Deobandi Books

حقوق الوالدین

ہم نوٹ :

30 - 50
بھی ادا کرتے جاؤ۔ یہ نہیں کہ ماں کے حقوق ادا کرنے کے چکر میں بیوی کے حقوق ترک کردیے۔ بلکہ علمائے دین سے ماں اور بیوی دونوں کے حقوق کے بارے میں پوچھتے رہو، دونوں کو خوش رکھنے کی کوشش کرو، دونوں کا حق ادا کرو اور اس کا طریقہ پوچھنے کے لیے تنہائی میں مجھ سے مل کر مشورہ کیجیے یا کسی بھی اللہ والے سے جس کو اللہ تعالیٰ نے بزرگوں کی جوتیاں اٹھانے کی سعادت بخشی ہو، اس سے تنہائی میں مل کر مشورہ کیجیے۔ ماں بیٹے میں اختلاف چل رہا ہو تو کسی عالم کو بلالیں تاکہ وہ فیصلہ کردیں۔ ایسے علما کی کمی نہیں جو اللہ کے لیے آپ کو وقت دیں۔ اپنے اپنے حالات ان سے بیان کریں، ان شاء اللہ! مشورہ کی برکت سے بڑے بڑے فتنے ختم ہوجائیں گے۔ مشورہ میں اللہ نے بہت برکت رکھی ہے۔ جب بھی کوئی معاملہ پیش آئے بزرگانِ دین سے مشورہ کرلیں۔
والدین سے خوب ادب سے بات کرنا چاہیے
اور آگے اللہ سبحانہٗ وتعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں:
وَ قُلۡ  لَّہُمَا  قَوۡلًا کَرِیۡمًا
جب ان سے بات کرنا خوب ادب سے بات کرنا۔ اے بیٹیو! سن لو! اور بیٹو! تم بھی سن لو! جن کے ماں باپ زندہ ہیں، خوب غور سے سن لو، آج اسی لیے میں تفسیر بیان القرآن سامنے رکھے ہوئے ہوں وَ قُلۡ  لَّہُمَا  قَوۡلًا کَرِیۡمًااور جب ماں باپ سے بات کرو تو ادب سے بات کرو، اباجان! میں فلاں جگہ جانا چاہتا ہوں، میں آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ آپ مجھے اجازت دے دیجیے۔ ابا جان کہو۔
والدین کے سامنے عاجزی اختیار کرنے کا حکم
آگے سنیے:
وَ اخۡفِضۡ لَہُمَا جَنَاحَ الذُّلِّ مِنَ الرَّحۡمَۃِ 
اور ماں باپ کے سامنے محبت اور شفقت سے، انکساری کے ساتھ جھکے رہنا۔ یعنی اپنے کندھوں کو ذلت کے ساتھ پست رکھنا، جناح معنیٰ کندھا، ذل معنیٰ ذلت، تواضع۔ یعنی تواضع اختیار کرتے ہوئے جھکے رہنا،اور کیوں؟مِنَ الرَّحْمَۃِ ،رحمت کی وجہ سے، ماں باپ کمز ور ہوگئے، 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 پیش لفظ 7 1
3 اللہ کی نافرمانی میں کسی کی فرماں برداری جائز نہیں 8 1
4 اتباعِ نفس میں صرف ذلت و خواری ہے 9 1
5 نظر باز کے چہرے پر لعنت برستی ہے 11 1
6 اللہ والوں کی شانِ رحمت و محبت 11 1
7 اللہ کے لیے محبت اللہ والا بنادیتی ہے 12 1
8 حضرت مولاناشاہ عبدالقادر صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی نگاہ کی کرامت 13 1
9 عشق و محبت کا تقاضا 14 1
10 صحبتِ شیخ کے آداب 15 1
11 حضرت خالد بن ولیدرضی اللہ تعالیٰ عنہ کی فنائیت اور اخلاص 15 1
12 محبتِ للّٰہی کی قوت 16 1
13 حضرت مولانا شاہ محمد احمد صاحب رحمۃ اللہ علیہ اور لالچی مرید 17 1
14 مربی کے حقوق 18 1
16 مرید کو اپنے پاس قیام کی اجازت دیناشیخ کا احسانِ عظیم ہے 19 1
17 شیخِ کامل اپنے مرید کو اچھی طرح جانتا ہے 19 1
18 لوگوں کی تعریف سے خود کو بڑا سمجھنے والے کی مثال 20 1
19 تواضع علامتِ قبولیت اور تکبر علامتِ مردودیت ہے 21 1
20 عشقِ اصنام سے ہر دل کو پریشاں پایا 22 1
21 والدین کے ساتھ حسنِ سلوک کا حکم 22 1
22 والدین کا مقام 23 1
23 ماں باپ کو ذرّہ برابر بھی تکلیف پہنچانا جرمِ عظیم ہے 24 1
24 لفظِ ’’اُف ‘‘ کا معنیٰ 25 1
25 ایک بنیے کا واقعہ 26 1
26 والدین سے بے ادبی کسی حال میں جائز نہیں 27 1
27 والدین کو ستانے کا وبال دنیا میں بھی آتا ہے 28 1
29 ماں اور بیوی دونوں کے حقوق کا خیال رہے 29 1
30 والدین سے خوب ادب سے بات کرنا چاہیے 30 1
31 والدین کے سامنے عاجزی اختیار کرنے کا حکم 30 1
32 والدین کے لیے دعائے رحمت کی تلقین 31 1
33 وَ قُلۡ رَّبِّ ارۡحَمۡہُمَا کَمَا رَبَّیٰنِیۡ صَغِیۡرًا 31 1
34 مرشدکے لیے دعائے رحمت کا ثبوت 31 1
35 مولانا رومیرحمۃ اللہ علیہ کی اپنے شیخ اور ان کے شہر والوں کے لیے دعا 32 1
36 والدین سے حسنِ سلو ک اور عاجزی دکھاوے کی نہ ہو 33 1
37 ضعفاءرزق اور نصرتِ الہٰیہ کا سبب ہیں 33 1
38 ضعفاء عذابِ الٰہی سے حفاظت کا ذریعہ ہیں 34 1
39 گزشتہ خطاؤں پر اللہ تعالیٰ اور والدین سے معافی مانگنے کی ہدایت 34 1
40 والدین کی وفات کے بعد ان کے فرماں برداروں میں شامل ہو نے کا طریقہ 35 1
41 والدین کی وفات کے بعد ان کا حق ادا کرنے کا نسخہ 35 1
42 حقوق العباد کا خیال رکھیے 36 1
43 مردو عورت کی مساوات کا نعرہ غیر اسلامی اور خواتین پر ظلم ہے 37 1
44 خواتین کی دینداری کی اہمیت اور فوائد 38 1
45 اصلاحی مشورہ کے لیے خواتین کو خط و کتابت کی ترغیب 39 1
46 خواتین کی خط و کتابت محرم کی اجازت سے ہو 39 1
47 ضمیمہ 42 1
48 آیت رَبِّ ارْحَمْھُمَا.....الخ کے لطائف و معارف 42 47
49 بچپن یاد دِلانے کا راز 43 1
50 ایک عبرت ناک واقعہ 45 1
51 آیتِ مذکورہ میں حضورصلی اللہ علیہ وسلم کو خطاب کی مصلحت 48 1
Flag Counter