ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2007 |
اكستان |
|
ملفوظات شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی ( مرتب : حضرت مولانا ابو الحسن صاحب بارہ بنکوی ) مسائل ِعلمیہ : ٭ ہم مسلمانوں کو مشورہ دیتے ہیں کہ سُود کا لین دین اور معاملہ حرام سمجھیں اور اِس سے باز آئیں اور اپنے اَخراجات کم کریں تاکہ قرض لینے کی نوبت نہ آئے۔ ٭ امام ابوحنیفہ رحمة اللہ علیہ کے نزدیک کسی جگہ کسی وقت بھی سود لینا جائز نہیں ہے لیکن امام صاحب کہتے ہیں کہ مسلم اور حربی میں سود کا وجود ہی نہیں ہوتا۔ ٭ علمائِ ہند نے فتوٰی دیا ہے کہ ایک مسجد کے اَوقاف دُوسری مسجد کی ضروریات میں صرف کرسکتے ہیں بشرطیکہ مسجد کو ضرورت نہ ہو بلکہ غیر ضروری آمدنی کو غیر مساجد پر بھی خرچ کرنے کی اجازت دی ہے۔ ٭ اِعتکاف (رُکنا) نہایت عمدہ اور مؤکد سنت ہے جس کے معنی یہ ہیں کہ سائل اور محتاج غلام اپنے آقا کے دروازے اور گھر پر آپڑے۔ ٭ حقوق العباد نہایت زیادہ خوفناک ہیں۔ حقوق اللہ تو توبۂ صادق سے معاف بھی ہوجاتے ہیں مگر حقوق العباد توبہ سے بھی معاف نہیں ہوتے۔ ٭ یہ بات بالکل غلط ہے کہ علم ِحدیث کی تدوین تین صدی کے بعد ہوئی۔ علم حدیث کی تدوین تو آنحضرت ۖ ہی کے زمانہ سے شروع ہوئی تھی۔ حضرت عبد اللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہما کو آپ ۖ نے احادیث لکھنے کی اجازت دے دی تھی ،وہ لکھا کرتے تھے۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ مجھ سے زیادہ احادیث ِ نبویہ ۖ کا حافظ کوئی دُوسرا بجز عبد اللہ بن عمرو بن العاص کے نہیں ہے اور اِس کی وجہ یہ ہے کہ وہ لکھا کرتے تھے اور میں لکھتا نہ تھا۔ (بخاری شریف) ٭ تسوید ِاحادیث زمانہ نبوی علیہ السلام میں شروع ہوئی تھی جوکہ صحابہ کرام کی توجہ سے ترقی