ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2007 |
اكستان |
|
سلسلہ نمبر٢٧ ''الحامد ٹرسٹ''نزد جامعہ مدنیہ جدید رائیونڈ روڈ لاہورکی جانب سے شیخ المشائخ محدثِ کبیر حضرت اقدس مولانا سیّد حامد میاں صاحب رحمة اللہ علیہ کے بعض اہم خطوط اور مضامین کو سلسلہ وار شائع کرنے کا اہتمام کیا گیا ہے جو تاحال طبع نہیں ہوسکے جبکہ ان کی نوع بنوع خصوصیات اس بات کی متقاضی ہیں کہ افادۂ عام کی خاطر اِن کو شائع کردیا جائے۔ اسی سلسلہ میں بعض وہ مضامین بھی شائع کیے جائیں گے جو بعض جرا ئد و اخبارات میں مختلف مواقع پر شائع ہو چکے ہیں تاکہ ایک ہی لڑی میں تمام مضامین مرتب و یکجا محفوظ ہو جائیں۔(ادارہ) محمود احمد عباسی کی تاریخی بد دیانتی بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ محمود احمد صاحب عباسی نے اپنے وطن اَمروہہ میں شیعوں کے خلاف کام شروع کیا تھا۔ ''روافض'' سبِّ صحابہ (صحابہ کی شان میں گستاخی)کے کلمات دیواروں پر لکھ دیا کرتے تھے۔ محمود احمد عباسی نے بھی اُن کے بالمقابل سبِّ علی و اہل بیت ( کی شان میں گستاخی کی عبارت)رضوان اللہ علیہم اجمعین دیواروں پر لکھنی شروع کی۔ علماء کرام نے ایسے کاموں سے منع کیا ہے جو گناہ ہوں۔ گناہ کے بالمقابل گناہ کا کام عباسی صاحب نے جب شروع کیا تو (خود) قلبی برائی کا شکار ہوگئے۔ اُن میں واقعی خارجیت آگئی وہ وادیٔ ظلمات میں چلے گئے اور واپس نہ آسکے۔ موجودہ دَور سہولت پسندی کا ہے۔ جو شخص اُن کی کتاب پڑھتا ہے تو اِتنی محنت نہیں کرتا کہ اصل کتابیں بھی دیکھ لے اور یہ اندازہ لگالے کہ وہ کتابوں میں صرف اُتنا جزء لکھتے ہیں جس سے کسی طرح اُن کی بات کی تائید ہوجائے، عبارت کا سیاق و سباق نظر انداز کردیتے ہیں۔ بہت سی جگہ اصل عبارت کے وزن سے زیادہ اُس کے ترجمہ میں وزن پیدا کرتے ہیں حتّٰی کہ بعض جگہ وہ اِس سے بھی بڑی خیانت کرتے ہیں کہ آدھی بات کا ٹکرا ترجمہ غلط کرکے غلط نتیجہ نکال کر اپنا مدعی ثابت کرتے ہیں۔ انہوں نے ابن جریر طبری کو کٹر شیعہ قرار دیا ہے تاکہ اُن کی وہ عبارتیں پورے جوش و خروش سے لکھیں جن میں خارجیت ہے۔ اور یہ کہہ سکیں کہ دیکھئے یہ کٹر شیعہ بھی اِس بات کو تسلیم کررہا ہے۔ حالانکہ