ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2007 |
اكستان |
|
یہودی خباثتیں ( تحریر : فلسطینی مفکر عبد اللہ التل ، ترجمہ و تلخیص : مولانا سےّد سلمان حسینی ندوی ) یہودیوں کی خونخواری : بتاریخ ١٦٩٨ء Sandomir پولینڈ میں : ایک یہودی کو ایک عیسائی بچہ کے خون لینے کے اِلزام میں سزائے موت ہوئی۔ بتاریخ ١٧٤٨ء Dumagrod پولینڈ میں : ایک یچہ کو خون لے کر مارنے کے جرم میں متعدد یہودیوں کو سزائے موت دی گئی۔ بتاریخ ١٧٥٣ء Pavolochi پولینڈ میں : Episcopal کی عدالت نے ایک بچہ کا خون لے کر مارنے کے جرم میں متعدد یہودیوں کو سزائے موت دی۔ اِسی سال تین سال کے ایک بچہ کے ساتھ اِسی جرم کے نتیجہ میں دیگر متعدد یہودی مارے گئے۔ بتاریخ ١٨٢٣ء Valisob رُوس میں : ڈھائی سال کا ایک بچہ یہودی تہوار کے موقع پر غائب ہوگیا۔ ایک ہفتہ کے بعدشہر کے قریب گندے پانی میں اُس کی لاش ملی۔ لاش کو دیکھا گیا تو تیز دھار والی کیلوں سے جسم کے مختلف حصوں کو زخمی کیا گیا تھا ،جسم میں ایک قطرہ ٔخون بھی نہ چھوڑا گیا کیونکہ کپڑے پہنانے سے پہلے جسم کو دھویا گیا تھا۔ تین رُوسی عورتیں جنہوں نے جلد ہی یہودی مذہب اختیار کیا تھا اِس کا اقرار کیا کہ یہودیوں نے اِنہیں مقدس مذہبی مقاصد کے لیے بچہ کو اغوا کرنے پر آمادہ کیا تھا۔ اُنہوں نے تفتیش کمیٹی کے سامنے تفصیل سے بتایا کہ یہودیوں نے بچہ کو زندہ میز پر لٹاکر اُس کو تیز کیلوں سے کچوکے دینا شروع کیے اور وہ لطف لے رہے تھے۔ اُس کا خون بہنا شروع ہوا جس کو انہوں نے تین شیشیوں میں جمع کرکے مذہبی کارندوں کے حوالہ کردیا۔ عدالت نے انہیں مجرم قرار دیا لیکن یہودیوں نے ہائی کورٹ کے ججوں کو رشوت دے کر اُلٹا گواہ عورتوں کو پھنسوادیا اور انہیں جلا وطن کروادیا۔