Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2004

اكستان

11 - 65
فی اعلا ہ عُروة  ایک کنڈا ہے، مجھ سے کہا گیا کہ چڑھو اِس پر، میںنے کہا کہ میں تو نہیں چڑھ سکتا  فأتانی مِنْصَف تو میرے پاس ایک خادم آیا جیسے کام کرنیوالے لوگ ہوتے ہیں خدمت گزار ،اُس نے میرے کپڑے پیچھے سے اُٹھائے اور گویا کہتے ہیں کہ میںنے دیکھا کہ میں اُوپر چڑھ گیا ۔فرقیت حتٰی کہ میں اُوپر بالکل اس کے سرے پر پہنچ گیا جہاں کنڈا تھا اور وہ کنڈا میں نے پکڑ لیا قیل استمسک  مجھ سے کہا گیا کہ اسے بس پکڑے رہنا مضبوطی سے، اتنے میںمیری آنکھ کھل گئی ۔آنکھ کھلی توایسے تھاکہ جیسے ہاتھ دبارکھا ہو میں نے پکڑ رکھی ہو کوئی چیز وانھا لفی یدی۔ تو میںنے جناب رسول اللہ  ۖ  کویہ خواب بتایا تو آقائے نامدار  ۖ  نے اس کی تعبیر دی کہ یہ جو باغ ہے سبزہ وغیرہ یہ اسلام ہے اور یہ ستون جو دیکھا تم نے یہ اسلام کا ستون ہے اور یہ کنڈا جو دیکھا  العروة الوثقیٰ  اور قرآن پا ک میں آیا ہے  فقد استمسک بالعروة الوثقیٰ  لاانفصام لھا جس نے ایمان قبول کرلیا تو اس نے مضبوط کنڈے کو پکڑلیا جو نہیں ٹوٹے گا واللّٰہ سمیع علیم یہ آیت الکرسی جہاں ختم ہوتی ہے اس سے اگلی آیت یہی ہے۔ تو کہتے ہیں کہ ارشاد فرمایا فانت علی الاسلام حتی تموت بس اب تم انشاء اللہ اسلام پر قائم رہوگے حتٰی الموت  زندگی بھر اسلام پر قائم رہوگے، اس خواب کی تعبیر یہ ہے۔
	خوابوں کی تعبیروں میں یہ لکھا بھی گیا ہے کہ اگر کوئی دیکھتا ہے کہ میں سبزہ میں ہوں تو بہت اچھا خواب ہے یعنی اس کی دینی حالت اچھی ہے وہ اسلام پر ہے ۔سبزہ اسلام ہے اور اُجاڑ بنجرزمین یہ معاذ اللہ کفر ہے ۔اگر کوئی شخص اس کے برعکس دیکھتا ہے کہ میں سرسبز زمین میں سے نکل کربنجر زمین میں اُجاڑ زمین میں چلا گیا ہوں تو اس سے اس کو پناہ مانگنی چاہیے استغفار کرنا چاہیے نفلیں پڑھنی چاہئیں دُعا کرنی چاہیے کیونکہ اس کا مطلب ہوتا ہے گمراہی میں چلا گیا دین سے ہٹ گیا معاذ اللہ۔ تو فرماتے ہیں کہ آقائے نامدار  ۖ  نے مجھے یہ تعبیر جب دی تو پھر لوگوں نے یہ کہا کہ بس یہ تو جنتی ہے۔ توجس کا خاتمہ ایمان پر ہوگیا اور اس کے بارے میں پتا چل چکا ہے جناب رسالت مآب  ۖ  کی زبانِ مبارک سے کہ یہ اسلام پر قائم رہے گا زندگی بھر موت تک تو بس یہ جنتی ہے ۔تو یہ تابعی قیس بن عباد کہتے ہیں کہ وذالک الرجل عبداللّٰہ بن سلام   یہ آدمی جن سے میری یوں گفتگو ہوئی اور وہ مسجد میں آئے اور میں نے اُن سے یہ بات کی تو وہ عبداللہ بن سلام تھے رضی اللہ عنہ تو یہ تو اِن کا ہوا لیکن حضرت سعدبن ابی وقاص رضی اللہ عنہ جو عشرہ مبشرہ میںسے ایک ہیں انہوں نے فرمایا کہ میں نے خود سُنا ہے رسول اللہ  ۖ  کوفرماتے ہوئے کہ انہ من اھل الجنة  کہ یہ عبداللہ بن سلام  جو ہیں یہ اہلِ جنت میںسے ہیں اور اسی طرح مثلاً رسول اللہ  ۖ  نے حضرت بلال رضی اللہ عنہ کے بارے میں بھی فرمایا ہے کہ میں نے وہاں تمہارے پائوں کی چاپ سُنی آہٹ سُنی خشخشة ۔اور تم کیا عمل کرتے ہو ایسا۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
70 اس شمارے میں 3 1
71 حرف آغاز 4 1
72 پاکستان میں کیا کیا ہوگا 7 71
73 درس حدیث 9 1
74 بدخصلت یہودیوں کی رائے کا تضاد : 9 73
