ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2007 |
اكستان |
|
اِس لیے اِن حالات میں اور جو حالات گزرچکے ہیں، لال مسجد کے حوالے سے بھی دیکھیں، اللہ تعالیٰ اُن شہداء کو جو شہید ہوگئے بچے، بچیاں اور عبد الرشید غازی رحمة اللہ علیہ اللہ تعالیٰ اِن سب کی شہادتوں کو قبول فرمائے اور اُس کے ثمرات اور برکات پاکستان اور بیرونِ پاکستان سب جگہ مرتب فرمائے اور باطل کو ناکام اور نامراد فرمائے ۔تو یہ دینی مدارس ہمارے دین کے قلعے ہیں اِس وقت کفر کی نظر میں سب سے زیادہ یہی چبھ رہے ہیں۔ اُن کی کوشش یہ ہے کہ اِنہیں تباہ و برباد کیا جائے۔ ٹونی بلیئر نے براہِ راست مدرسوں کا نام لے کر کہا، امریکہ کے بش نے براہِ راست مدرسوں کا نام لے کر اِن پر تنقید کی۔ اور لال مسجد کے موقع پر براہِ راست اُس نے کانفرنس کی۔ اُس نے کہا ہمارے حکم پر کام ہوا ہے، ہمارے کہنے پر کام ہوا ہے، ہم اِس میں شریک ہیں۔ لال مسجد کے جان بحق ہونے والے سب شہید ہیں مگر اِن کو مارنے والے فوجی شہید نہیں ہیں : توجو صدر ہے ہمارا پرویز مشرف اِس کی اور جو اِس کے ساتھ اِس کام میں شامل ہیں اُن کے لیے یہ بہت بڑا شرمناک کام ہوا اور یہ بہت بڑی آخرت کی بربادی ہے۔ جتنے لوگ وہاں شہید ہوئے سب کے سب شہید ہیں کوئی شک نہیں اِس میں شرعًا اور جتنے فوجی اُن کے مقابلے میں مارے گئے لڑائی کے دَوران وہ شہید نہیں ہیں، ہم اُنہیں شہید نہیں مانتے، ہم اُنہیں کافر بھی نہیں کہتے، ہم اُنہیں یہ بھی نہیں کہتے حرام موت مرگئے، اُن کا معاملہ اللہ کے سپرد ہے لیکن شرعی قوانین اور ظاہری اُصولوں کے اِعتبار سے وہ شہید ہرگز نہیں ہیں(اس لیے کہ وہ ظالم تھے اور ظالم کو قاتل کہا جاتا ہے شہید نہیں)۔ جو اُن میں زندہ ہیں وہ توبہ کریں موت سے پہلے، جو مرگئے ہیں اُن کا معاملہ اللہ کے سپرد ہے کہ اللہ اُن کے ساتھ کیا معاملہ کرتا ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اور آپ سب کو شرور و فتن سے محفوظ رکھے۔ علماء اور طلباء کے لیے چند دُعائیں : اِس موقع پر چند دُعائیں ہیں جو طلباء کو بہت زیادہ اور علماء کو مانگتے رہنا چاہئیے اور حدیث کی دُعائیں ہیں۔ وہ دُعائیں کچھ عرصے سے میں نے بتائی بھی ہیں پھر طلباء نے کہا لکھ دیں تو ہم نے لکھی بھی ہیں اَبھی تھوڑی تعداد میں ہیں زیادہ نہیں ہیں زیادہ تعداد میں بھی اِنشاء اللہ اِتوار کو دیں گے۔ اُن میں سب سے اہم جو دُعائیں ہیں ایک تو یہ مانگا کریں کہ اَللّٰھُمَّ وَفِّقْنَا لِمَا تُحِبُّ وَتَرْضٰی اے اللہ جو تیری پسندیدہ چیزیں ہیں بس ہمیں اُسی کی توفیق دے، تو اِ س کا مطلب ہے ناپسندیدہ چیزوں سے بچالے۔ اور ایک دُعاء یہ مانگا