ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2003 |
اكستان |
|
پالیسی کی ناکامی کے ناقابلِ تردید شواہد بھی ہیں ۔ اللہ تعالیٰ پاکستان کے حکمرانوں اور عوام کو عقلِ سلیم عطا ء فرماتے ہوئے دین ِمستقیم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے آمین۔ وَمَنْ یُّوْقَ شُحَّ نَفْسِہ فَاُولٰئِکَ ھُمُ الْمُفْلِحُوْنَ ''جو لوگ اپنے نفس کے بخل سے بچ گئے تو اللہ کے نزدیک وہ ہی فلاح و کامیابی پانے والے ہیں '' بخل و شح اگر حقوق واجبہ میں کیا جائے خواہ وہ اللہ کے حقوق ہوں جیسے زکٰوة ،صدقة الفطر ،عشر ، قربانی وغیرہ کہ ان کی ادائیگی میں بوجہ بخل کے کوتاہی کرے یا انسانوں کے حقوق واجبہ ہوں جیسے اہل وعیال کا نفقہ یا اپنے حاجتمندوالدین او ر عزیزوں کا نفقہ واجبہ ،جو بخل ان حقوقِ واجبہ کی ادائیگی سے مانع ہو وہ قطعاً حرام ہے اور جو امورِ مستحبہ اورفضائلِ انفاق سے مانع ہو وہ مکروہ ومذموم ہے او ر جو محض رسمی چیزوں میں خرچ سے مانع ہو وہ شرعاً بخل نہیں۔(معارف القرآن جلد ٨ صفحہ نمبر ٣٧٩)