گئیں ہیں ،پورے شہر میں ہمیں جامع مسجد قرطبہ کے علاقہ کے علاوہ کوئی پرانی عمارت نظر نہیں آئی شہر میں صفائی ستھرائی کا اعلیٰ انتظام ہے ٹریفک کا نظام بھی بہت بہترین ہے۔ پاکستان سے انگلینڈ آنے کے بعد یہاں کا ٹریفک کا نظام بہت اچھا لگتا ہے مگر اسپین جانے کے بعد برطانیہ کا ٹریفک کا نظام پاکستان کی طرح کا لگتا ہے۔اسپین میں برطانیہ کی طرح کسی جگہ اسپیڈ کیمرے موجود نہیں سڑکوں پر کسی قسم کی رُکاوٹیں نظر نہیں آئیں جو اِس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ اسپین کے لوگ ٹریفک قوانین کی پابندی کرتے ہیں جبھی حکومت کو سڑکوں پر اسپیڈ کیمروں اور اسپیڈ بریکر کی ضرورت نہیں پڑی۔ اسپین کے ڈرائیوروں میں چڑ چڑ ا پن غصہ اور گالی گلوچ بھی کہیں دیکھنے میں نہیں آیا جس طرح یہاں برطانیہ میں نظر آتا ہے۔ ہمارا اسپین کے سفر کا بنیادی مقصد وہاں کے مسلمانوں سے ملاقاتیں کرنا اُن کے حالات کا جائزہ لینا جامع مسجد قرطبہ کی زیارت اور الحمراء کے تاریخی قلعہ کی سیر تھی چنانچہ دُوسرے دِن ہم نے صبح ناشتے کے بعد جامع مسجد قرطبہ جانے کی تیاری کی ۔مسجد قرطبہ ہمارے ہوٹل سے زیادہ دُور نہ تھی مگر پوری معلومات نہ تھیں کہ وہ کہاں اور کتنی دُور واقع ہے ہم نقشے کی مدد سے وہاں پہنچے۔ جامع مسجد قرطبہ کے اِرد گرد کا پورا علاقہ سیاحوں کی خصوصی توجہ کا مرکز ہے۔ حکومت اسپین نے مسلمان دورِ حکومت کے خلفاء ، وزراء اور مشیروں کی رہائش گاہوں کو