Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2007

اكستان

42 - 64
علامہ عبد العزیز بخاری رحمہ اللہ اُصولِ بزدوی پر اپنی شرح (کشف الاسرار  ص ٢٠٦  ج١) میں لکھتے ہیں  : 
یَعْنِیْ کَمَا اَنَّ الْمُعْتَبَرَ اَلْعَجْزُ الْحَالِیْ فِیْمَا ذَکَرْنَا فَکَذٰلِکَ ھُوَ الْمُعْتَبَرُ فِیْ جَمِیْعِ الْکَفَّارَاتِ فِیْ نَقْلِ الْحُکْمِ عَنْ وَّاجِبٍ اِلٰی مَابَعْدَہ مِثْلَ کَفَّارَةِ الظِّھَارِ وَالصَّوْمِ وَالْقَتْلِ فَلْیُعْتَبَر فِیْ جَمِیْعِھَا اَلْعَجْزُ الْحَالِیْ فِیْ نَقْلِ الْحُکْمِ عَنِ الرَّقَبَةِ اِلَی الصَّوْمِ وَکَذٰلِکَ فِی النَّقْلِ عَنِ الصَّوْمِ اِلیَ الْاِطْعَامِ فِیْ کَفَّارَةِ الصَّوْمِ وَالظِّھَارِ حَتّٰی لَوْمَرِضَ اَیَّامًا کَفَّرَ بِالْاِطْعَامِ جَازَ وَاِنْ قَدَرَ عَلَی الصَّوْمِ بَعْدُ ۔
یعنی جیسے موجودہ عجز اِس مذکور میں معتبر ہے اِسی طرح وہ تمام کفاروں میں بھی معتبر ہے اور حکم ایک واجب سے اگلے واجب کی طرف منتقل ہوجاتا ہے مثلاً کفارہ ظہار اور کفارہ صوم اور کفارہ قتل اِن سب میں غلام آزاد کرنے سے روزے رکھنے کی طرف حکم کے منتقل ہونے میں موجودہ عجز ہی کا اعتبار ہونا چاہیے۔ اور اِسی طرح کفارہ ظہار اور کفارہ صوم میں روزے رکھنے سے کھانا کھلانے کی طرف حکم کے منتقل ہونے میں موجودہ عجز ہی کا اِعتبار ہونا چاہیے اِس لیے اگر کوئی شخص چند ایام بیمار رہا اور اُس دوران اُس نے کھانا کھلادیا تو جائز ہے اگرچہ بعد میں اُس کو روزے رکھنے کی قدرت حاصل ہوجائے۔ 
روزہ توڑنے سے متعلق حدیث میں جو واقعات ذکر ہوئے ہیں اُن میں سے ایک میں ہے کہ جب رسول اللہ  ۖ  نے صاحب ِقصہ سے پوچھا  فَھَلْ تَسْتَطِیْعُ اَنْ تَصُوْمَ شَھْرَیْنِ مُتَتَابِعَیْنِ  یا اُن سے فرمایا  صُمْ شَھْرَیْنِ مُتَتَابِعَیْنِ   تو اُنہوں نے فورًا یہ جواب دیا کہ  لَااَسْتَطِیْعُ  یا  لَااَقْدُرُ   یعنی مجھے  متواتر دو مہینے کے روزے رکھنے کی طاقت و اِستطاعت نہیں ہے اور رسول اللہ  ۖ  نے بلا کسی پس و پیش کے اِن کی بات کو قبول فرمالیا اور اُن کو اگلی شق یعنی اِطعام کا حکم دیا حالانکہ وہ صاحب ِتندرُست و توانا تھے کہ رمضان کے روزے بھی رَکھ رہے تھے اور پھر روزے ہی کی حالت میں جماع کیا تھا۔ اِس قصّہ میں شدتِ شہوت کا مسئلہ بھی نہیں تھا کیونکہ ظہار کے کفارہ کے برعکس وہ اپنے کفارہ میں روزوں کی اَدائیگی کے ساتھ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حديث 5 1
4 شاہِ حبشہ کی تخت نشینی کا واقعہ : 6 3
5 شاہِ حبشہ تابعی تھے : 7 3
6 حضرت عمرو بن العاص کی مدح : 7 3
7 عرب کے چار دانا 8 3
8 سیانوں کی نصیحت پر کان نہ دَھرنے کا نقصان : 8 3
9 حضرت علی و معاویہ نے حرمین کو باہمی لڑائیوں سے بچائے رکھا : 8 3
10 حضرت قیس کی چھٹی حس اور حضرت معاویہ کا پچھتانا : 9 3
11 ملفوظات شیخ الاسلام 10 1
12 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 10 11
13 معارف و حقائق : 10 11
14 حکیم فیض عالم صدیقی کی بے راہ رَوی 12 11
15 جواب کا منتظر 17 11
16 احادیث ِمبارکہ اور رمضان المبارک 18 1
17 تقریب ختم ِ بخاری شریف 21 1
18 ( بیان حضرت مولانا سید اَرشد صاحب مدنی مدظلہم العالی ) 23 17
19 علم ِ حدیث میں مشغولیت نبی علیہ السلام سے قربت : 23 17
20 حضرت شاہ ولی اللہ صاحب کا کشف : 24 17
21 حدیث سے تعلق برقرار رہنا چاہیے : 24 17
23 ( بیان حضرت مولانا سید محمود میاں صاحب مدظلہ العالی ) 26 17
24 بڑی تنظیم چھوٹی میں ضم نہیں ہوسکتی : 27 17
25 فنا کی برکات : 27 17
26 تمام چھوٹی جماعتیں بڑی جماعت میں ضم ہوجائیں : 28 17
27 مدارس میں سیاست نہیں ہوتی مگر سیاستدان تیار ہوتے ہیں : 29 17
28 جتنی زیادہ چھوٹی چھوٹی تنظیمیں ہوں گی اُتنا ہی ایجنسیوں کا کام آسان ہوگا : 29 17
29 علماء اور طلباء کے لیے چند دُعائیں : 30 17
30 سورۂ کہف کا معمول : 31 17
33 مرثیہ مولانا عبد الرشید غازی 32 1
34 عورتوں کے رُوحانی اَمراض 33 1
35 مکاری اور چالاکی کا مرض : 33 34
36 زیادہ بولنے کا مرض : 34 34
37 بدگمانی : 35 34
38 لعن طعن اور کوسنے کا مرض : 35 34
39 حسد : 36 34
40 اَللَّطَائِفُ الْاَحْمَدِےَّہ فِی الْمَنَاقِبِ الْفَاطِمِےَّہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 37 1
41 وفیات 39 1
42 ظہار اور روزہ توڑنے میں کفارہ بالصوم 40 1
43 مضمون کا مقصد : 40 42
44 خصوصیت کا دعوٰی اور اُس کا جواب : 44 42
45 اِس کلام پر ہمارا تبصرہ : 48 42
46 درس ِ حدیث 48 1
47 گلدستہ ٔ احادیث 49 1
48 یہودی خباثتیں 52 1
49 ١٠۔ پروٹوکول کا خلاصہ : 52 48
50 صہیونیت یہودیوں کا نیا دین : 54 48
51 یہودی مؤرخ مزید کہتا ہے : 55 48
52 دینی مسائل 56 1
53 ( بیویوں میں برابری کرنے کا بیان ) 56 52
58 تقريظ وتنقيد 57 1
59 اخبار الجامعہ 60 1
Flag Counter