Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2007

اكستان

55 - 64
غرور کا آمیزہ تیار کردیا ہے جس نے اُن کے لیے خون ریزی، معصوم بچوں اور عورتوں کے ساتھ سفاکی،  درُوغ بیانی اور بدعہدی کو اعلیٰ اَخلاق باوَر کرا رکھا ہے۔ 
 بہت سے لوگ سمجھتے ہیں کہ صہیونیت یہودیت سے جداگانہ کوئی شئے ہے حالانکہ حقیقت میں وہ ایک
     ١     Protocol of the learned Elders of Zion Briton Pub Societv 1992
 ہی سکّہ کے دو رُخ ہیں۔ صہیونیت یہودیت کے نفاذ کا آلۂ کار ہے۔ کوئی یہودی بھی آپ کو صہیونیت کا مخالف نہیں ملے گا جس کا مقصد یہ ہے کہ یہودیوں کو فلسطین کی سرزمین پر بسایا جائے اور ایک عظیم اِسرائیلی مملکت   کا قیام عمل میں لایا جائے۔ جو یہودی بظاہر صہیونیت سے اِختلاف کرتے نظر آتے ہیں وہ ایک خاص منصوبہ کے تحت ایسا کرتے ہیں اور اُن کی تعداد ڈیڑھ کروڑ یہودیوں میں چند ہزار اَفراد کی ہے۔ 
میری نظر میں صہیونیت پُرتشدد یہودیت کا دُوسرا نام ہے۔ یہودی مؤرخ ''ایلی لیوی'' کہتا ہے  : 
''ہم جب غور کرتے ہیں تو یہ بات سامنے آتی ہے کہ صہیونیت چار مختلف اَدوار پر محیط ہے۔ پہلا دَور تورات کا، دُوسرا ہرزل سے پہلے کا، تیسرا دَور ہرزل کے زمانہ کا جو  ١٩٠٤ء سے شروع ہو کر ١٩١٨ء پر ختم ہوتا ہے، چوتھا دَور بلفور کے اِعلان کے بعد کا۔''   ١ 
یہودی مؤرخ مزید کہتا ہے  : 
''ہم کہہ چکے ہیں کہ سب سے پہلے موسٰی نے صہیونیت کا محل تعمیر کیا، اُس کو مستحکم کیا اور اُس کے سیاسی اُصول کی نشر و اِشاعت کی۔ واقعات اِس کے شاہد ہیں کہ صہیونیت ایک طویل زنجیر کی کڑی ہے۔''  ١ 
اِس یہودی مؤرخ کے اِقتباس سے یہ اَمر واضح ہے کہ صہیونیت ہی فی الحقیقت وہ یہودی تحریک  ہے جس نے حضرت موسٰی کے زمانہ سے قومی رُوح کو بیدار کیا جیسا کہ اُس کا دعوٰی ہے اِس لیے یہودیت  اور صہیونیت میں فرق کرنا مناسب نہیں ہے۔ 
یہ ذہن میں رہنا چاہیے کہ ہر یہودی صہیونی ہوتا ہے، یہ ضروری نہیں ہے کہ ہر صہیونی یہودی ہو۔ کیونکہ بعض مغربی زُعماء جن کو صہیونیت نے خریدا اور اُن کے ضمیر کا سودا کیا جیسے چرچل، ایڈن، ٹرومین، آئزن ہاور، کنیڈی اور جانسن وغیرہ اِس پر فخر کرتے تھے کہ وہ صہیونیت کے مددگار ہیں۔ چرچل اکثر کہا کرتا تھا کہ وہ خالص
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حديث 5 1
4 شاہِ حبشہ کی تخت نشینی کا واقعہ : 6 3
5 شاہِ حبشہ تابعی تھے : 7 3
6 حضرت عمرو بن العاص کی مدح : 7 3
7 عرب کے چار دانا 8 3
8 سیانوں کی نصیحت پر کان نہ دَھرنے کا نقصان : 8 3
9 حضرت علی و معاویہ نے حرمین کو باہمی لڑائیوں سے بچائے رکھا : 8 3
10 حضرت قیس کی چھٹی حس اور حضرت معاویہ کا پچھتانا : 9 3
11 ملفوظات شیخ الاسلام 10 1
12 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 10 11
13 معارف و حقائق : 10 11
14 حکیم فیض عالم صدیقی کی بے راہ رَوی 12 11
15 جواب کا منتظر 17 11
16 احادیث ِمبارکہ اور رمضان المبارک 18 1
17 تقریب ختم ِ بخاری شریف 21 1
18 ( بیان حضرت مولانا سید اَرشد صاحب مدنی مدظلہم العالی ) 23 17
19 علم ِ حدیث میں مشغولیت نبی علیہ السلام سے قربت : 23 17
20 حضرت شاہ ولی اللہ صاحب کا کشف : 24 17
21 حدیث سے تعلق برقرار رہنا چاہیے : 24 17
23 ( بیان حضرت مولانا سید محمود میاں صاحب مدظلہ العالی ) 26 17
24 بڑی تنظیم چھوٹی میں ضم نہیں ہوسکتی : 27 17
25 فنا کی برکات : 27 17
26 تمام چھوٹی جماعتیں بڑی جماعت میں ضم ہوجائیں : 28 17
27 مدارس میں سیاست نہیں ہوتی مگر سیاستدان تیار ہوتے ہیں : 29 17
28 جتنی زیادہ چھوٹی چھوٹی تنظیمیں ہوں گی اُتنا ہی ایجنسیوں کا کام آسان ہوگا : 29 17
29 علماء اور طلباء کے لیے چند دُعائیں : 30 17
30 سورۂ کہف کا معمول : 31 17
33 مرثیہ مولانا عبد الرشید غازی 32 1
34 عورتوں کے رُوحانی اَمراض 33 1
35 مکاری اور چالاکی کا مرض : 33 34
36 زیادہ بولنے کا مرض : 34 34
37 بدگمانی : 35 34
38 لعن طعن اور کوسنے کا مرض : 35 34
39 حسد : 36 34
40 اَللَّطَائِفُ الْاَحْمَدِےَّہ فِی الْمَنَاقِبِ الْفَاطِمِےَّہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 37 1
41 وفیات 39 1
42 ظہار اور روزہ توڑنے میں کفارہ بالصوم 40 1
43 مضمون کا مقصد : 40 42
44 خصوصیت کا دعوٰی اور اُس کا جواب : 44 42
45 اِس کلام پر ہمارا تبصرہ : 48 42
46 درس ِ حدیث 48 1
47 گلدستہ ٔ احادیث 49 1
48 یہودی خباثتیں 52 1
49 ١٠۔ پروٹوکول کا خلاصہ : 52 48
50 صہیونیت یہودیوں کا نیا دین : 54 48
51 یہودی مؤرخ مزید کہتا ہے : 55 48
52 دینی مسائل 56 1
53 ( بیویوں میں برابری کرنے کا بیان ) 56 52
58 تقريظ وتنقيد 57 1
59 اخبار الجامعہ 60 1
Flag Counter