75 اسلام لانے کی وجہ : 9 73
76 یہودی حق کو چھپاتے تھے : 10 73
77 خواب اور جنت کی بشارت : 10 73
78 باوضو رہنے اور نفل پڑھنے کی فضیلت : 12 73
79 سرورِ کونین فخردوعالم ۖ کی حیات ِ طیبہ ایک نظرمیں 13 1
80 ظہورِ قدسی : 13 79
81 ولادت آنحضرت ۖ : 13 79
82 طلوع آفتابِ رسالت : 14 79
83 متفرقات : 14 79
84 سب سے پہلے اسلام قبول کرنے والے : 14 79
85 ہجرت ِنبوی : 15 79
86 اسلامی ریاست کی ابتداء : 16 79
87 آنحضرت ۖ کے چچا : 17 79
88 آنحضرت ۖ کی پھوپھیاں : 17 79
89 آنحضرت ۖ کی والدہ ماجدہ : 17 79
90 ضمیمہ 17 79
91 آنحضرت ۖ کی ازواجِ مطہرات 18 79
92 آنحضرت ۖ کی باندیاں : 19 79
93 آنحضرت ۖ کے صاحبزادے : 19 79
94 آنحضرت ۖ کی صاحبزادیاں : 19 79
95 جناب حضرت مولانا حاجی سیّد محمد عابد صاحب 20 1
96 دیوبند ، دارالعلوم او ر ملکی حالات 20 95
97 قیام دارالعلوم 22 95
98 ایک الہامی تجویز : 25 95
99 وفیات 29 1
100 موت العَالِم موت العَالَم 29 99
102 نعتِ رسول ۖ 31 1
103 سیرة نبوی اور مستشرقین 33 1
104 تعددِ زوجات : 33 103
105 سبب ِاول ....... تعددِ زوجات کا اصل سبب تعلیم ِدین تھا : 33 103
106 سبب ِدوم : 34 103
107 سبب ِسوم : 35 103
108 حضرت جویریہ : 35 103
109 حضرت اُمِ حبیبہ : 35 103
110 حضرت صفیہ : 36 103
111 حضرت زینب : 36 103
112 وحی پر مستشرقین کا اعتراض : 38 103
113 جامعہ مدنیہ جدید کی زیرِ تعمیر عمارت کا نقشہ 39 1
114 نصاب ِ تعلیم 40 1
115 مکتوب گرامی حضر ت مولانامحمد میاں 40 114
116 خواتین کا عشق رسالت 43 1
117 حضرت سیّدہ اُم سلیم کا عشق ِرسالت : 43 116
118 حضرت اُم سلیم کا بچوں کو حب ِرسالت کی تعلیم دینا : 44 116
119 حضرت سیّدہ اُم عمارہ کا میدانِ جہاد میں عشقِ رسالت : 44 116
120 حضرت سیّدہ اسماء بنت ابی بکر صدیق کا عشق رسالت : 45 116
121 حضرت سیّدہ فاطمہ بنت عتبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا حُبِّ رسالت : 45 116
122 عشق رسالت کا تقاضہ تعمیل ِحکمِ رسالت ہے : 45 116
123 رسول اللہ ۖ کی محبت وبقاء پر پورے خاندان کو ترجیح دینا : 46 116
124 رسول اللہ ۖ کی محبت میں اپنی جان قربان کردینا : 47 116
125 خواتین کے حُبِّ رسالت کا اظہار میدان جنگ میں : 47 116
126 حضرت صفیہ کی بہادری : 47 116
127 ایک اور مسلم خاتون کا کردار : 47 116
128 اُم عطیہ نے سات غزوات میں آپ کے ساتھ شرکت کی : 47 116
129 اُم عمارة کا مدعی نبوت مسلیمہ کذاب کے خلاف جذبہ رسالت : 48 116
130 حضرت خنساء کا عشق رسول اور اپنے بیٹوں کو شہادت کی وصیت کرنا : 48 116
131 بھیج تو اُن پہ دروداُن پہ صلٰوة اُن پہ سلام 50 1
132 دینی مسائل 51 1
133 ( نماز میں حدث ہو جانے کا بیان ) 51 132
134 جن وجہوں سے نماز کا توڑ دینا درست ہے اُن کا بیان : 53 132
135 حاصل مطالعہ 54 1
136 ایک عجیب مسئلہ کا حل : 54 135
137 عَاقِلُ اَھْلِ الْاُنْدُلُسِ : 54 135
138 ماں کی بددعاء : 55 135
140 سکندر ذوالقرنین اور ایک صالح قوم : 56 135
141 شریعت کا حکم توڑنے کا انجام : 59 135
142 حجاب کا استعمال کینسر سے بچاتا ہے : 60 135
143 تقریظ وتنقید 61 1
144 بقیہ دینی مسائل 64 132
Flag Counter