ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2007 |
اكستان |
|
لمی خبریں پاسبان مل گئے کعبہ کو صنم خانے سے اِس صدی کے آخر تک یورپ میں مسلمانوں کی اکثریت ہوجائیگی : یورپی ماہرین لندن (نیٹ نیوز) ماہرین کا کہنا ہے کہ اِسلام یورپ میں سب سے زیادہ غالب مذہب بننے کے راستے پر تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ سرِدست تحقیقاتی سروے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ برطانیہ میں چرچ جانے والوں کی تعداد تیزی سے گھٹ رہی ہے اور سارے مغربی یورپ کی صورتحال بھی یہی ہے۔ برطانوی پالیسی ساز اِدارے کرسچن ریسرچ کے مطابق اگلے 15برس میں برطانیہ کے تقریبًا 4000 چرچ بند کردیے جائیں گے۔ چند ماہرین نے پیش قیاسی کی ہے کہ اِس صدی کے ختم ہونے تک مسلم تارکین ِوطن یورپ کی غالب آبادی میں تبدیل ہوجائیں گے۔ جنوری میں اِسلام آرکائیوز سنٹرل انسٹیٹیوٹ نے یہ تخمینہ پیش کیا کہ مسلمان 2046ء تک جرمنی کی اکثریتی آبادی بن جائیں گے۔ (روز نامہ نوائے وقت 5 مارچ 2007ء ) ایسی آزادی پر ہزار بار لعنت جرمنی میں سگے بہن بھائی نے چار بچے پیدا کرلیے برلن (بی بی سی) جرمنی میں بہن بھائی پر مشتمل جوڑا ایک دُوسرے کی محبت میں گرفتار ہے۔ وہ اکٹھے زندگی گزار رہے ہیں اور ایک ہی فلیٹ میں رہتے ہوئے چار بچے بھی پیدا کرچکے ہیں۔ تیس سالہ پیٹرک اور بائیس سالہ سوسن بہن بھائی کی شادی کی ممانعت کے قانون منسوخ کرانے کے لیے عدالت میں چلاگیا ہے۔ ان کی اپیل پر چند ماہ کے اندر فیصلہ متوقع ہے۔ اِس جوڑے اور اِس کے وکلاء کو اُمید ہے کہ وہ یہ قانون ختم کرانے میں کامیاب ہوجائیں گے جبکہ فرانس میں پہلے ایسا ہوچکا ہے۔ پیٹرک ایک بیروزگار تالہ ساز ہے اور وہ کہتا ہے کہ میں لوگوں سے متفق نہیں کہ ہم کوئی جرم کررہے ہیں۔ ہم عام آدمیوں کی طرح ایک دُوسرے سے محبت کرتے ہیں۔ ہم ایک خاندان چاہتے ہیں کیونکہ ہمارا خاندان ِبکھرچکا ہے۔ اِس کے بعد ہی میں اور سوسن ایک دُوسرے کے قریب آئے۔ پیٹرک بچپن ہی سے