ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2007 |
اكستان |
|
بتاریخ ١٨٣١ء St.PetersBurg بروسیا میں : ایک بچی کی لاش ملی جس کا باپ آفیسر تھا۔ جرم یہودیوں کا ثابت ہوا۔ پانچ ججز کے پینل میں سے چار نے سزائے موت کا فیصلہ کیا، ایک جج نے اتفاق نہیں کیا۔ پھر اُنہیں سائبریا جلاوطن کردیا گیا۔ بتاریخ ١٨٥٢ء رُوس میں : ماہِ دسمبر ١٩٨٢ء میں ایک دس سالہ بچہ اور جنوری ١٩٨٣ء میں ایک گیارہ سالہ بچہ غائب ہوگیا۔ تحقیق و جستجو کے بعد اُن کی لاشیں ''فولجا'' ندی کے ایک کنارہ پر ملیں۔ اُن کے خون کا آخری قطرہ بھی نکال لیا گیا تھا۔ دو یہودیوں ''شیورمین'' اور ''زورلوف'' پر مقدمہ چلا اور اُنہیں ١٨ سال قید بامشقت کی سزا دی گئی۔ قید کے دوران کانوں میں کام کرتے ہوئے دونوں کی موت ہوگئی۔ بتاریخ ١٨٨٠ء Smyrna اِٹلی میں : لوگوں نے ایک بچہ کی خون نکلی ہوئی لاش یہودیوں کے تہوار کے موقع پر ملنے کے ردّعمل میں بہت سے یہودیوں کو ذبح کیا۔ بتاریخ ١٨٨٢ء Tisza Eszlar ہنگری میں : یہودیوں نے ایک ١٤ سالہ عیسائی لڑکی کو اغوا کیا۔ تحقیق سے یہ ثابت ہوا کہ ایک یہودی بچی نے اُس کی ماں کو اُسے اپنے گھر بلاتے ہوئے دیکھا تھا۔ وہاں سے چند یہودی اُسے کلیسا لے کر گئے تھے اور ایک یہودی لڑکے نے گواہی دی کہ اُس نے کلیسا کے دروازے پر اُس لڑکی کو ذبح ہوتے دیکھا۔ اُس کا خون ایک بالٹی میں جمع کیا گیا۔ کئی یہودیوں نے اِقرارِ جرم کیا کہ اُنہوں نے اپنے مذہبی تہوار کے لیے اُس کا خون لیا تھا۔ جرم چھپانے اور سزا سے بچنے کے لیے یہودیوں نے بے دریغ مال کا استعمال کیا۔ (١) پولیس والوں کو رشوت دی اور اُن کے قرضے ادا کیے (٢) عدالت سے فائلوں کی چوری کروائی (٣) لڑکی کی ماں کو بڑی رشوت دے کر اُس کا بیان بدلوایا (٤) کلیسا کے دروازے کے تالہ اور چابی کو تبدیل کیا (٥) یہ پروپیگنڈہ کیا کہ لڑکی گھر سے بھاگ کر ڈوب گئی تھی اور ایک یہودی لڑکی کی لاش اِس مذبوح لڑکی کے کپڑے پہناکر لائے کہ یہ تالاب میں ڈوب کر مرگئی تھی (٦) کروڑ پتی یہودی روت شیلڈ کے