ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2004 |
اكستان |
|
فی اعلا ہ عُروة ایک کنڈا ہے، مجھ سے کہا گیا کہ چڑھو اِس پر، میںنے کہا کہ میں تو نہیں چڑھ سکتا فأتانی مِنْصَف تو میرے پاس ایک خادم آیا جیسے کام کرنیوالے لوگ ہوتے ہیں خدمت گزار ،اُس نے میرے کپڑے پیچھے سے اُٹھائے اور گویا کہتے ہیں کہ میںنے دیکھا کہ میں اُوپر چڑھ گیا ۔فرقیت حتٰی کہ میں اُوپر بالکل اس کے سرے پر پہنچ گیا جہاں کنڈا تھا اور وہ کنڈا میں نے پکڑ لیا قیل استمسک مجھ سے کہا گیا کہ اسے بس پکڑے رہنا مضبوطی سے، اتنے میںمیری آنکھ کھل گئی ۔آنکھ کھلی توایسے تھاکہ جیسے ہاتھ دبارکھا ہو میں نے پکڑ رکھی ہو کوئی چیز وانھا لفی یدی۔ تو میںنے جناب رسول اللہ ۖ کویہ خواب بتایا تو آقائے نامدار ۖ نے اس کی تعبیر دی کہ یہ جو باغ ہے سبزہ وغیرہ یہ اسلام ہے اور یہ ستون جو دیکھا تم نے یہ اسلام کا ستون ہے اور یہ کنڈا جو دیکھا العروة الوثقیٰ اور قرآن پا ک میں آیا ہے فقد استمسک بالعروة الوثقیٰ لاانفصام لھا جس نے ایمان قبول کرلیا تو اس نے مضبوط کنڈے کو پکڑلیا جو نہیں ٹوٹے گا واللّٰہ سمیع علیم یہ آیت الکرسی جہاں ختم ہوتی ہے اس سے اگلی آیت یہی ہے۔ تو کہتے ہیں کہ ارشاد فرمایا فانت علی الاسلام حتی تموت بس اب تم انشاء اللہ اسلام پر قائم رہوگے حتٰی الموت زندگی بھر اسلام پر قائم رہوگے، اس خواب کی تعبیر یہ ہے۔ خوابوں کی تعبیروں میں یہ لکھا بھی گیا ہے کہ اگر کوئی دیکھتا ہے کہ میں سبزہ میں ہوں تو بہت اچھا خواب ہے یعنی اس کی دینی حالت اچھی ہے وہ اسلام پر ہے ۔سبزہ اسلام ہے اور اُجاڑ بنجرزمین یہ معاذ اللہ کفر ہے ۔اگر کوئی شخص اس کے برعکس دیکھتا ہے کہ میں سرسبز زمین میں سے نکل کربنجر زمین میں اُجاڑ زمین میں چلا گیا ہوں تو اس سے اس کو پناہ مانگنی چاہیے استغفار کرنا چاہیے نفلیں پڑھنی چاہئیں دُعا کرنی چاہیے کیونکہ اس کا مطلب ہوتا ہے گمراہی میں چلا گیا دین سے ہٹ گیا معاذ اللہ۔ تو فرماتے ہیں کہ آقائے نامدار ۖ نے مجھے یہ تعبیر جب دی تو پھر لوگوں نے یہ کہا کہ بس یہ تو جنتی ہے۔ توجس کا خاتمہ ایمان پر ہوگیا اور اس کے بارے میں پتا چل چکا ہے جناب رسالت مآب ۖ کی زبانِ مبارک سے کہ یہ اسلام پر قائم رہے گا زندگی بھر موت تک تو بس یہ جنتی ہے ۔تو یہ تابعی قیس بن عباد کہتے ہیں کہ وذالک الرجل عبداللّٰہ بن سلام یہ آدمی جن سے میری یوں گفتگو ہوئی اور وہ مسجد میں آئے اور میں نے اُن سے یہ بات کی تو وہ عبداللہ بن سلام تھے رضی اللہ عنہ تو یہ تو اِن کا ہوا لیکن حضرت سعدبن ابی وقاص رضی اللہ عنہ جو عشرہ مبشرہ میںسے ایک ہیں انہوں نے فرمایا کہ میں نے خود سُنا ہے رسول اللہ ۖ کوفرماتے ہوئے کہ انہ من اھل الجنة کہ یہ عبداللہ بن سلام جو ہیں یہ اہلِ جنت میںسے ہیں اور اسی طرح مثلاً رسول اللہ ۖ نے حضرت بلال رضی اللہ عنہ کے بارے میں بھی فرمایا ہے کہ میں نے وہاں تمہارے پائوں کی چاپ سُنی آہٹ سُنی خشخشة ۔اور تم کیا عمل کرتے ہو ایسا۔