Deobandi Books

حقوق الوالدین

ہم نوٹ :

48 - 50
مقدور بھر کوشش کرلیتے ہیں، تو کیوں کہ ہم ان کی خدمت کا پورا حق ادا نہیں کرسکتے لہٰذا آپ سے دعا کرتے ہیں کہ آپ اپنے کرم کے شایانِ شان ان پر رحمت نازل فرمائیے۔
بچپن کو یاد کرو کہ ماں باپ نے تمہیں کس طرح پالا ہے، اس وقت تو تم سینہ تان کے چل رہے ہو اور بات بات میں ماں باپ کو جھڑک دیتے ہو کہ ماں باپ کو کیا ہوگیا ہے، ہر وقت یہی کہتے رہتے ہیں کہ فلاں کام کرو، فلاں نہ کرو، جان آفت میں ڈال رکھی ہے، ماں باپ سے بے ادبی کرتے ہیں، حالاں کہ اس آیت سے پہلے اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں:
وَاخْفِضْ لَھُمَا جَنَاحَ الذُّلِّ مِنَ الرَّحْمَۃِ
ماں باپ کے سامنے شفقت سے انکساری کے ساتھ جھکے رہو۔
اور اللہ تعالیٰ نے اولاد کو یہ نہیں فرمایا کہ اب تم ماں باپ پر رحم کرو۔ کیوں کہ اب وہ بوڑھے ہوگئے، لہٰذا تم ان کو پالو جیسا کہ انہوں نےتمہیں پالا ہے۔ نہیں، بلکہ یہ سکھایا کہ اے پروردگار آپ ان پر رحمت نازل کیجیے ، آپ ماں باپ کو خوشحالی دیجیے، آپ ہی دے سکتے ہیں، ہم نہیں دے سکتے، یہ عاجزی سکھائی کہ ہم کیا دے سکتے ہیں؟ آپ ہی دیتےہیں۔ دیکھیے! کیسا علم ہے۔ بھئی اگر اللہ تعالیٰ حلوہ کھلائے تب ہی تو ماں باپ کو ملے گا، ورنہ کیسے ملے گا؟
آیتِ مذکورہ میں حضورصلی اللہ علیہ وسلم کو خطاب کی مصلحت 
اور صلی اللہ علیہ وسلم کو خطاب کیا، یہ مضمون نبوت کو سکھایا تاکہ اہمیت معلوم ہو کہ مضمون اتنا اہم ہے کہ نبی کو یہ دعا سکھائی جارہی ہے کہ قُلْ آپ یہ دعا پڑھیے، حالاں کہ پیغمبروں پر اللہ کا فضل ہوتا ہے، وہ معصوم ہوتے ہیں، وہ غلطی نہیں کرسکتے، وہ اپنا بچپن اور والدین کے احسانات نہیں بھول سکتے لیکن ان ہی کے ذریعہ سے امت کو بات پہنچائی جاتی ہے۔ بات ان کو کہی جاتی ہے لیکن امتی نشانہ ہوتا ہے کہ امتی یاد رکھے، بھولنے نہ پائے۔ نبی کے مخاطَب اوّل صحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہم ہیں،جن کی اللہ سے نسبت اتنی قوی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں فرمادیا:
رَضِیَ اللہُ  عَنۡہُمۡ وَ رَضُوۡا عَنۡہُ۱۵؎
_____________________________________________
۱۵؎  البینۃ:8
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 پیش لفظ 7 1
3 اللہ کی نافرمانی میں کسی کی فرماں برداری جائز نہیں 8 1
4 اتباعِ نفس میں صرف ذلت و خواری ہے 9 1
5 نظر باز کے چہرے پر لعنت برستی ہے 11 1
6 اللہ والوں کی شانِ رحمت و محبت 11 1
7 اللہ کے لیے محبت اللہ والا بنادیتی ہے 12 1
8 حضرت مولاناشاہ عبدالقادر صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی نگاہ کی کرامت 13 1
9 عشق و محبت کا تقاضا 14 1
10 صحبتِ شیخ کے آداب 15 1
11 حضرت خالد بن ولیدرضی اللہ تعالیٰ عنہ کی فنائیت اور اخلاص 15 1
12 محبتِ للّٰہی کی قوت 16 1
13 حضرت مولانا شاہ محمد احمد صاحب رحمۃ اللہ علیہ اور لالچی مرید 17 1
14 مربی کے حقوق 18 1
16 مرید کو اپنے پاس قیام کی اجازت دیناشیخ کا احسانِ عظیم ہے 19 1
17 شیخِ کامل اپنے مرید کو اچھی طرح جانتا ہے 19 1
18 لوگوں کی تعریف سے خود کو بڑا سمجھنے والے کی مثال 20 1
19 تواضع علامتِ قبولیت اور تکبر علامتِ مردودیت ہے 21 1
20 عشقِ اصنام سے ہر دل کو پریشاں پایا 22 1
21 والدین کے ساتھ حسنِ سلوک کا حکم 22 1
22 والدین کا مقام 23 1
23 ماں باپ کو ذرّہ برابر بھی تکلیف پہنچانا جرمِ عظیم ہے 24 1
24 لفظِ ’’اُف ‘‘ کا معنیٰ 25 1
25 ایک بنیے کا واقعہ 26 1
26 والدین سے بے ادبی کسی حال میں جائز نہیں 27 1
27 والدین کو ستانے کا وبال دنیا میں بھی آتا ہے 28 1
29 ماں اور بیوی دونوں کے حقوق کا خیال رہے 29 1
30 والدین سے خوب ادب سے بات کرنا چاہیے 30 1
31 والدین کے سامنے عاجزی اختیار کرنے کا حکم 30 1
32 والدین کے لیے دعائے رحمت کی تلقین 31 1
33 وَ قُلۡ رَّبِّ ارۡحَمۡہُمَا کَمَا رَبَّیٰنِیۡ صَغِیۡرًا 31 1
34 مرشدکے لیے دعائے رحمت کا ثبوت 31 1
35 مولانا رومیرحمۃ اللہ علیہ کی اپنے شیخ اور ان کے شہر والوں کے لیے دعا 32 1
36 والدین سے حسنِ سلو ک اور عاجزی دکھاوے کی نہ ہو 33 1
37 ضعفاءرزق اور نصرتِ الہٰیہ کا سبب ہیں 33 1
38 ضعفاء عذابِ الٰہی سے حفاظت کا ذریعہ ہیں 34 1
39 گزشتہ خطاؤں پر اللہ تعالیٰ اور والدین سے معافی مانگنے کی ہدایت 34 1
40 والدین کی وفات کے بعد ان کے فرماں برداروں میں شامل ہو نے کا طریقہ 35 1
41 والدین کی وفات کے بعد ان کا حق ادا کرنے کا نسخہ 35 1
42 حقوق العباد کا خیال رکھیے 36 1
43 مردو عورت کی مساوات کا نعرہ غیر اسلامی اور خواتین پر ظلم ہے 37 1
44 خواتین کی دینداری کی اہمیت اور فوائد 38 1
45 اصلاحی مشورہ کے لیے خواتین کو خط و کتابت کی ترغیب 39 1
46 خواتین کی خط و کتابت محرم کی اجازت سے ہو 39 1
47 ضمیمہ 42 1
48 آیت رَبِّ ارْحَمْھُمَا.....الخ کے لطائف و معارف 42 47
49 بچپن یاد دِلانے کا راز 43 1
50 ایک عبرت ناک واقعہ 45 1
51 آیتِ مذکورہ میں حضورصلی اللہ علیہ وسلم کو خطاب کی مصلحت 48 1
Flag Counter