ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2007 |
اكستان |
|
احادیث ِمبارکہ اور رمضان المبارک ( حضرت مولانا محمد عاشق الٰہی صاحب رحمة اللہ علیہ ) ٭ رحمةُ للعالمین ۖ نے فرمایاکہ جب رمضان کی پہلی رات ہوتی ہے تو شیاطین اور سرکش جنات جکڑ دئیے جاتے ہیں اور دوزخ کے دروازے بند کر دئیے جاتے ہیں ۔اُن میں سے کوئی دروازہ رمضان ختم ہونے تک نہیں کھولا جاتا ہے اور جنت کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں جن میںسے کوئی دروازہ رمضان ختم ہونے تک بند نہیں کیا جاتا ہے اور خدا کی طرف سے ایک پکارنے والا پکارتا ہے کہ اے خیرکے طلب کرنے والے آگے بڑھ اور اَے شر کے تلاش کرنے والے رُک جا اوربہت سے لوگوں کو اللہ تعالیٰ دوزخ سے آزاد کرتے ہیں اورہر رات ایسا ہی ہوتا ہے(ترمذی) ۔اور ایک روایت میں ہے کہ جب رمضان داخل ہوتا ہے تو رحمت کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں ۔ (بخاری و مسلم ) ٭ سرکارِدو عالم ۖ نے فرمایاکہ جس نے بِلا کسی شرعی رُخصت اور بِلا کسی مرض کے (جس میں روزہ چھوڑنا جائز ہو)رمضان کا روزہ چھوڑدیا تو اگرچہ (بعد میں )اُس کو رکھ لے تب بھی ساری عمر کے روزوں سے اُس کی تلافی نہیں ہو سکتی ۔ ( مسنداحمد) ٭ نبی اکرم ۖ نے فرمایا کہ بہت سے روزہ دار ایسے ہیں جن کے لیے (حرام کھانے یا حرام کام کرنے یا غیبت وغیرہ کرنے کی وجہ سے) پیاس کے علاوہ کچھ بھی نہیں ،اور بہت سے تہجد گزار ایسے ہیں جن کے لیے( ریا کاری کی وجہ سے ) جاگنے کے سوا کچھ نہیں ۔(دارمی) ٭ رسول اکرم ۖ نے فرمایاکہ جس نے ایمان کے ساتھ( اور )ثواب سمجھتے ہوئے رمضان کے روزے رکھے اُس کے گزشتہ گناہ معاف کر دئیے جائیں گے اور جس نے ایمان کے ساتھ (اور)ثواب سمجھتے ہوئے رمضان میں قیام کیا (تراویح وغیرہ پڑھی ) تو اُس کے پچھلے گناہ معاف کر دئیے جائیںگے او ر جس نے شبِ قدر میں قیام کیا ایمان کے ساتھ اور ثواب سمجھ کر اُس کے اب تک کے گناہ معاف کر دئیے جائیںگے ۔ (بخاری و مسلم) ٭ حضرت ابو ہریرہ رضی ا للہ عنہ نے فرمایا کہ رسولِ خدا ۖ سب لوگوں سے زیادہ سخی تھے۔