Deobandi Books

حقوق الوالدین

ہم نوٹ :

23 - 50
حقوق کی ادائیگی اور ان کے ساتھ حسنِ سلوک کا حکم نازل فرمایا ہے، تو یہ ماں باپ کی عظمت کے لیے ہے، تاکہ لوگوں کو احساس ہو کہ اللہ اکبر! ماں باپ کا کیا درجہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اپنی عبادت اور عظمت کے حکم کے ساتھ والدین کے بارے میں حکم نازل فرمایا، لہٰذا فرماتے ہیں کہ
وَ بِالۡوَالِدَیۡنِ اِحۡسَانًا ؕ
اور دیکھو! اپنے ماں باپ کے ساتھ حسنِ سلوک کیا کرو، اچھے سلوک سے پیش آؤ۔ خواتین بھی سن لیں اور آپ حضرات بھی سن لیں، جن کے ماں باپ زندہ ہوں وہ ان سے اچھے اخلاق کے ساتھ پیش آئیں اور اب تک ان کے حقوق میں جتنی کوتاہی ہوئی وہ ان سے اس کی معافی مانگیں اور ان سے عہد کرلیں کہ میں آیندہ نالائقی نہیں کروں گا بلکہ آپ کے سامنے ہمیشہ اپنے کو جھکاکر رکھوں گا، کیوں کہ ماں باپ کا بڑا مقام ہے۔
والدین کا مقام
 سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں کہ جو نیک اولاد اپنے ماں باپ کو رحمت کی نظر سے دیکھے تو اللہ تعالیٰ ہر نظرِ رحمت پر اس کے لیے ایک مقبول حج کا ثواب لکھ دیتا ہے۔ یہاں صالح کی قید لگادی کہ نیک ہو، کم از کم فرض، واجب اور سنتِ مؤکدہ ادا کر تا ہو، نافرمانی سے بچتا ہو تو ایسے صالحین اگر اپنے ماں باپ کو نظرِ رحمت سے دیکھ لیں تو ہر نظرِ رحمت پر ایک مقبول حج کا ثواب ملے گا، لیکن نفلی حج کا ثواب ملے گا، فرض کا نہیں،یہ نہیں کہ تجوری میں ہزاروں روپے جمع ہیں، حج فرض ہوچکا ہے اور ماں باپ کو نظرِ رحمت سے جاکے دیکھ لیا اور سمجھے کہ میرا فرض حج ادا ہوگیا۔ فرض حج تو حرم کی حاضری ہی سے ادا ہوگا،اور ماں باپ کو رحمت کی نظر سے دیکھنے پر حج کا ثواب لینے کے لیے صالح ہونا بھی شرط ہے، یہ نہیں کہ نہ روزہ، نہ نماز، شراب و کباب میں مشغول ہیں اور جا کے والدین کو نظر رحمت سے دیکھ لیا اور سمجھے کہ نفلی حج کا ثواب مل گیا، بلکہ نیک ہونا بھی شرط ہے۔
صحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہم نے پوچھا کہ اگر ایک شخص دن میں سو مرتبہ نظر رحمت سے دیکھے، تو کیا تب بھی اتنا ہی ثواب ملے گا؟ یعنی کیا سو حج کا ثواب ملے گا؟ اس پر آپ      صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے دو لفظ فرمائے کہ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 پیش لفظ 7 1
3 اللہ کی نافرمانی میں کسی کی فرماں برداری جائز نہیں 8 1
4 اتباعِ نفس میں صرف ذلت و خواری ہے 9 1
5 نظر باز کے چہرے پر لعنت برستی ہے 11 1
6 اللہ والوں کی شانِ رحمت و محبت 11 1
7 اللہ کے لیے محبت اللہ والا بنادیتی ہے 12 1
8 حضرت مولاناشاہ عبدالقادر صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی نگاہ کی کرامت 13 1
9 عشق و محبت کا تقاضا 14 1
10 صحبتِ شیخ کے آداب 15 1
11 حضرت خالد بن ولیدرضی اللہ تعالیٰ عنہ کی فنائیت اور اخلاص 15 1
12 محبتِ للّٰہی کی قوت 16 1
13 حضرت مولانا شاہ محمد احمد صاحب رحمۃ اللہ علیہ اور لالچی مرید 17 1
14 مربی کے حقوق 18 1
16 مرید کو اپنے پاس قیام کی اجازت دیناشیخ کا احسانِ عظیم ہے 19 1
17 شیخِ کامل اپنے مرید کو اچھی طرح جانتا ہے 19 1
18 لوگوں کی تعریف سے خود کو بڑا سمجھنے والے کی مثال 20 1
19 تواضع علامتِ قبولیت اور تکبر علامتِ مردودیت ہے 21 1
20 عشقِ اصنام سے ہر دل کو پریشاں پایا 22 1
21 والدین کے ساتھ حسنِ سلوک کا حکم 22 1
22 والدین کا مقام 23 1
23 ماں باپ کو ذرّہ برابر بھی تکلیف پہنچانا جرمِ عظیم ہے 24 1
24 لفظِ ’’اُف ‘‘ کا معنیٰ 25 1
25 ایک بنیے کا واقعہ 26 1
26 والدین سے بے ادبی کسی حال میں جائز نہیں 27 1
27 والدین کو ستانے کا وبال دنیا میں بھی آتا ہے 28 1
29 ماں اور بیوی دونوں کے حقوق کا خیال رہے 29 1
30 والدین سے خوب ادب سے بات کرنا چاہیے 30 1
31 والدین کے سامنے عاجزی اختیار کرنے کا حکم 30 1
32 والدین کے لیے دعائے رحمت کی تلقین 31 1
33 وَ قُلۡ رَّبِّ ارۡحَمۡہُمَا کَمَا رَبَّیٰنِیۡ صَغِیۡرًا 31 1
34 مرشدکے لیے دعائے رحمت کا ثبوت 31 1
35 مولانا رومیرحمۃ اللہ علیہ کی اپنے شیخ اور ان کے شہر والوں کے لیے دعا 32 1
36 والدین سے حسنِ سلو ک اور عاجزی دکھاوے کی نہ ہو 33 1
37 ضعفاءرزق اور نصرتِ الہٰیہ کا سبب ہیں 33 1
38 ضعفاء عذابِ الٰہی سے حفاظت کا ذریعہ ہیں 34 1
39 گزشتہ خطاؤں پر اللہ تعالیٰ اور والدین سے معافی مانگنے کی ہدایت 34 1
40 والدین کی وفات کے بعد ان کے فرماں برداروں میں شامل ہو نے کا طریقہ 35 1
41 والدین کی وفات کے بعد ان کا حق ادا کرنے کا نسخہ 35 1
42 حقوق العباد کا خیال رکھیے 36 1
43 مردو عورت کی مساوات کا نعرہ غیر اسلامی اور خواتین پر ظلم ہے 37 1
44 خواتین کی دینداری کی اہمیت اور فوائد 38 1
45 اصلاحی مشورہ کے لیے خواتین کو خط و کتابت کی ترغیب 39 1
46 خواتین کی خط و کتابت محرم کی اجازت سے ہو 39 1
47 ضمیمہ 42 1
48 آیت رَبِّ ارْحَمْھُمَا.....الخ کے لطائف و معارف 42 47
49 بچپن یاد دِلانے کا راز 43 1
50 ایک عبرت ناک واقعہ 45 1
51 آیتِ مذکورہ میں حضورصلی اللہ علیہ وسلم کو خطاب کی مصلحت 48 1
Flag Counter