ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2007 |
اكستان |
|
درس حدیث حضرت اقدس پیر و مرشدمولانا سید حامد میاںصاحب کے مجلسِ ذکر کے بعد درسِ حدیث کا سلسلہ وار بیان ''خانقاہِ حامدیہ چشتیہ'' رائیونڈروڈلاہور کے زیرِانتظام ماہنامہ'' انوارِ مدینہ'' کے ذریعہ ہر ماہ حضرت اقدس کے مریدین اور عام مسلمانوں تک با قاعدہ پہنچا یا جاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ حضرت اقدس کے اِس فیض کو تا قیا مت جاری و مقبول فرمائے ۔(آمین ) فتنوں میں سمجھ دُرست نہیں رہتی۔ حضرت علی کا موقف دُرست تھا تمام بدری صحابہ اِن کے ساتھ تھے۔ حضرت طلحہ نے بالآخر اِن کے ہاتھ پر بیعت کی حضرت زبیر نے بھی رجوع کرلیا تھا۔ حضرت معاویہ نے بھی بعد میں عملاً وہی کیا جو حضرت علی فرماتے تھے۔ حضرت طلحہ کے قاتل کو جہنم کی بشارت ( تخریج و تزئین : مولانا سےّد محمود میاں صاحب ) کیسٹ نمبر ٥٢ سائیڈ بی ( ١٩٨٥۔١٠ ۔ ١١ ) الحمد للّٰہ رب العالمین والصلٰوة والسلام علٰی خیر خلقہ سیدنا ومولانا محمد وآلہ واصحابہ اجمعین امابعد ! حضرتِ حذیفہ رضی اللہ عنہ جنابِ رسول اللہ ۖ کے رازداں کہلاتے تھے کیونکہ رسولِ کریم علیہ الصلوٰة والتسلیم اِن سے بہت سی وہ باتیں کرلیا کرتے تھے جو کسی اور سے نہیں کرتے تھے۔ اِن کی عادت یہ تھی کہ وہ پوچھتے تھے ایسی چیزیں کہ جن کا تعلق فتنوں سے ہو، جن سے بچنا چاہیے۔ رسول اللہ ۖ اِن کو جواب دے کر بتادیتے تھے۔ تو اِن کی معلومات جو تھیں وہ بھی خاص قسم کی معلومات تھیں کہ کیا کیا چیزیں ایسی پیش آنے والی ہیں کہ جن میں غلط رَوِی کا اندیشہ ہے، فتنہ میں مبتلا ہونے کا اندیشہ ہے۔ '' فتنہ'' کا لفظ جو ہے اُس کے معنٰی پرکھ کی چیز کے ہیں۔ اور فتنہ آزمائش کے معنٰی میں بھی آتا