ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2007 |
اكستان |
|
اِجماع اُمت اور قیاس شرعی کے منکر غیر مقلدین (اہل حدیثوں) سے چند سوالات ( پروفیسر میاں محمد افضل ، ساہیوال ) بندہ کی یہ کاوش اس سلسلہ کی ایک کڑی ہے تاکہ حنفی عوام اُن کے سوالوں کا جواب دینے کی بجائے اُن پر سوال کریں اور ہر سوال کا جواب قرآنِ پاک کی صریح آیت یا صحیح صریح غیر معارض حدیث سے دیکھے بغیر اُن کی جان بخشی نہ کریں۔ اِس سلسلہ میں بندہ نے کچھ آسان سے سوالات منتخب کیے ہیں تاکہ اُن لامذہبوں کا ناطقہ بند کیا جاسکے۔ وَمَا تَوْفِیْقِیْ اِلَّا بِاللّٰہِ ۔ (١) کیا قرآنِ پاک میں نماز پڑھنے کا مکمل طریقہ بالترتیب و بالتفصیل موجود ہے؟ قرآنِ پاک کی صریح آیات پیش کریں۔ نوٹ : بالتفصیل سے مراد نماز کے شرائط، فرائض، واجبات، سنن مؤکدہ، مستحبات، مباحات، مکروہات اور مفسدات ہیں۔ اِن میں سے ہر ایک کی تعریف اور تعداد بھی مطلوب ہے۔ (٢) صحاح ِستہ یعنی بخاری، مسلم، ترمذی، ابوداو'د، نسائی اور ابن ِماجہ۔ اِن میں سے ہر کتاب سے نماز پڑھنے کا طریقہ بالترتیب و بالتفصیل دکھائیں۔ (٣) نماز میں کتنی چیزیں سنت مؤکدہ ہیں؟ نماز کے مستحبات کتنے ہیں؟ نیز اِن دونوں کی تعریف کسی صحیح صریح اور غیر معارض حدیث سے دکھلائیں؟ (٤) پانچوں نمازوں میں سے ہر ایک نماز کی کتنی رکعتیں ہیں؟ اُن میں سے فرائض، سنن مؤکدہ، غیر مؤکدہ اور نوافل کی تعیین کسی صحیح صریح اور غیر معارض حدیث سے دکھلائیں؟ (٥) تکبیر تحریمہ فرض ہے یا واجب؟ سنت ِمؤکدہ ہے یا مستحب؟ اِس کا حکم صراحةً کسی آیت یا صحیح صریح او ر غیر معارض حدیث سے دکھلائیں؟