ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2007 |
اكستان |
|
سلسلہ نمبر٣٠ قسط : ٢ ''الحامد ٹرسٹ''نزد جامعہ مدنیہ جدید رائیونڈ روڈ لاہورکی جانب سے شیخ المشائخ محدثِ کبیر حضرت اقدس مولانا سیّد حامد میاں صاحب رحمة اللہ علیہ کے بعض اہم خطوط اور مضامین کو سلسلہ وار شائع کرنے کا اہتمام کیا گیا ہے جو تاحال طبع نہیں ہوسکے جبکہ ان کی نوع بنوع خصوصیات اس بات کی متقاضی ہیں کہ افادۂ عام کی خاطر اِن کو شائع کردیا جائے۔ اسی سلسلہ میں بعض وہ مضامین بھی شائع کیے جائیں گے جو بعض جرا ئد و اخبارات میں مختلف مواقع پر شائع ہو چکے ہیں تاکہ ایک ہی لڑی میں تمام مضامین مرتب و یکجا محفوظ ہو جائیں۔ (ادارہ) حکیم فیض عالم صدیقی کی بے راہ رَوی حضرت اقدس اور حکیم فیض عالم صدیقی کے درمیان خط و کتابت حکیم فیض عالم صدیقی کا خط ١ بسم اللہ الرحمن الرحیم محلہ مستریاں جہلم 30-10-(76) مکرمی! السلام علیکم۔ آپ کا رجسٹرڈ گرامی نامہ مل گیا تھا۔ آپ کے اِس ارشاد کے مطابق کہ ''رمضان میں مکاتبت نہیں کروں گا'' جواب عرض نہ کرسکا۔ آپ نے رضی اللہ تعالیٰ، علیہ السلام وغیرہ کے متعلق متعدد نظائر ١ حکیم فیض عالم صاحب صدیقی غیر مقلدین کے بے نظیر و مایہ ٔناز محقق ہیں ۔اِس زمانہ کے نواصب(اہل ِ بیت کے مخالفین) میں اِن کو خاص مقام حاصل ہے۔اِنہوں نے بہت سی کتابیں لکھی ہیں اور تقریباً ہر کتاب میں اسلاف کو ہدف ِتنقید بنایا ہے حتّٰی کی اِن کی دَست برد سے صحابہ کرام بھی نہیں بچ سکے،اہلِ بیت عظام سے اِن کو خصوصی پرخاش تھی،چنانچہ اِنہوں نے اُن پر جی کھول کر سب و شتم،دشنام دہی اور دریدہ دہنی کی ہے ۔موصوف کو جہلم میں خود اپنی مسجد کے اندر ١٩٨٣ء میں قتل کر دیا گیا تھا۔موصوف نے اپنی کتاب ''اختلاف کا اَلمیہ''حصہ اوّل کی طبع دوم میں حضرت ِاقدس مولانا سےّد حامد میاں کے ساتھ اپنی اِسی زیرِنظر مکاتبت کا حوالہ دیا ہے۔(ادارہ)