ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2007 |
اكستان |
|
اِرشاد فرمائے ہیں۔ اگر اِن پر گفتگو کی جائے تو بات زیادہ طویل ہوجائے گی۔ اور کہا جائے گا کہ موضوع زیربحث سے گویا گریز کررہے ہیں۔ لہٰذا اِس قسم کے اُمورات کو چھوڑکر میں صرف زیر بحث اَمر کے متعلق ہی عرض کرنے پر اکتفاء کروں گا۔ البتہ ضمنًا یہ عرض کیے بغیر نہیں رہ سکتا کہ آپ نے اپنے ہر دو گرامی ناموں میں میری علمی اِستعداد کے متعلق استفسار ہی نہیں فرمایا بلکہ اَندازِ تحریر سے یوں مترشح ہوتا ہے کہ آپ اپنے آپ کو علم و اِرشاد کا مسند نشین سمجھتے ہوئے غیر معروف قسم کے طالب علموں کو در خورِ اعتنا نہیں سمجھتے۔ آپ کا یہ اِرشاد کہ : سیدھا سادہ مسلمان ہونا بڑے خطرناک راستہ پر گامزن ہونا ہے۔ نہایت ہی پامال خیال اور فقہی تعصب کی ترجمانی ہے۔ مجھے اِس بات پر فخر ہے کہ میں سیدھا سادہ مسلمان ہوں اور اُن نفوس قدسیہ کے اَحوال و اِرشاد پر عمل کرنے کی کوشش کرتا ہوں جو براہِ راست نور نبوت سے مستنیر تھے۔ یہ چند ایک ضمنی باتیں تھیں۔ البتہ آپ نے میرے متعلق یہ سمجھنے میں کوئی غلطی نہیں کی کہ میں اصحاب ِ ثلاثہ کے بعد عشرہ مبشرہ ہی نہیں بلکہ تمام صحابہ کرام میں سے کسی کو کسی پر فضیلت دینے کا اپنے پاس کوئی پیمانہ نہیں رکھتا۔ آپ اِس قدر تجاہل ِعارفانہ سے کام نہ کیجیے یعنی کہ آپ کی نظروں سے یہ تصریحات نہ گزری ہوں۔ ١۔ ابوبکرہ کی روایت کہ آسمان سے ایک ترازو اُتری اور نبی علیہ السلام پھر صدیق اکبر پھر فاروق اعظم پھر عثمان وزن کیے گئے اور پھر ترازو اُٹھالی گئی۔ آخر میں لفظ خلافت ِنبوت کے ہیں۔ ٢۔ ابن ِمردویہ کی روایت ابن عمر سے۔ نبی علیہ السلام نے فرمایا کہ مجھے زمین کے خزانوں کی کنجیاں دی گئیں۔ اِس کے بعد روایت نمبر ١ سے ملتے جلتے کلمات۔ ٣۔ ابوداود میں حضرت ابوبکر سے روایت اِسی مفہوم کی۔ ٤۔ ابوداود میں حضرت جابر سے روایت کہ ایک نیک مرد نے خواب میں دیکھا کہ رسول اللہ کے دامن سے ابوبکر لٹکائے گئے اُن کے دامن سے عمر اور اُن کے دامن سے عثمان الخ ٥۔ حضرت ابوہریرہ سے شہد اور گھی ٹپکنے والی روایت اور اِسی لٹکائے جانے کا ذکر اور سیدنا عثمان پر ختم۔ ٦۔ مسجد نبوی کا سنگ ِ بنیاد اور اَصحاب ِ ثلاثہ کا ایک ایک پتھر رکھنا الخ ٧۔ حضرت انس کی روایت بنومصطلق کے لوگوں کی آمد کے متعلق اور زکوٰة کی ادائیگی کے متعلق