ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2007 |
اكستان |
|
صلاح ِخواتین شوہر سے متعلق عورتوں کی کوتاہیاں ( از اِفادات : حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمة اللہ علیہ ) شوہر کی غلطی اور بے جا غصہ اور ناراضگی کے وقت عورت کو کیا کرنا چاہیے؟ ایک عورت نے حضرت حکیم الامت تھانوی کی خدمت میں لکھا کہ میرے شوہر صاحب مجھ سے کسی بات پر ناراض ہوجاتے ہیں تو میں منت سماجت کرکے منالیتی ہوں تب آر ام ملتا ہے۔ لیکن بعض اَوقات اپنی غلطی دل کو نہیں لگتی (بلکہ اُن ہی کی غلطی ہوتی ہے) ایسے وقت معافی مانگنے کو جی نہیں چاہتا۔ حضرت اِرشاد فرمائیں کہ ایسے وقت کیا کروں؟ حضرت نے اِرشاد فرمایا : ''خواہ غلطی سمجھو یا نہ سمجھو ہر صورت میں اپنی غلطی کا اِقرار کرکے معافی مانگ کر شوہر سے پوچھ لیا کرو کہ غلطی ہے یا نہیں؟ اگر وہ غلطی بتلائیں تو عذر کرلیا کرو۔ (الغرض شوہر کی ناراضگی کے وقت) اُس کی خوشامد کرکے عذر معذرت کرکے جس طرح بنے اُس کو منالو۔ چاہے تمہارا قصور نہ ہو شوہر ہی کا قصور ہو تب بھی ہاتھ جوڑ کر قصور معاف کرانے کو اپنا فخر اور اپنی عزت سمجھو۔ الغرض مرد کی واقعی غلطی اور بے جا غصہ کے وقت بھی زبان درازی نہ کرو۔ اُس وقت خاموش رہو اور جب اُس کا غصہ اُتر جائے تو دُوسرے وقت کہو کہ میں اُس وقت نہ بولی تھی اَب بتلاتی ہوں کہ آپ کی فلاں بات بے جا تھی یا زیادتی کی تھی۔ اِس طرح کرنے سے بات بھی نہ بڑھے گی اور مرد کے دل میں تمہاری قدر بھی ہوگی۔ اگر غصہ میں شوہر تم کو بُرا بھلا کہے تو تم برداشت کرو اور بالکل جواب نہ دو چاہے وہ کچھ کہے تم چپکی بیٹھی رہو۔ غصہ اُترنے کے بعد دیکھنا خود شرمندہ ہوگا اور پھر کبھی انشاء اللہ تم پر غصہ نہ ہوگا اور اگر تم بول اُٹھیں تو بات بڑھ جائے گی پھر نہ معلوم نوبت کہاں تک پہنچے۔ (بہشتی زیور ص ٤١)