ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2007 |
اكستان |
|
حرف آغاز نحمدہ ونصلی علٰی رسولہ الکریم اما بعد ! ریپبلکن پارٹی کی طرف سے امریکہ کے صدارتی اُمیدوار ٹام ٹینکریڈو نے ٢ اگست کو اپنی انتخابی مہم کے دَوران واشنگٹن کے ریسٹورنٹ میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا : ''امریکہ کو بچانے کے لیے مکہ اور مدینہ پر حملہ کیا جاسکتا ہے مسلمانوں کو یہ بتادینا کافی ہے کہ امریکہ پر ایٹمی حملے کی صورت میں مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ پر جوابی کارروائی کی جاسکتی ہے۔ مسلمانوں کے مقدس شہروں کو نشانہ بناکر ہی امریکہ کو دہشت گردوں کے حملوں سے محفوظ رکھا جاسکتا ہے واشنگٹن جلد فیصلہ کرے۔ صدر بن گیا تو ایٹمی حملوں کی صورت میں فیصلہ کروں گا کہ مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کو کس طرح نشانہ بنایا جاسکتا ہے''۔ مذکورہ صدارتی اُمید وار اِس سے قبل ٢٠٠٥ء میں بھی اِسی قسم کا بیان دینے کی جسارت کرچکا ہے جبکہ اس سے قبل کی انتخابی مہم کے دَوران اُس وقت کے صدارتی اُمیدوار غالبًا جان کیری نے یہ بیان دیا تھا کہ ''امریکہ کو فورًا سعودی عرب پر حملہ کردینا چاہیے''۔ ٹام ٹینکریڈو کے بیان کواَب تک ایک ماہ گزرچکا ہے مگر تاحال عالم ِ اسلام کے حکمرانوں کی طرف سے اِس پر کوئی قابل ذکر سنجیدہ ردعمل سامنے نہیں آیا۔ اہل ِ قلم حضرات نے اِس پر بہت کچھ لکھا ہے مگر اِس پر