Deobandi Books

حقوق الوالدین

ہم نوٹ :

31 - 50
بڈھے ہوگئے تو تم کو رحم آنا چاہیے کہ نہیں؟ جب تم ایک فٹ کے تھے تو ماں باپ نے کتنا تمہارا گُو موت اٹھایاتھا، تمہاری پرورش میں کتنی تکلیف اٹھائی، رات رات بھر ماں پالتی تھی اور خود تمہارے پیشاب کی جگہ ٹھنڈے موسم میں لیٹتی تھی، تم کو سوکھے گدے پر لٹاتی تھی اور پھر صبح وہ نہاتی تھی، کپڑے بدل کر نماز پڑھتی تھی، تو اپنے گُو موت کے بچپن کے زمانے کو یاد رکھو۔ اس لیے اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ ماں باپ کے سامنے انکساری اور تواضع سے جھکے رہنا،اور جھکنا کس وجہ سے؟ مِنَ الرَّحْمَۃِ ، رحمت کی وجہ سے۔
والدین کے لیے دعائے رحمت کی تلقین
اور آگے فرماتے ہیں کہ خالی جھکنے ہی سے نہیں کام چلے گا بلکہ ان کے لیے دعا بھی مانگنا، وہ کون سی دعا ہے؟ آہ! ہمارا آپ کا خالق سکھارہا ہے:
وَ قُلۡ  رَّبِّ  ارۡحَمۡہُمَا کَمَا رَبَّیٰنِیۡ  صَغِیۡرًا 
یوں دعا مانگنا کہ اے میرے رب! میرے ماں باپ پر رحمت نازل کیجیے جیسا کہ انہوں نے بچپن میں مجھے پالا، پرورش کی، میرے اوپر رحم کیا، اللہ تعالیٰ ہمارا بچپن یاد دلارہے ہیں۔ ہم پچپن سال کے ہو جاتے ہیں تو اپنا بچپن بھول جاتے ہیں۔ جوانی اور طاقت میں بوڑھے ماں باپ سے انسان گستاخیاں کرجاتا ہے اور کہتا ہے کہ بس اب برداشت نہیں ہورہا ہے لیکن اللہ تعالیٰ نے اس آیت میں ایسی دعا سکھائی جس میں ہمیں ہمارا بچپن یاد دلادیا اور ماں باپ کے احسانات بھی یاد دلا دیے کہ ان احسانات کے بدلے میں مجھ سے یوں دعا کرو:
وَ قُلۡ  رَّبِّ  ارۡحَمۡہُمَا کَمَا رَبَّیٰنِیۡ  صَغِیۡرًا
اے میرے رب! میرے ماں باپ پر رحمت نازل فرماجیسا کہ انہوں نے بچپن میں مجھے پالا یعنی میرے ساتھ رحمت کا معاملہ کیا۔یہ دعا بھی ہونی چاہیے۔
مرشدکے لیے دعائے رحمت کا ثبوت
اسی آیت کے ذیل میں حکیم الامت مجدد الملت مولانا اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ تفسیر بیان القرآن کے ایک حاشیہ میں جس کا نام مَسَائِلُ السُّلُوْکِ فِیْ کَلَامِ مَلِکِ الْمُلُوْکِ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 پیش لفظ 7 1
3 اللہ کی نافرمانی میں کسی کی فرماں برداری جائز نہیں 8 1
4 اتباعِ نفس میں صرف ذلت و خواری ہے 9 1
5 نظر باز کے چہرے پر لعنت برستی ہے 11 1
6 اللہ والوں کی شانِ رحمت و محبت 11 1
7 اللہ کے لیے محبت اللہ والا بنادیتی ہے 12 1
8 حضرت مولاناشاہ عبدالقادر صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی نگاہ کی کرامت 13 1
9 عشق و محبت کا تقاضا 14 1
10 صحبتِ شیخ کے آداب 15 1
11 حضرت خالد بن ولیدرضی اللہ تعالیٰ عنہ کی فنائیت اور اخلاص 15 1
12 محبتِ للّٰہی کی قوت 16 1
13 حضرت مولانا شاہ محمد احمد صاحب رحمۃ اللہ علیہ اور لالچی مرید 17 1
14 مربی کے حقوق 18 1
16 مرید کو اپنے پاس قیام کی اجازت دیناشیخ کا احسانِ عظیم ہے 19 1
17 شیخِ کامل اپنے مرید کو اچھی طرح جانتا ہے 19 1
18 لوگوں کی تعریف سے خود کو بڑا سمجھنے والے کی مثال 20 1
19 تواضع علامتِ قبولیت اور تکبر علامتِ مردودیت ہے 21 1
20 عشقِ اصنام سے ہر دل کو پریشاں پایا 22 1
21 والدین کے ساتھ حسنِ سلوک کا حکم 22 1
22 والدین کا مقام 23 1
23 ماں باپ کو ذرّہ برابر بھی تکلیف پہنچانا جرمِ عظیم ہے 24 1
24 لفظِ ’’اُف ‘‘ کا معنیٰ 25 1
25 ایک بنیے کا واقعہ 26 1
26 والدین سے بے ادبی کسی حال میں جائز نہیں 27 1
27 والدین کو ستانے کا وبال دنیا میں بھی آتا ہے 28 1
29 ماں اور بیوی دونوں کے حقوق کا خیال رہے 29 1
30 والدین سے خوب ادب سے بات کرنا چاہیے 30 1
31 والدین کے سامنے عاجزی اختیار کرنے کا حکم 30 1
32 والدین کے لیے دعائے رحمت کی تلقین 31 1
33 وَ قُلۡ رَّبِّ ارۡحَمۡہُمَا کَمَا رَبَّیٰنِیۡ صَغِیۡرًا 31 1
34 مرشدکے لیے دعائے رحمت کا ثبوت 31 1
35 مولانا رومیرحمۃ اللہ علیہ کی اپنے شیخ اور ان کے شہر والوں کے لیے دعا 32 1
36 والدین سے حسنِ سلو ک اور عاجزی دکھاوے کی نہ ہو 33 1
37 ضعفاءرزق اور نصرتِ الہٰیہ کا سبب ہیں 33 1
38 ضعفاء عذابِ الٰہی سے حفاظت کا ذریعہ ہیں 34 1
39 گزشتہ خطاؤں پر اللہ تعالیٰ اور والدین سے معافی مانگنے کی ہدایت 34 1
40 والدین کی وفات کے بعد ان کے فرماں برداروں میں شامل ہو نے کا طریقہ 35 1
41 والدین کی وفات کے بعد ان کا حق ادا کرنے کا نسخہ 35 1
42 حقوق العباد کا خیال رکھیے 36 1
43 مردو عورت کی مساوات کا نعرہ غیر اسلامی اور خواتین پر ظلم ہے 37 1
44 خواتین کی دینداری کی اہمیت اور فوائد 38 1
45 اصلاحی مشورہ کے لیے خواتین کو خط و کتابت کی ترغیب 39 1
46 خواتین کی خط و کتابت محرم کی اجازت سے ہو 39 1
47 ضمیمہ 42 1
48 آیت رَبِّ ارْحَمْھُمَا.....الخ کے لطائف و معارف 42 47
49 بچپن یاد دِلانے کا راز 43 1
50 ایک عبرت ناک واقعہ 45 1
51 آیتِ مذکورہ میں حضورصلی اللہ علیہ وسلم کو خطاب کی مصلحت 48 1
Flag Counter