ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2007 |
اكستان |
|
چھوڑدی ہیں۔ العواصم من القواصم کے مؤ لف ابن عربی کو عباسی صاحب نے حقیقت خلافت و ملوکیت میں ص٥٥٢ پر امام ابن العربی لکھا ہے، انہوں نے اَشتر کی بیعت کا ذکر ہی نہیں کیا ۔وہ یہ لکھتے ہیں : وَعَقَدَ لَہُ الْبَیْعَةَ طَلْحَةُ فَقَالَ النَّاسُ : بَایَعَ عَلِیًّا یَد شَلَّائُ وَاللّٰہِ لَایَتِمُّ ھٰذَا الْاَمْرُ ۔ (العواصم ص ١٤٣) (جب) سب سے پہلے عقد ِبیعت حضرت طلحہ نے کیا تو لوگوں نے یہ بکا کہ علی سے سب سے پہلے ناکارہ ہاتھ نے بیعت کی ہے، یہ معاملہ تکمیل کو نہ پہنچے گا۔ وہ لکھتے ہیں : وہ ہاتھ جو (میدانِ اُحد میں) جناب رسول اللہ ۖ کی حفاظت میں ناکارہ ہوا اُس سے تو ہر معاملہ مکمل ہوگا اور ہر مکروہ چیز سے بچائو ہوگا وَقَدْ تَمَّ الْاَمْرُ عَلٰی وَجْہِہ معاملہ جیسے ہونا چاہیے تھا ویسے مکمل ہوکر رہا۔ (العواصم ص ١٤٥) ابن خلدون لکھتے ہیں : اِجْتَمَعَ طَلْحَةُ وَالزُّبَیْرُ وَالْمُھَاجِرُوْنَ وَالْاَنْصَارُ وَاَتَوْا عَلِیًّا یُبَایِعُوْنَہ فَاَبٰی وَقَالَ اَکُوْنُ وَزِیْرًا لَّکُمْ خَیْر مِّنْ اَنْ اَکُوْنَ اَمِیْرًا۔ وَمَنِ اخْتَرْتُمْ رَضِیْتُہ فَاَلَحُّوْا عَلَیْہِ وَقَالُوْا لَانَعْلَمُ اَحَقَّ مِنْکَ وَلَا نَخْتَارُ غَیْرَکَ حَتّٰی غَلَبُوْہُ فِیْ ذٰلِکَ فَخَرَجَ اِلَی الْمَسْجِدِ وَبَایَعُوْہُ وَاَوَّلُ مَنْ بَایَعَہ طَلْحَةُ وَالزُّبَیْرُ بَعْدَ اَنْ خَیَّرَھُمَا۔ (ابن خلدون ص ١٥٠ ج ٢) حضرت طلحہ ، حضرت زبیر اور مہاجرین و اَنصار جمع ہوکر حضرت علی کے پاس بیعت ہونے کے لیے آئے۔ آپ نے انکار فرمادیا اور فرمایا یہ زیادہ بہتر ہوگا کہ میں آپ لوگوں کا وزیر رہوں بہ نسبت اِس کے کہ امیر رہوں اور آپ لوگ جسے بھی پسند کرلیں گے میں اُس پر راضی ہوں گا۔ انہوں نے حضرت علی پر اِصرار کیا۔ کہنے لگے آپ سے زیادہ حقدار ہماری دانست میں اور کوئی نہیں ہے۔ آپ کے سوا ہم کسی کو پسند نہ کریں گے۔ حتّٰی کہ وہ اِس گفتگو میں غالب آگئے۔ آپ مسجد میں تشریف لے گئے اور اُن لوگوں نے آپ سے