Deobandi Books

حقوق الوالدین

ہم نوٹ :

22 - 50
عشقِ اصنام سے ہر دل کو پریشاں پایا
تو میں عرض کررہا تھا کہ اللہ سبحانہٗ وتعالیٰ فرماتے ہیں کہ
وَ قَضٰی رَبُّکَ اَلَّا تَعۡبُدُوۡۤا اِلَّاۤ  اِیَّاہُ
اور تیرے رب نے فیصلہ کرلیا کہ سوائے خدا کے کسی کی عبادت مت کرو، معبود مت سمجھو۔ نفس کو خدا مت بناؤ، خدا کے قانون کو نفسِ دشمن کے کہنے سے پاش پاش مت کرو، ورنہ         اللہ تعالیٰ تمہارا دماغ پاش پاش کردے گا، اللہ تعالیٰ کا ایسا عذاب آتا ہے کہ مغز میں کھونٹے گھسنے لگتے ہیں، نیندیں حرام ہوجاتی ہیں۔ ہم نے ایسے لوگوں کی بدحواسی کے مناظر دیکھے ہیں جو ٹیڈیوں کے چکر میں رہتے ہیں، گناہوں کے چکر میں رہتے ہیں، حسینوں کو پھنسانے کے چکر میں رہتے ہیں، میں نے اپنے مطب اور حکمت کے زمانے میں ایسے حواس باختہ لوگوں کو اتنا زیادہ پریشان دیکھا ہے کہ واللہ! مسجد میں کہتا ہوں،اور یقین سے کہتا ہوں کہ اللہ کو چھوڑکر         عشقِ مجازی میں مشغول ہونا عذابِ الٰہی ہے، کیوں کہ میں نے اپنی آنکھوں سے ان کی بربادی کو دیکھا ہے، مجھے اس کا علم الیقین بھی حاصل ہے اور عین الیقین بھی حاصل ہے۔
اس لیے میں آپ لوگوں کے لیے اور اپنے لیے یہ تمنا رکھتا ہوں کہ خدا نہ کرے کہ کسی کا دل اور کسی کی نظر غیروں میں پھنسے، اے خدا! ہمارے قلب وجان کو غیروں سے چھڑاکر اپنی ذاتِ پاک کے ساتھ چپکالیجیے، اتنا زیادہ گوند لگادیجیے کہ سارا عالم ہمیں آپ سے ایک بال کے برابر جدا نہ کرسکے، چاہے حسن کا عالم ہو یا روپے، نوٹ، دولت کا عالم ہو یا وزارتِ عظمیٰ کی کرسیوں کا عالم ہو۔ یہ ہے میری تمنا اپنے لیے اور آپ کے لیے، بتائیےیہ بہتر ہے یا نہیں؟ کیا میری یہ آرزو آپ کے لیے اچھی آرزو نہیں ہے؟
والدین کے ساتھ حسنِ سلوک کا حکم
آگے اللہ تعالیٰ اپنے بندوں سے ارشاد فرماتے ہیں کہ مجھے خدا سمجھ کر جتنی تم میری عظمت کرتے ہو اتنی کسی اور کی مت کرنا، لیکن اب میں اپنے احکام کے ساتھ تمہارے ماں باپ کے ساتھ حسنِ سلوک کا حکم نازل کرتا ہوں، تاکہ تم سمجھ لو کہ اللہ نے جو اپنی عبادت کے ساتھ ساتھ، اپنی عظمت کے حق کی ادائیگی کے حکم کے ساتھ ساتھ حقوق العباد میں سے والدین کے 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 پیش لفظ 7 1
3 اللہ کی نافرمانی میں کسی کی فرماں برداری جائز نہیں 8 1
4 اتباعِ نفس میں صرف ذلت و خواری ہے 9 1
5 نظر باز کے چہرے پر لعنت برستی ہے 11 1
6 اللہ والوں کی شانِ رحمت و محبت 11 1
7 اللہ کے لیے محبت اللہ والا بنادیتی ہے 12 1
