Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2007

اكستان

43 - 64
ساتھ رات کو بیوی سے صحبت کرسکتے تھے۔ 
اَب سوال پیدا ہوتا ہے کہ ایک تندرُست و توانا آدمی جس میں شدتِ شہوت کا مسئلہ بھی نہیں تھا    اُس کے عدمِ اِستطاعت اور عدمِ قدرت کے دعوے کو کس عارض کی وجہ سے قبول کیا گیا؟ 
اِس بارے میں جو جامع بات سمجھ میں آتی ہے وہ یہ ہے کہ آیت اور حدیث میں اِستطاعت سے  مراد وہ اِستطاعت ہے جو مشقت کے موجب عوارض سے خالی ہو اور یہ عوارض بہت سے ہوسکتے ہیں۔    مولانا مفتی شفیع رحمہ اللہ بھی اَحکام القرآن میں لکھتے ہیں  : 
یَدْخُلُ فِیْ مَنْ لَّا یَسْتَطِیْعُ اَصْلَ الصِّیَامِ اَوْلَایَسْتَطِیْعُ تَتَابَعَہ بِسَبَبٍ مِّنَ الْاَسْبَابِ کَکَبُرَ اَوْ مَرَضٍ لَایُرْجٰی زَوَالُہ اَوْ فَرْطُ شَھْوَةٍ لَایَصْبِرُ بِھَا عَنِ الْجِمَاعِ کَمَا یُؤَیِّدُہُ الْحَدِیْثُ الْوَارِدُ فِیْ ذٰلِکَ۔(احکام القرآن ص ١٩ جزء ٥)
روزہ رکھنے کی اِستطاعت نہ رکھنے والوں میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جو سرے سے روزہ نہیں رَکھ سکتے یا متواتر روزے نہیں رَکھ سکتے خواہ کوئی بھی سبب ہو مثلاً بڑھاپا  یا  لازوال مرض یا شدتِ شہوت ،جس کی وجہ سے جماع کے بغیر نہیں رہ سکتا جیساکہ اِس کی تائید اِس حدیث سے ہوتی ہے جو اِس بارے میں وارِد ہوئی ہے۔ 
-i  شدتِ شہوت جس کا بیان اُوپر ظہار کی حدیث میں گزرا۔ 
-ii  شدتِ جوع جیساکہ ابوحیان کی ذکر کردہ ایک حدیث میں مذکور ہے۔ 
اِنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ۖ قَالَ فَھَلْ تَسْتَطِیْعُ اَنْ تَصُوْمَ شَھْرَیْنِ مُتَتَابِعَیْنِ فَقَالَ وَاللّٰہِ یَارَسُوْلَ اللّٰہِ اِنِّیْ اِذَا لَمْ آکُلْ فِی الْیَوْمِ وَاللَّیْلَةِ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ کَلَّ بَصَرِیْ وَخَشِیْتُ اَنْ تَعْشُوَ عَیْنِیْ ۔ (رُوح المعانی ص ١٥ جزء ٢٨)
رسول اللہ  ۖ  نے پوچھا کیا تم متواتر دو مہینے کے روزے رکھنے کی طاقت رکھتے ہو؟ اُنہوں نے جواب دیا کہ واللہ یارسول اللہ اگر میں دن رات میں تین مرتبہ کھانا نہ  کھائوں تو میری آنکھیں پتھراجاتی ہیں اور مجھے ڈر ہوتا ہے کہ کہیں میری آنکھیں بھینگی   نہ ہوجائیں۔ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حديث 5 1
4 شاہِ حبشہ کی تخت نشینی کا واقعہ : 6 3
5 شاہِ حبشہ تابعی تھے : 7 3
6 حضرت عمرو بن العاص کی مدح : 7 3
7 عرب کے چار دانا 8 3
8 سیانوں کی نصیحت پر کان نہ دَھرنے کا نقصان : 8 3
9 حضرت علی و معاویہ نے حرمین کو باہمی لڑائیوں سے بچائے رکھا : 8 3
10 حضرت قیس کی چھٹی حس اور حضرت معاویہ کا پچھتانا : 9 3
11 ملفوظات شیخ الاسلام 10 1
12 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 10 11
13 معارف و حقائق : 10 11
14 حکیم فیض عالم صدیقی کی بے راہ رَوی 12 11
15 جواب کا منتظر 17 11
16 احادیث ِمبارکہ اور رمضان المبارک 18 1
17 تقریب ختم ِ بخاری شریف 21 1
18 ( بیان حضرت مولانا سید اَرشد صاحب مدنی مدظلہم العالی ) 23 17
19 علم ِ حدیث میں مشغولیت نبی علیہ السلام سے قربت : 23 17
20 حضرت شاہ ولی اللہ صاحب کا کشف : 24 17
21 حدیث سے تعلق برقرار رہنا چاہیے : 24 17
23 ( بیان حضرت مولانا سید محمود میاں صاحب مدظلہ العالی ) 26 17
24 بڑی تنظیم چھوٹی میں ضم نہیں ہوسکتی : 27 17
25 فنا کی برکات : 27 17
26 تمام چھوٹی جماعتیں بڑی جماعت میں ضم ہوجائیں : 28 17
27 مدارس میں سیاست نہیں ہوتی مگر سیاستدان تیار ہوتے ہیں : 29 17
28 جتنی زیادہ چھوٹی چھوٹی تنظیمیں ہوں گی اُتنا ہی ایجنسیوں کا کام آسان ہوگا : 29 17
29 علماء اور طلباء کے لیے چند دُعائیں : 30 17
30 سورۂ کہف کا معمول : 31 17
33 مرثیہ مولانا عبد الرشید غازی 32 1
34 عورتوں کے رُوحانی اَمراض 33 1
35 مکاری اور چالاکی کا مرض : 33 34
36 زیادہ بولنے کا مرض : 34 34
37 بدگمانی : 35 34
38 لعن طعن اور کوسنے کا مرض : 35 34
39 حسد : 36 34
40 اَللَّطَائِفُ الْاَحْمَدِےَّہ فِی الْمَنَاقِبِ الْفَاطِمِےَّہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 37 1
41 وفیات 39 1
42 ظہار اور روزہ توڑنے میں کفارہ بالصوم 40 1
43 مضمون کا مقصد : 40 42
44 خصوصیت کا دعوٰی اور اُس کا جواب : 44 42
45 اِس کلام پر ہمارا تبصرہ : 48 42
46 درس ِ حدیث 48 1
47 گلدستہ ٔ احادیث 49 1
48 یہودی خباثتیں 52 1
49 ١٠۔ پروٹوکول کا خلاصہ : 52 48
50 صہیونیت یہودیوں کا نیا دین : 54 48
51 یہودی مؤرخ مزید کہتا ہے : 55 48
52 دینی مسائل 56 1
53 ( بیویوں میں برابری کرنے کا بیان ) 56 52
58 تقريظ وتنقيد 57 1
59 اخبار الجامعہ 60 1
Flag Counter