ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2007 |
اكستان |
|
حضرت قیس کی چھٹی حس اور حضرت معاویہ کا پچھتانا : تو یہ مکہ پہنچے پھریہاں پہنچ کر اِنہیں خیال آیا کہ یہ تو آزاد علاقہ ہے یہاں معاویہ کے لوگ بھی آسکتے ہیں مجھے وہ پکڑ بھی سکتے ہیں تو وہاں سے نکلے اور پہنچ گئے حضرت ِ علی کے پاس۔ حضرت معاویہ کو جب پتہ چلا کہ یہ مکہ میں ہیں تواُنہوں نے واقعی آدمی بھیجے پکڑنے کے لیے، اِن کا اَنداز بالکل صحیح تھا اور یہ نکل چکے تھے۔ حضرت معاویہ کہتے تھے کہ بہت مجھے اَفسوس ہے کہ وہ نکل گئے ہاتھ سے اور وہ کہتے تھے ایک لاکھ ٹرینڈ آدمی ہوں تو اُن پر بھی یہ ایک آدمی بھاری ہے تو اِتنا زیادہ یہ ماہر ہے جنگی نقشوں کا لڑائی کے اُصول کا۔ حضرت ِحسن نے جب صلح کی ہے تو جس محاذ پر یہ تھے وہاں اِنہوں نے لڑائی بند نہیں کی حتّٰی کہ مصدقہ اطلاع پہنچی پھر لڑائی بند کی اور وہ اُسی جگہ رہے وہاں سے پیچھے بھی نہیں ہٹے۔ تو یہ چار آدمی دُہَاتِ عرب، عرب کے بہت بڑے بڑے سمجھدار قسم کے وزنی لوگ سمجھ لیجیے اِنہیں، قد آور شخصیتیں جو تھیں اَپنے دور میں یہ تھیں : حضرتِ معاویہ ،حضرت ِعمروبن العاص، حضرتِ قیس، حضرتِ مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہم۔ یہاں اِن کی تعریف آئی ہے حضرتِ عمرو بن العاص کی کہ لوگوں نے اِسلام قبول کیا اور عمرو بن العاص نے ایمان قبول کیا۔ اللہ تعالیٰ ہمیں آخرت میں اِن کا ساتھ نصیب فرمائے، آمین۔ اِختتامی دُعاء …… قارئین انوارِمدینہ کی خدمت میں اپیل ماہنامہ انوارِ مدینہ کے ممبر حضرات جن کو مستقل طورپر رسالہ اِرسال کیا جارہا ہے لیکن عرصہ سے اُن کے واجبات موصول نہیں ہوئے اُن کی خدمت میں گزارش ہے کہ انوارِ مدینہ ایک دینی رسالہ ہے جو ایک دینی ادارہ سے وابستہ ہے اس کا فائدہ طرفین کا فائدہ ہے اور اس کا نقصان طرفین کا نقصان ہے اس لیے آپ سے گزارش ہے کہ اِس رسالہ کی سرپرستی فرماتے ہوئے اپنا چندہ بھی اِرسال فرمادیں اوردیگر احباب کوبھی اس کی خریداری کی طرف متوجہ فرمائیں تاکہ جہاں اس سے ادارہ کو فائدہ ہو وہاں آپ کے لیے بھی صدقہ جاریہ بن سکے۔(ادارہ)