ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2007 |
اكستان |
|
کردیں ہم اِنہیں واپس لے جانا چاہتے ہیں۔ جب اِنہیں بادشاہ کی سخت ناگواری کا اِحساس ہوا تو بہت ہی عاجزی سے بات کی۔ معلوم ہوا یہ کہ وہ تو مسلمان ہوچکا ہے۔ رسول اللہ ۖ کو سچا رسول مانتا ہے، اِنہوں نے کہا کہ میری بڑی غلطی تھی مجھے بھی مسلمان کرلیجیے اور مسلمان ہوگئے سچ مُچ کے صحیح دِل سے، کسی کو دکھانے کے لیے نہیں بلکہ ذہن میں یہ آگیا کہ اسلام صحیح دین ہے سچا مذہب ہے ۔ اِس سے پہلے وہاں کے باشندوں کی شکایت کی وجہ سے بادشاہ ان مہاجرین کوطلب کرچکا تھا اور اِن سے گفتگو کرچکا تھا، جعفر طیار رضی اللہ عنہ نے گفتگو کی تھی اورمقامی باشندوں نے بادشاہ سے جو شکایت کی تھی وہ یہ کہ یہ حضرت عیسٰی علیہ السلام کو خد ا نہیں مانتے، مریم علیہا السلام کو نہیں مانتے، تو حضرت جعفر رضی اللہ عنہ نے سورة مریم کی وہ آیات پڑھیں کہ جن میں حضرت عیسٰی علیہ السلام کی پیدائش کا واقعہ پورا تفصیل سے ہے۔ توبادشاہ مذہبی آدمی تھا اُس کو مذہبی معلومات تھیں، اُس نے کہا کہ یہی صحیح عقیدہ ہے ہمیں ہماری کتابیں بھی یہی بتلاتی ہیں اس میں کوئی غلطی نہیں ہے۔ اِن کے خلاف شکایت غلط اور بے بنیاد ہے۔ بادشاہ ان لوگوں سے مانوس ہوکر زیادہ قریب ہوا تو پھر مشرف بہ اِسلام ہوگیا، اَصحمة اِن کا نام تھا۔ شاہِ حبشہ کی تخت نشینی کا واقعہ : یہ درباری لوگ جو تھے اُس کے وزراء وغیرہ وہ اچھے خاصے چھائے ہوئے تھے حکومت پر۔ بادشاہ کا نام اور اپنا کام کرتے تھے یہ لوگ۔ بادشاہ سے اِن لوگوں نے کہا کہ یہ ( اسلام قبول کر کے) آپ نے کیا کیا؟ تو اُس نے کہا کہ مجھے یہ حکومت تم لوگوں نے نہیں دی ہے خدا نے دی ہے، تو مجھے تمہاری پرواہ نہیں۔ اُس کا واقعہ یہ ہوا تھا کہ وہ اپنے باپ کے مرنے کے بعد اَکیلا تھا باپ بادشاہ تھا جب اُس کا اِنتقال ہوا تو جو اَراکین ِ سلطنت تھے اُنہوں نے کہا کہ اگر ہم اِس کو بادشاہ تسلیم کرلیں تو یہ اَکیلا ہے آگے خدا جانے اِس کی اَولاد ہوتی ہے نہیں ہوتی،تو اِس سے بہتر ہے کہ بادشاہ کا جو بھائی ہے اُس کو ہم بادشاہ بنالیں اور اُس کے تھے دَس گیارہ لڑکے۔ اُنہوں نے کہا کہ اِن میں سے آگے کو بادشاہ کا سلسلہ چلتا ہی رہے گا کوئی نہ کوئی تخت نشین ہوگا ہی۔ اُنہوں نے اُس کو بادشاہ بنالیا، اَب اُس کا یہ ہوا کہ اُس کے جتنے لڑکے تھے سب نالائق تھے اور اُسے پھر اِسی بھتیجے سے تعلق ہوگیا، گویا شہزادے سے۔ تعلق بھی اِتنا کہ اَراکین ِ دولت سمجھنے لگے کہ اگر اِس کا اِنتقال ہو تو یہ اُسی بھتیجے کو پھر بٹھادے گا۔ تو اِس لیے اُنہوں نے سازش کی اور اس کو اغوا کرلیا اور لےa