Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2007

اكستان

45 - 64
 گلدستہ ٔ  احادیث
(  حضرت مولانا نعیم الدین صاحب، مدرس جامعہ مدنیہ لاہور  )
تین قسم کے لوگ جن سے اللہ تعالیٰ قیامت کے دِن کلام نہیں فرمائیںگے  : 
عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ  ثَلٰثَة لَایُکَلِّمُھُمُ اللّٰہُ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ وَلَایُزَکِّیْھِمْ ، قَالَ اَبُوْمُعَاوِیَةَ وَلَایَنْظُرُ اِلَیْھِمْ وَلَھُمْ عَذَاب اَلِیْم شَیْخ زَانٍ ، وَمَلِک کَذَّاب ، وَعَائِل مُّسْتَکْبِر ۔ 
(مسلم شریف ١/ ٧١  باب بیان غلظ تحریم الاسبال مشکٰوة ص٤٣٣)
حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ رسولِ اکرم  ۖنے فرمایا :تین قسم کے لوگ ایسے ہیں جن سے اللہ تعالیٰ قیامت کے دن نہ توکلام فرمائیںگے،نہ اُن کا تزکیہ فرمائیں گے،نہ اُن کی طرف (رحمت وعنایت کی نظر سے)دیکھیں گے،اُن کے لئے دردناک عذاب ہوگا،ایک زناکاربوڑھا،دُوسراجھوٹابادشاہ، تیسرامفلس ونادارہوکرتکبرکرنے والا۔
ف  :  حدیث پاک میں جو تین قسم کے لوگوں کے بارہ میں یہ فرمایا گیا ہے کہ اللہ تعالیٰ نہ اُن سے کلام کریں گے نہ اُن کا تزکیہ فرمائیں گے نہ اُن کی طرف نظر رحمت فرمائیں گے،یہ درحقیقت اللہ تعالیٰ کے غضب اوراُن کی ناراضگی سے کنایہ ہے چنانچہ جب کوئی کسی سے ناراض ہوتاہے تو نہ اُس کی طرف نظر اٹھا کردیکھتا ہے نہ اُس سے کلام کرنا پسند کرتا ہے۔ 
اس حدیث شریف میںجن تین بُرائیوں کے مرتکب اَفراد کے متعلق وعید بیان کی گئی ہے وہ بُرائیاں ہرحال میں مذموم اور مستوجب ِ عذاب ہیں خواہ اِن بُرائیوں کا مرتکب کسی درجے کا کسی حیثیت کا اور کسی عمر کا آدمی ہو لیکن یہاں اِن بُرائیوں کے تعلق سے جن تین لوگوں کا ذکر کیا گیا ہے اُن کے اعتبار سے اِن بُرائیوں کی قباحت و سنگینی اور بڑھ جاتی ہے مثلاً زنا ایک بہت بُرا فعل ہے اور جب یہ فعل جوان کے حق میں بھی بہت بڑا گناہ ہے جو طبعی طور پر ایک طرح سے معذور بھی ہوتا ہے تو ایک بوڑھے کے حق میں یہ فعل کہیں زیادہ بُرا ہوگا
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 حرف ٓغاز 3 1
5 حضرت علی کی برتری اور بالآخر باقیوں کا اُن کی طرف رجوع : 7 61
6 حضرت علی کا موقف : 8 4
7 حضرت علی کا موقف : 8 61
8 اصل قاتلین اُسی وقت مارے گئے تھے : 8 61
9 بہت اچھی تدبیر : 9 61
10 حضرت زبیر نے رجوع کرلیا : 9 61
11 وفات کے وقت حضرت علی کے ہاتھ پر بیعت : 10 61
12 خارجی نے نماز کی حالت میں شہید کیا : 10 61
13 باغی قرآن کی تفسیر اپنی سمجھ سے کرتے تھے : 11 61
14 جَمَل کے بعد معرکہ صفین : 12 61
15 حضرت حسن کا دَورِ خلافت : 12 61
16 اپنے ساتھی کے مقابلہ میں حضرت معاویہ کی رائے بہتر تھی۔ جنگ اورمعاشی مسائل : 13 61
17 آخر میں حضرت معاویہ نے بھی وہی موقف اختیار کیا جو حضرت علی کا تھا : 13 61
18 موازنہ کیا جائے تو حضرت علی اور اُن کے ساتھی افضل ہیں : 13 61
19 اہل ِ بدر بھی حضرت علی کی طرف تھے : 14 61
20 حضرت علی کے فرامین ہمیشہ کے لیے باغیوں کے قوانین بن گئے : 14 61
21 ملفوظات شیخ الاسلام 15 1
22 مسائل ِعلمیہ : 15 21
23 محمود احمد عباسی کی تاریخی بد دیانتی 19 1
24 حضرت علی نے جواب دیا : 24 23
25 ابن خلدون لکھتے ہیں : 25 23
26 اور خود قاضی ابوبکر بن العربی یہ لکھتے ہیں : 27 23
27 بیعت ابن ِعمر رضی اللہ عنہما : 29 23
28 بقیہ : درس حدیث 34 3
29 صلاح ِخواتین 35 1
30 شوہر سے متعلق عورتوں کی کوتاہیاں 35 29
31 شوہر کی غلطی اور بے جا غصہ اور ناراضگی کے وقت عورت کو کیا کرنا چاہیے؟ 35 29
32 بدزبانی و زبان درازی کا مرض : 36 29
33 عورتوں کو ضروری تنبیہ : 37 29
34 شوہروں کو حقیر نہ سمجھو : 37 29
35 شوہر کی سفر سے واپسی کے وقت عورتوں کی کوتاہی : 38 29
36 شوہر کے مال میں تصرف : 38 29
37 درس ِ حدیثکریم پارک اور ڈیفنس 39 1
38 اَللَّطَائِفُ الْاَحْمَدِےَّہ فِی الْمَنَاقِبِ الْفَاطِمِےَّہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 40 1
39 تحقیق اِس بات کی کہ جس عورت کے دُنیا میں کئی نکاح ہوئے وہ جنت میں کس خاوند کو ملے گی : 40 38
40 تنبیہ : 44 38
41 فائدہ : 44 38
42 قارئین انوارِمدینہ کی خدمت میں اپیل 44 1
43 گلدستہ ٔ احادیث 45 1
45 تین قسم کے لوگ جن سے اللہ تعالیٰ قیامت کے دِن کلام نہیں فرمائیںگے : 45 43
46 تین چیزیں نجات دینے والی اور تین ہلاک کرنے والی ہیں : 46 43
47 نامۂ اعمال تین طرح کے ہیں : 47 43
48 اِجماع اُمت اور قیاس شرعی کے منکر غیر مقلدین (اہل حدیثوں) سے چند سوالات 49 1
49 یہودی خباثتیں 54 1
51 یہودیوں کی خونخواری : 54 49
52 دینی مسائل 58 1
53 ( کافروں کے نکاح کا بیان ) 58 52
55 بقیہ : اجماع ِاُمت اور قیاس ِشرعی کے منکر 59 48
56 لمی خبریں 60 1
57 پاسبان مل گئے کعبہ کو صنم خانے سے 60 56
58 ایسی آزادی پر ہزار بار لعنت 60 56
59 اخبار الجامعہ 61 1
60 انتقال پر ملال 62 1
61 درس حدیث 6 1
Flag Counter