Deobandi Books

حضرت شیخ الہند ۔ شخصیت خدمات و امتیازات

52 - 73
کوبہت سے مسائل میں بہت فائدہ پہنچتا ہے ، اور وہ یہ کہ:
 آنحضرت صلی اللہ علیہ و سلم سے جو مختلف اعمال منقول ہیں وہ دوقسم کے ہیں ۔ بعض اعمال توایسے ہیں جن کے بارے میں روایات سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے ان کو معمول بنالیا تھا یا آپ صلی اللہ علیہ و سلم سے وہ اعمال کثرت کے ساتھ ثابت ہیں یا آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے ان کوکرنے کا حکم دیا ہے ، لیکن بعض اعمال ایسے ہیں کہ آنحضرت اسے اکادکا مواقع پر ثابت تو ہیں لیکن ان کومعمول بنالینا یا ان کا التزام کرنایا دوسروں کو ان کی ترغیب دینا ثابت نہیں ہے ، ان دونوں قسموں میں سے ہر ایک کو اپنے مقام پر رکھنا چاہئے۔ پہلی قسم کے اعمال کی پابندی کااہتمام درست اور موافق سنت ہے ، لیکن دوسری قسم کے اعمال کو ان کے مقام پر رکھنے کا تقاضا یہ ہے کہ ان کو اسی طرح کبھی کبھار کرلیا جائے جیسا آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے کیا، لیکن ان کا مستقل معمول بنالینا مطلوب نہیں ۔
حضرت شیخ الہندؒ نے اس کی مثال یہ بیان فرمائی کہ رکوع سے اٹھتے وقت ربنا لک الحمد کہنا آپ صلی اللہ علیہ و سلم سے مروی ومسنون ہے ، لیکن حدیث میں آتا ہے کہ ایک مرتبہ امامت فرمارہے تھے، جب آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے رکوع سے اٹھتے وقت سمع اللہ لمن حمدہ فرمایا تو کسی صحابی نے قدرے بلند آواز میں کہا:
 ربنا لک الحمد حمداً کثیراً طیبا مبارکا فیہ مبارکا علیہ کما یحب ربنا ویرضی۔
 نماز ختم ہونے کے بعدآپ صلی اللہ علیہ و سلم نے پوچھا :یہ کلمہ کس نے کہا تھا؟ اورجب وہ صحابی حاضر ہوئے تو آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا کہ (تمہارا یہ کلمہ فرشتوں


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
2 حضرت شیخ الہندؒ 2 1
3 تأثرات 8 1
4 ابتدائیہ 10 1
5 باب اول 12 1
6 حضرت شیخ الہندؒ؛ شخصیت، خدمات وامتیازات 14 5
7 ولادت، تعلیم واساتذہ 15 5
8 تدریس 16 5
9 احسان وسلوک ومعرفت 17 5
10 تحریکی وجہادی خدمات 17 5
11 جمعیۃ علماء وتحریک خلافت 20 5
12 جامعہ ملیہ 20 5
13 عزیمت واستقامت اور فداکاری 21 5
14 خوف اور حساسیت 23 5
15 امت کو قرآن سے جوڑنے اور اتحاد کی فکر 24 5
16 اخلاص 25 5
17 اکرام ضیف 26 5
18 اساتذہ کا اکرام وخدمت 27 5
19 اتباعِ شریعت 28 5
20 تواضع اور بے نفسی 31 5
21 حضرت شیخ الہند کے تصنیفی وتالیفی کارنامے 35 5
22 وفاتِ حسرت آیات 36 5
23 باب دوم 38 1
24 حضرت شیخ الہند: خدمت حدیث کے نمایاں گوشے 40 23
25 تحصیل علوم حدیث 40 23
26 تدریس حدیث 41 23
27 تدریس حدیث کا اسلوب وامتیاز 42 23
28 علم حدیث میں حضرت شیخ الہند کی دقت نظر اور اس کے نمایاں نمونے 46 23
29 (۱) سورج گرہن کی نماز 47 23
30 (۲) حدیث مصراۃ کی توجیہ 48 23
31 (۳) وضوکا بچا ہوا پانی 49 23
32 (۴)محبت نبوی میں نفسانیت 50 23
33 (۵) حدیث فہمی کا ایک اصول 51 23
34 (۶) حضرت عمرؓ اور شیطان 53 23
35 (۷) میت پررونے کا مسئلہ 54 23
36 (۸) یوم الشک کا روزہ 55 23
37 (۹) حالت استنجاء میں قبلہ کی طرف رخ یا پیٹھ کرنے کا مسئلہ 56 23
38 (۱۰) سمند ر کے پانی اورمردارکے مسئلہ والی حدیث 58 23
39 (۱۱) صحیح بخاری کے پہلے باب کی توضیح 59 23
40 (۱۲) وزن اعمال 60 23
41 حدیث کی سند عالی کا شرف و امتیاز 61 23
43 خدمت حدیث کے تعلق سے حضرت کے عظیم تصنیفی کارنامے 62 23
44 تصحیح ابو داؤد 64 23
45 ایضاح الادلہ اور ادلۂ کاملہ 65 23
46 احسن القریٰ 66 23
47 تقریر ترمذی 67 23
48 تقریر بخاری 67 23
49 تلامذہ 68 23
50 حاصل 69 23
51 مصنف کی مطبوعہ علمی کاوشیں 70 1
52 l اسلام میں عفت وعصمت کا مقام 70 51
53 l اسلام میں صبر کا مقام 70 51
54 l ترجمان الحدیث 70 51
55 l اسلام کی سب سے جامع عبادت نماز 70 51
56 l اسلام اور زمانے کے چیلنج 71 51
57 l سیرتِ نبویہ قرآنِ مجید کے آئینے میں 71 51
58 l عظمتِ عمر کے تابندہ نقوش 71 51
59 l گناہوں کی معافی کے طریقے اور تدبیریں 71 51
60 l گلہائے رنگا رنگ 71 51
61 l مفکر اسلام؛ جامع کمالات شخصیت کے چند اہم گوشے 72 51
62 l علوم القرآن الکریم 72 51
63 l اسلام میں عبادت کا مقام 72 51
64 l اصلاح معاشرہ اور تعمیر سیرت واخلاق 72 51
65 l اسلام دین فطرت 73 51
66 l دیگر کتب: 73 51
67 l عربی کتب: 73 51
68 تفصیلات 3 1
69 ملنے کے پتے: 3 1
71 مشمولات 4 1
Flag Counter