Deobandi Books

حقوق الوالدین

ہم نوٹ :

45 - 50
رہے، اب امتحان ہے کہ بیوی سے لگا رہتا ہے یا اللہ تعالیٰ کے حضور حاضری کے لیے دوڑتا ہے۔ کبھی بیوی نے کہہ دیا کہ میرے لیے زیور لے آؤ لیکن پیسہ ہی نہیں ہے، سود پر قرضہ لیا اور اس کی فرمایش کو پورا کرنے کے لیے زیور لینے چلے گئے، نہ جائز دیکھا، نہ ناجائز دیکھا، بس بیوی خوش ہوجائے، اللہ تعالیٰ کی ناراضگی کی بھی پرواہ نہ کی، شروع شروع میں اس کی بہت زیادہ محبت دل میں محسوس ہوتی ہے کہ جائز ناجائز کا بھی ہوش نہیں رہتا الا ماشاء اللہ۔ ایسے لوگ کم ہیں جو سب کا حق ادا کریں، ماں کا حق بھی دیکھیں، بیوی کا حق بھی دیکھیں اور باپ کا حق بھی دیکھیں، ورنہ زیادہ تر یہی ہوتا ہے کہ نئی نئی شادی ہوئی اور بیوی کے عشق و محبت کا جادو ہوگیا اور اپنے ماں باپ کو بھول گیا۔
اکثر دیکھا جاتا ہے کہ ساس اور بہو میں کچھ نہ کچھ ان بن رہتی ہے مگر بعض ساس بہو ایسی ہیں کہ ماں بیٹی کی طرح سے رہتی ہیں۔ لہٰذا بیوی کی بے جا حمایت نہ کرو کہ ماں کے ساتھ زیادتی ہوجائے۔ ماں کے ساتھ بے ادبی نہ کرو، کوئی بات سمجھانی ہو تو ان کو پیار و محبت اور ادب سے سمجھاؤ۔
ایک عبرت ناک واقعہ
بمبئی میں ایک مولوی صاحب تھے جو میرے پیر بھائی تھے میرے شیخ حضرت مولانا شاہ عبدالغنی صاحب پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ سے بیعت تھے۔ انہوں نے مجھ سے کہا کہ جب میری شادی ہوئی تو میں بیوی کے حسن سے اتنامتأثر ہوا کہ میں ماں اور بیوی کے جھگڑے میں بیوی کی بے جا حمایت کرتا تھا کہ دیکھو امّاں! جیسے تم اپنی بیٹی کو چاہتی ہو ایسے ہی اس کو بھی چاہو۔ بس بات بات میں ماں بیٹے میں لڑائی ہوتی تھی۔ تو ایک دن انہوں نے کسی بات پر ماں کو جھڑک دیا، ماں کو غصہ آگیا۔ اس نے کہا کہ اللہ تجھ کو کوڑھی کرکے مارے اور اللہ تجھ کو میرے جنازے میں شریک نہ کرے، تو اپنے ہاتھوں سے میرا جنازہ نہ اٹھا پائے۔ یاد رکھو ماں باپ کی دعا فوراً قبول ہوتی ہے، وہ صاحب بمبئی میں مجھے ملے، ماں کی دعا قبول ہوگئی تھی، ان کی تمام انگلیوں میں کوڑھ ہوگیا تھا اور انگلیوں سے ہر وقت مواد رستا رہتا تھا۔ بے چارے رو کر کہتے تھے کہ ماں نے دو بددعائیں کی تھیں دونوں لگ گئی ہیں، کوڑھ بھی ہوگیا اور میں اپنی ماں کے جنازے میں بھی شریک نہ ہوسکا، حالاں کہ بہت نیک آدمی تھے۔ اتنے نیک تھے کہ حضرت مولانا شاہ ابرارالحق صاحب کے خلیفہ ہیں۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 پیش لفظ 7 1
3 اللہ کی نافرمانی میں کسی کی فرماں برداری جائز نہیں 8 1
4 اتباعِ نفس میں صرف ذلت و خواری ہے 9 1
