ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2004 |
اكستان |
|
پاکستان میں کیا کیا ہو گا سر سے پا تک دھوکا ہو گا دُور نہ ہوگی فاقہ مستی یوں ہی رہے گی فقر کی پستی ہٹ نہ سکے گی مِٹ نہ سکے گی دولت کی انسان شکستی مسلم لیگی دور میں ہوگی دولت مہنگی غربت سستی پاکستان میں کیا کیا ہو گا سر سے پا تک دھوکا ہو گا ءیروں سے یارانے ہوں گے اپنے سب بیگانے ہوں گے شمع بنے گا خونِ غریباں روشن عشرت خانے ہوں گے پرجا کے غمگیں دلوں پر راجہ خنجر تانے ہوں گے پاکستان میں کیا کیا ہو گا سر سے پا تک دھوکا ہو گا رحم سے خالی ہر دل ہو گا حاکم جَور کا حامل ہو گا ڈوبے گی ایمان کی کشتی غرقِ طوفان ساحل ہو گا بھیس میں انساں کے خود انساں انسانوں کا قاتل ہو گا پاکستان میں کیا کیا ہو گا سر سے پا تک دھوکا ہو گا (ماخوذاز تحریک کشمیر سے تحریک ختم نبوت تک ص ٦٩) نوائے وقت کی انور صابری مرحوم سے اس ناگہانی'' ہم نوائی'' کے موقع پر ہمارا مخلصانہ مشورہ ہے کہ جناب مجید نظامی صاحب آنکھیں کھولیں گزشتہ اعمال پرتو بہ تلہ کریں اور انور صابری کے مزار پر جاکر یوں کہیں : آ عندلیب مل کے کریں آہ و زاریاں تو ہائے گل پکار میں چِلائوں ہائے دل