8 حضرت مولاناشاہ عبدالقادر صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی نگاہ کی کرامت 13 1
9 عشق و محبت کا تقاضا 14 1
10 صحبتِ شیخ کے آداب 15 1
11 حضرت خالد بن ولیدرضی اللہ تعالیٰ عنہ کی فنائیت اور اخلاص 15 1
12 محبتِ للّٰہی کی قوت 16 1
13 حضرت مولانا شاہ محمد احمد صاحب رحمۃ اللہ علیہ اور لالچی مرید 17 1
14 مربی کے حقوق 18 1
16 مرید کو اپنے پاس قیام کی اجازت دیناشیخ کا احسانِ عظیم ہے 19 1
17 شیخِ کامل اپنے مرید کو اچھی طرح جانتا ہے 19 1
18 لوگوں کی تعریف سے خود کو بڑا سمجھنے والے کی مثال 20 1
19 تواضع علامتِ قبولیت اور تکبر علامتِ مردودیت ہے 21 1
20 عشقِ اصنام سے ہر دل کو پریشاں پایا 22 1
21 والدین کے ساتھ حسنِ سلوک کا حکم 22 1
22 والدین کا مقام 23 1
23 ماں باپ کو ذرّہ برابر بھی تکلیف پہنچانا جرمِ عظیم ہے 24 1
24 لفظِ ’’اُف ‘‘ کا معنیٰ 25 1
25 ایک بنیے کا واقعہ 26 1
26 والدین سے بے ادبی کسی حال میں جائز نہیں 27 1
27 والدین کو ستانے کا وبال دنیا میں بھی آتا ہے 28 1
29 ماں اور بیوی دونوں کے حقوق کا خیال رہے 29 1
30 والدین سے خوب ادب سے بات کرنا چاہیے 30 1
31 والدین کے سامنے عاجزی اختیار کرنے کا حکم 30 1
32 والدین کے لیے دعائے رحمت کی تلقین 31 1
33 وَ قُلۡ رَّبِّ ارۡحَمۡہُمَا کَمَا رَبَّیٰنِیۡ صَغِیۡرًا 31 1
34 مرشدکے لیے دعائے رحمت کا ثبوت 31 1
35 مولانا رومیرحمۃ اللہ علیہ کی اپنے شیخ اور ان کے شہر والوں کے لیے دعا 32 1
36 والدین سے حسنِ سلو ک اور عاجزی دکھاوے کی نہ ہو 33 1
37 ضعفاءرزق اور نصرتِ الہٰیہ کا سبب ہیں 33 1
38 ضعفاء عذابِ الٰہی سے حفاظت کا ذریعہ ہیں 34 1
39 گزشتہ خطاؤں پر اللہ تعالیٰ اور والدین سے معافی مانگنے کی ہدایت 34 1
40 والدین کی وفات کے بعد ان کے فرماں برداروں میں شامل ہو نے کا طریقہ 35 1
41 والدین کی وفات کے بعد ان کا حق ادا کرنے کا نسخہ 35 1
42 حقوق العباد کا خیال رکھیے 36 1
43 مردو عورت کی مساوات کا نعرہ غیر اسلامی اور خواتین پر ظلم ہے 37 1
44 خواتین کی دینداری کی اہمیت اور فوائد 38 1
45 اصلاحی مشورہ کے لیے خواتین کو خط و کتابت کی ترغیب 39 1
46 خواتین کی خط و کتابت محرم کی اجازت سے ہو 39 1
47 ضمیمہ 42 1
48 آیت رَبِّ ارْحَمْھُمَا.....الخ کے لطائف و معارف 42 47
49 بچپن یاد دِلانے کا راز 43 1
50 ایک عبرت ناک واقعہ 45 1
51 آیتِ مذکورہ میں حضورصلی اللہ علیہ وسلم کو خطاب کی مصلحت 48 1
Flag Counter