5 نظر باز کے چہرے پر لعنت برستی ہے 11 1
6 اللہ والوں کی شانِ رحمت و محبت 11 1
7 اللہ کے لیے محبت اللہ والا بنادیتی ہے 12 1
8 حضرت مولاناشاہ عبدالقادر صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی نگاہ کی کرامت 13 1
9 عشق و محبت کا تقاضا 14 1
10 صحبتِ شیخ کے آداب 15 1
11 حضرت خالد بن ولیدرضی اللہ تعالیٰ عنہ کی فنائیت اور اخلاص 15 1
12 محبتِ للّٰہی کی قوت 16 1
13 حضرت مولانا شاہ محمد احمد صاحب رحمۃ اللہ علیہ اور لالچی مرید 17 1
14 مربی کے حقوق 18 1
16 مرید کو اپنے پاس قیام کی اجازت دیناشیخ کا احسانِ عظیم ہے 19 1
17 شیخِ کامل اپنے مرید کو اچھی طرح جانتا ہے 19 1
18 لوگوں کی تعریف سے خود کو بڑا سمجھنے والے کی مثال 20 1
19 تواضع علامتِ قبولیت اور تکبر علامتِ مردودیت ہے 21 1
20 عشقِ اصنام سے ہر دل کو پریشاں پایا 22 1
21 والدین کے ساتھ حسنِ سلوک کا حکم 22 1
22 والدین کا مقام 23 1
23 ماں باپ کو ذرّہ برابر بھی تکلیف پہنچانا جرمِ عظیم ہے 24 1
24 لفظِ ’’اُف ‘‘ کا معنیٰ 25 1
25 ایک بنیے کا واقعہ 26 1
26 والدین سے بے ادبی کسی حال میں جائز نہیں 27 1
27 والدین کو ستانے کا وبال دنیا میں بھی آتا ہے 28 1
29 ماں اور بیوی دونوں کے حقوق کا خیال رہے 29 1
30 والدین سے خوب ادب سے بات کرنا چاہیے 30 1
31 والدین کے سامنے عاجزی اختیار کرنے کا حکم 30 1
32 والدین کے لیے دعائے رحمت کی تلقین 31 1
33 وَ قُلۡ رَّبِّ ارۡحَمۡہُمَا کَمَا رَبَّیٰنِیۡ صَغِیۡرًا 31 1
34 مرشدکے لیے دعائے رحمت کا ثبوت 31 1
35 مولانا رومیرحمۃ اللہ علیہ کی اپنے شیخ اور ان کے شہر والوں کے لیے دعا 32 1
36 والدین سے حسنِ سلو ک اور عاجزی دکھاوے کی نہ ہو 33 1
37 ضعفاءرزق اور نصرتِ الہٰیہ کا سبب ہیں 33 1
38 ضعفاء عذابِ الٰہی سے حفاظت کا ذریعہ ہیں 34 1
39 گزشتہ خطاؤں پر اللہ تعالیٰ اور والدین سے معافی مانگنے کی ہدایت 34 1
40 والدین کی وفات کے بعد ان کے فرماں برداروں میں شامل ہو نے کا طریقہ 35 1
41 والدین کی وفات کے بعد ان کا حق ادا کرنے کا نسخہ 35 1
42 حقوق العباد کا خیال رکھیے 36 1
43 مردو عورت کی مساوات کا نعرہ غیر اسلامی اور خواتین پر ظلم ہے 37 1
44 خواتین کی دینداری کی اہمیت اور فوائد 38 1
45 اصلاحی مشورہ کے لیے خواتین کو خط و کتابت کی ترغیب 39 1
46 خواتین کی خط و کتابت محرم کی اجازت سے ہو 39 1
47 ضمیمہ 42 1
48 آیت رَبِّ ارْحَمْھُمَا.....الخ کے لطائف و معارف 42 47
49 بچپن یاد دِلانے کا راز 43 1
50 ایک عبرت ناک واقعہ 45 1
51 آیتِ مذکورہ میں حضورصلی اللہ علیہ وسلم کو خطاب کی مصلحت 48 1
Flag Counter