Deobandi Books

حقوق الوالدین

ہم نوٹ :

33 - 50
والدین سے حسنِ سلو ک اور عاجزی دکھاوے کی نہ ہو
آگے اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ رَبُّکُمۡ اَعۡلَمُ بِمَا فِیۡ نُفُوۡسِکُمۡ  یاد رکھو! تمہارا رب تمہارے مافی الضمیرکو، تمہارے دلوں کے حال کو خوب جانتا ہے۔ حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ نے اس آیت کا پچھلی آیت سے یہ ربط بیان کیا ہے کہ ماں باپ کا یہ ادب ،یہ محبت اور عظمت وغیرہ جو بیان ہوئے ہیں صرف اظہار کے لیے نہ ہوں، خالی دکھاوا نہ ہو، دل کے ساتھ ماں باپ کی محبت ہو۔ ایسا نہ ہو کہ بظاہر تو کندھا جھکا کے بیٹھے ہوئے ہیں لیکن دل میں کچھ بھی عظمت و خیر خواہی نہیں ہے، دل میں کوس رہے ہیں کہ کیا کریں! خدا کب ان کو اٹھائے گا؟ ان کو جلدی موت آجائے، یہ ماں باپ پڑے پڑے ہگ رہے ہیں اور ان کی وجہ سے میں کاروبار کے لیے بھی نہیں جاپارہا ہوں، چھوٹے چھوٹے بچے بھی ہیں، ان کی پرورش بھی ہے، اللہ ان کو جلدی اٹھالے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں  تمہارا رب تمہارے دلوں کے حال کو خوب جانتا ہے۔ لہٰذا دل سے ان کے ساتھ محبت کرو اور دل سے دعا کرو کہ اللہ ان کی زندگی میں برکت دے اور ان پر رحمت نازل فرمائے۔ اگر ماں باپ چارپائی پر بھی رہیں گے تو بھی آپ پر ر حمت نازل ہوگی۔
ضعفاءرزق اور نصرتِ الہٰیہ کا سبب ہیں
 اس کو یاد رکھیے! کہ اگر ماں باپ یا شیخ چارپائی پر ہو، بیان کی طاقت بھی نہ ہو تو بھی آپ مریدین اور طالبین اور ماں باپ کی اولاد ان کی برکتوں سے محروم نہیں رہیں گے، اگرچہ وہ کماکر نہیں دے سکتے، کیا بڈھے ماں باپ کماسکتے ہیں؟ لیکن ان کی برکت سے آپ کو روزی پہنچے گی، کیسے؟ حدیثِ پاک میں ہے:
اِنَّمَا تُرْزَقُوْنَ وَتُنْصَرُوْنَ بِضُعَفَائِکُمْتم رزق دیے جاتے ہو اپنے کمزوروں کی برکت سے، تمہاری مدد آتی ہے تمہارے کمزوروں    کی برکت سے۔
_____________________________________________
9؎    جامع الترمذی:299/1،باب فی الاستفتاح بصعالیک المسلمین ،ایج ایم سعید
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 پیش لفظ 7 1
3 اللہ کی نافرمانی میں کسی کی فرماں برداری جائز نہیں 8 1
4 اتباعِ نفس میں صرف ذلت و خواری ہے 9 1
5 نظر باز کے چہرے پر لعنت برستی ہے 11 1
6 اللہ والوں کی شانِ رحمت و محبت 11 1
7 اللہ کے لیے محبت اللہ والا بنادیتی ہے 12 1
8 حضرت مولاناشاہ عبدالقادر صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی نگاہ کی کرامت 13 1
9 عشق و محبت کا تقاضا 14 1
10 صحبتِ شیخ کے آداب 15 1
11 حضرت خالد بن ولیدرضی اللہ تعالیٰ عنہ کی فنائیت اور اخلاص 15 1
12 محبتِ للّٰہی کی قوت 16 1
13 حضرت مولانا شاہ محمد احمد صاحب رحمۃ اللہ علیہ اور لالچی مرید 17 1
14 مربی کے حقوق 18 1
16 مرید کو اپنے پاس قیام کی اجازت دیناشیخ کا احسانِ عظیم ہے 19 1
17 شیخِ کامل اپنے مرید کو اچھی طرح جانتا ہے 19 1
18 لوگوں کی تعریف سے خود کو بڑا سمجھنے والے کی مثال 20 1
19 تواضع علامتِ قبولیت اور تکبر علامتِ مردودیت ہے 21 1
20 عشقِ اصنام سے ہر دل کو پریشاں پایا 22 1
21 والدین کے ساتھ حسنِ سلوک کا حکم 22 1
22 والدین کا مقام 23 1
23 ماں باپ کو ذرّہ برابر بھی تکلیف پہنچانا جرمِ عظیم ہے 24 1
24 لفظِ ’’اُف ‘‘ کا معنیٰ 25 1
25 ایک بنیے کا واقعہ 26 1
26 والدین سے بے ادبی کسی حال میں جائز نہیں 27 1
27 والدین کو ستانے کا وبال دنیا میں بھی آتا ہے 28 1
29 ماں اور بیوی دونوں کے حقوق کا خیال رہے 29 1
30 والدین سے خوب ادب سے بات کرنا چاہیے 30 1
31 والدین کے سامنے عاجزی اختیار کرنے کا حکم 30 1
32 والدین کے لیے دعائے رحمت کی تلقین 31 1
33 وَ قُلۡ رَّبِّ ارۡحَمۡہُمَا کَمَا رَبَّیٰنِیۡ صَغِیۡرًا 31 1
34 مرشدکے لیے دعائے رحمت کا ثبوت 31 1
35 مولانا رومیرحمۃ اللہ علیہ کی اپنے شیخ اور ان کے شہر والوں کے لیے دعا 32 1
36 والدین سے حسنِ سلو ک اور عاجزی دکھاوے کی نہ ہو 33 1
37 ضعفاءرزق اور نصرتِ الہٰیہ کا سبب ہیں 33 1
38 ضعفاء عذابِ الٰہی سے حفاظت کا ذریعہ ہیں 34 1
39 گزشتہ خطاؤں پر اللہ تعالیٰ اور والدین سے معافی مانگنے کی ہدایت 34 1
40 والدین کی وفات کے بعد ان کے فرماں برداروں میں شامل ہو نے کا طریقہ 35 1
41 والدین کی وفات کے بعد ان کا حق ادا کرنے کا نسخہ 35 1
42 حقوق العباد کا خیال رکھیے 36 1
43 مردو عورت کی مساوات کا نعرہ غیر اسلامی اور خواتین پر ظلم ہے 37 1
44 خواتین کی دینداری کی اہمیت اور فوائد 38 1
45 اصلاحی مشورہ کے لیے خواتین کو خط و کتابت کی ترغیب 39 1
46 خواتین کی خط و کتابت محرم کی اجازت سے ہو 39 1
47 ضمیمہ 42 1
48 آیت رَبِّ ارْحَمْھُمَا.....الخ کے لطائف و معارف 42 47
49 بچپن یاد دِلانے کا راز 43 1
50 ایک عبرت ناک واقعہ 45 1
51 آیتِ مذکورہ میں حضورصلی اللہ علیہ وسلم کو خطاب کی مصلحت 48 1
Flag Counter