Deobandi Books

حقوق الوالدین

ہم نوٹ :

47 - 50
ہوجاتی ہے تو شوہر اس کا علاج  کراتا ہے یا نہیں؟ اسی طرح بیوی کا علاج کرانا شوہر کے ذمہ واجب نہیں ہے لیکن پھر بھی وہ کراتا ہے، کیوں کہ بیوی بھی صرف ضابطہ کا حق ادا نہیں کرتی، رابطہ کا حق بھی ادا کرتی ہے۔ مثلاً شوہر کے لیے اور گھر کے لیے کھانا پکا دیتی ہے، گھر کا کام کاج کردیتی ہے یہ اس کا حقِ رابطہ ہے مگر شریعت کے ضابطے کی رو سے اس کے لیے ضروری نہیں ۔ مگر آج کل معاملہ یہ ہے کہ یہ سمجھا جاتا ہے کہ گھر بھر کی خدمت کرنا بیوی کے ذمے ہے جو سراسر غلط اور ظلم ہے۔
ماں باپ کے حقوق ادا کرنے کا یہ مطلب نہیں ہے کہ بیوی پر ظلم کرے۔ اس لیے جب یہ دیکھے کہ بیوی میری ماں کی وجہ سے تکلیف میں ہے تو اس تکلیف سے نجات دلانا شوہر کے ذمے واجب ہے۔ اس سے غفلت بہت بڑا ظلم ہے، کیوں کہ بیویوں کے لیے اللہ تعالیٰ نے قرآنِ پاک میں سفارش فرمائی ہے کہ:
وَعَاشِرُوۡہُنَّ بِالۡمَعۡرُوۡفِ14؎
اپنی بیویوں سے بھلائی کے ساتھ پیش آؤ۔ لہٰذا دونوں کے حقوق کا خیال رکھو اور اس کے لیے کسی اللہ والے سے مشورہ کرتے رہو۔
تو میں عرض کررہا تھا کہ جب آدمی کی شادی ہوتی ہے تو بیوی کو پاکر ماں باپ کو بھول جاتا ہے، اس لیے اللہ تعالیٰ نے ان کی پرورش کو یاد دلایا کہ یاد کرو کَمَا رَبَّیٰنِیۡ  صَغِیۡرًا جیسا کہ بچپن میں انہوں نے مجھے پالا ہے، اپنا بچپن نہ بھولو، اسی لیے کہ بھولنے کا امکان ہے۔ اگر بھولنے کا امکان ہی نہ ہوتا تو کسی غیر ممکن کام کے لیے اللہ تعالیٰ بندوں سے کیوں فرماتے، اس سبق کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔ لہٰذا سکھایا کہ یوں دعا کرو کہ اے اللہ! آپ نے ہمارے اوپر فضل فرمایا کہ ہمارے ماں باپ کے دل میں رحمت ڈال دی کہ انہوں نے ہمیں پالا اب ماں باپ معذور ہوگئے، بوڑھے ہوگئے، تو اے اللہ تعالیٰ! اب آپ ہمارے ان ماں باپ پر رحم فرمائیے، اس لیے کہ ہم ماں باپ کی خدمت کا حق ادا نہیں کرسکتے، بس ان کی راحت رسانی کی 
_____________________________________________
14؎  النساء:19
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 پیش لفظ 7 1
3 اللہ کی نافرمانی میں کسی کی فرماں برداری جائز نہیں 8 1
4 اتباعِ نفس میں صرف ذلت و خواری ہے 9 1
5 نظر باز کے چہرے پر لعنت برستی ہے 11 1
6 اللہ والوں کی شانِ رحمت و محبت 11 1
7 اللہ کے لیے محبت اللہ والا بنادیتی ہے 12 1
8 حضرت مولاناشاہ عبدالقادر صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی نگاہ کی کرامت 13 1
9 عشق و محبت کا تقاضا 14 1
10 صحبتِ شیخ کے آداب 15 1
11 حضرت خالد بن ولیدرضی اللہ تعالیٰ عنہ کی فنائیت اور اخلاص 15 1
12 محبتِ للّٰہی کی قوت 16 1
13 حضرت مولانا شاہ محمد احمد صاحب رحمۃ اللہ علیہ اور لالچی مرید 17 1
14 مربی کے حقوق 18 1
16 مرید کو اپنے پاس قیام کی اجازت دیناشیخ کا احسانِ عظیم ہے 19 1
17 شیخِ کامل اپنے مرید کو اچھی طرح جانتا ہے 19 1
18 لوگوں کی تعریف سے خود کو بڑا سمجھنے والے کی مثال 20 1
19 تواضع علامتِ قبولیت اور تکبر علامتِ مردودیت ہے 21 1
20 عشقِ اصنام سے ہر دل کو پریشاں پایا 22 1
21 والدین کے ساتھ حسنِ سلوک کا حکم 22 1
22 والدین کا مقام 23 1
23 ماں باپ کو ذرّہ برابر بھی تکلیف پہنچانا جرمِ عظیم ہے 24 1
24 لفظِ ’’اُف ‘‘ کا معنیٰ 25 1
25 ایک بنیے کا واقعہ 26 1
26 والدین سے بے ادبی کسی حال میں جائز نہیں 27 1
27 والدین کو ستانے کا وبال دنیا میں بھی آتا ہے 28 1
29 ماں اور بیوی دونوں کے حقوق کا خیال رہے 29 1
30 والدین سے خوب ادب سے بات کرنا چاہیے 30 1
31 والدین کے سامنے عاجزی اختیار کرنے کا حکم 30 1
32 والدین کے لیے دعائے رحمت کی تلقین 31 1
33 وَ قُلۡ رَّبِّ ارۡحَمۡہُمَا کَمَا رَبَّیٰنِیۡ صَغِیۡرًا 31 1
34 مرشدکے لیے دعائے رحمت کا ثبوت 31 1
35 مولانا رومیرحمۃ اللہ علیہ کی اپنے شیخ اور ان کے شہر والوں کے لیے دعا 32 1
36 والدین سے حسنِ سلو ک اور عاجزی دکھاوے کی نہ ہو 33 1
37 ضعفاءرزق اور نصرتِ الہٰیہ کا سبب ہیں 33 1
38 ضعفاء عذابِ الٰہی سے حفاظت کا ذریعہ ہیں 34 1
39 گزشتہ خطاؤں پر اللہ تعالیٰ اور والدین سے معافی مانگنے کی ہدایت 34 1
40 والدین کی وفات کے بعد ان کے فرماں برداروں میں شامل ہو نے کا طریقہ 35 1
41 والدین کی وفات کے بعد ان کا حق ادا کرنے کا نسخہ 35 1
42 حقوق العباد کا خیال رکھیے 36 1
43 مردو عورت کی مساوات کا نعرہ غیر اسلامی اور خواتین پر ظلم ہے 37 1
44 خواتین کی دینداری کی اہمیت اور فوائد 38 1
45 اصلاحی مشورہ کے لیے خواتین کو خط و کتابت کی ترغیب 39 1
46 خواتین کی خط و کتابت محرم کی اجازت سے ہو 39 1
47 ضمیمہ 42 1
48 آیت رَبِّ ارْحَمْھُمَا.....الخ کے لطائف و معارف 42 47
49 بچپن یاد دِلانے کا راز 43 1
50 ایک عبرت ناک واقعہ 45 1
51 آیتِ مذکورہ میں حضورصلی اللہ علیہ وسلم کو خطاب کی مصلحت 48 1
Flag Counter