ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2007 |
اكستان |
|
اُس اِنسان کا رِشتہ جناب رسول اللہ ۖ سے مضبوط تر ہوجاتا ہے۔ حضرت شاہ ولی اللہ صاحب کا کشف : ہمارے اَکابر رحمہم اللہ میں سے حضرت شاہ ولی اللہ صاحب محدث ِ دہلوی کا مکاشفہ منقول ہے ، فیوض الحرمین میں کہ میں مدینہ منورہ میں پہنچا اور میں نبی کریم علیہ الصلوٰة والسلام کے روضۂ اَطہر پر بیٹھ کر مراقب ہوا تو میں نے محسوس کیا کہ آپ کی قبر محترم میں آپ کے مبارک سینے سے نور کی شعاعیں نکل رہی ہیں اور سارے عالم میں جہاں کوئی شخص علم ِ حدیث سے شغف رکھتا ہے وہ شعاعیں جو آپ کے مبارک سینے سے نکل رہی ہیں وہ اُس شخص کے سینے تک پہنچ رہی ہیں جو اِس علم سے شغف رکھتا ہے، چاہے وہ طالب علم ہو، چاہے وہ پڑھتا ہو، چاہے پڑھاتا ہو، چاہے وہ اُس کی شرح لکھتاہو، چاہے اُس کے معانی و مفہوم اور مطالب کو سمجھنے کی کوشش کرتا ہو، اگر وہ اِشتغال بالحدیث رکھتا ہے تو کسی نہ کسی درجے میں اُس کو تقرب حاصل رہتا ہے اور اگر وہ اپنے اِشتغال کو بڑھاتا ہے تو یہ تقرب بڑھتا رہتا ہے۔ شرط یہ ہے کہ وہ اِس علم کا اِحترام کرے اِس لیے کہ یہ علم جناب رسول اللہ ۖ کی ذات ِ والا صفات سے مربوط ہے۔ حدیث سے تعلق برقرار رہنا چاہیے : اِس لیے آپ حضرات نے اِس علم کو حاصل کیا ہے تو اَب فراغت کے بعد کتاب کو بند کرکے نہ رکھ دیں بلکہ اِس کی کوشش کریں کہ اِس علم سے آپ کا اِشتغال ہمیشہ باقی رہے ،چاہے پڑھانے کی نوبت نہ آئے لیکن پڑھتے رہنا، سمجھنے کی کوشش کرنا، روز انہ اُس کے مفہوم اور مطلب کو سمجھنے کے لیے کدّو کاوِش کرنا اپنے چوبیس گھنٹے میں سے کچھ وقت اِس علم کے لیے لگاتے رہنا ،یہ تو ہر اِنسان کی قدرت میں ہے اور وہ اپنا اِشتغال علم ِ حدیث سے رکھ سکتا ہے اِس لیے میری آپ حضرات سے یہ گزارش ہے کہ آپ فراغت کے بعد مستغنی ہوکرکے نہ بیٹھیں۔ درحقیقت جو کچھ آپ نے پڑھا ہے اُس کو محفوظ کرنے کا زمانہ تو اَب آیا ہے۔ آپ جتنا آگے بڑھتے رہیں گے اِس علم سے اِشتغال کرتے رہیں گے، پڑھاتے رہیں گے تو آپ کے علم کے اَندر اُتنی ہی برکت ہوتی رہے گی۔ میں یہ دُعاء کرتا ہوں کہ اللہ آپ حضرات کے علم میں برکت عطاء فرمائے اور اپنے دین کی خدمت کے لیے قبول فرمائے۔ وَصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی خَیْرِ خَلْقِہ سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی آلِہ وَاَصْحَابِہ اَجْمَعِیْنَ ۔