Deobandi Books

حقوق الوالدین

ہم نوٹ :

46 - 50
لہٰذا اس چیز سے ہوشیار رہنا چاہیے کہ ماں کا دل نہ دکھنے پائے۔ اب یہ صبر کا امتحان ہے، ماں کمزور ہے، بڑھاپا ہے لیکن بس سے اتارنے کے لیے بیوی کو پکڑ رہا ہے اور ماں کو نہیں پکڑ رہا۔ یہ کیا بات ہے؟ ماں کو پکڑنا چاہیے، بیوی تو نوجوان ہے وہ خود بس سے اتر جائے گی۔ ایسے موقع پہ ماں کو ترجیح دو۔ (روتے ہوئے فرمایا کہ) ماں باپ کی خدمت کرو،بیوی کو سمجھاؤ کہ ماں نے بچپن میں مجھے پالا ہے، جب ایک ہاتھ کا چھوٹا ساتھا، لہٰذا میری ماں کا دل دکھنے نہ پائے، چاہے مجھ سے بدسلوکی کرلو لیکن میری ماں کے ساتھ اچھا سلوک کرو، میری ماں نے مجھے پالا ہے، میں ماں کا حق کبھی ادا نہیں کرسکتا۔
ماں اور بیوی دونوں کے حقوق ادا کریں
لہٰذا جب شادی ہوجائے تو ماں کا حق اور بیوی کا حق دونوں کو سامنے رکھنا چاہیے اور یہ دونوں کا حق ادا کرنا اللہ والوں سے سیکھنا پڑتا ہے۔ آج کل ہمارے گھروں میں جب لڑکیاں شادی ہوکر آتی ہیں تو اکثر ساسیں بہوؤں کو بہت تنگ کرتی ہیں اور یہ سمجھتی ہیں کہ یہ بہو نہیں خادمہ ہے۔ گھر کا سارا کام اس کے ذمے لگادیا جاتا ہے، یہاں تک کے برتن دھونے سے لے کر دیور اور جیٹھ کے کپڑے دھونے تک سب کام اس سے کروائے جاتے ہیں، دیور اور جیٹھ جنہیں احادیث مبارکہ میں عورت کے لیے موت فرمایا گیا ہے، بیوی سے ان کی خدمت کرانا کتنی بڑی بے حیائی کی بات ہے، حالاں کہ شریعت نے ضابطہ یہ رکھا ہے کہ بیوی کے ذمے پورے گھر والوں کی خدمت نہیں ہے، اور یہ بھی ضابطہ رکھا ہے کہ اگر ساس بہو میں نہیں بنتی تو بیوی کو الگ گھر لے کر دینا شوہر پر واجب ہے، یہ بیوی کے حقوق میں سے ہے، اگرنہیں دے گا تو ظالم ہوگا۔
شوہر کے ذمہ واجب ہے کہ نان نفقہ اور مکان اپنی حیثیت کے مطابق بیوی کو دے، اگر بالفرض بیوی یہ کہہ دے کہ میں گھر کا کام نہیں کرتی، مجھے روٹی لاکر دو تو شوہر کے ذمہ روٹی لانا واجب ہے، وہ اسے گھر کے کام کاج پر مجبور نہیں کرسکتا لیکن ایسا ہوتا نہیں ہے، کیوں کہ ضابطہ کے حق کے ساتھ رابطہ کا بھی حق ہے، اور وہ یہ ہے کہ جیسے بیوی کبھی بیمار 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 پیش لفظ 7 1
3 اللہ کی نافرمانی میں کسی کی فرماں برداری جائز نہیں 8 1
4 اتباعِ نفس میں صرف ذلت و خواری ہے 9 1
5 نظر باز کے چہرے پر لعنت برستی ہے 11 1
6 اللہ والوں کی شانِ رحمت و محبت 11 1
7 اللہ کے لیے محبت اللہ والا بنادیتی ہے 12 1
8 حضرت مولاناشاہ عبدالقادر صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی نگاہ کی کرامت 13 1
9 عشق و محبت کا تقاضا 14 1
10 صحبتِ شیخ کے آداب 15 1
11 حضرت خالد بن ولیدرضی اللہ تعالیٰ عنہ کی فنائیت اور اخلاص 15 1
12 محبتِ للّٰہی کی قوت 16 1
13 حضرت مولانا شاہ محمد احمد صاحب رحمۃ اللہ علیہ اور لالچی مرید 17 1
14 مربی کے حقوق 18 1
16 مرید کو اپنے پاس قیام کی اجازت دیناشیخ کا احسانِ عظیم ہے 19 1
17 شیخِ کامل اپنے مرید کو اچھی طرح جانتا ہے 19 1
18 لوگوں کی تعریف سے خود کو بڑا سمجھنے والے کی مثال 20 1
19 تواضع علامتِ قبولیت اور تکبر علامتِ مردودیت ہے 21 1
20 عشقِ اصنام سے ہر دل کو پریشاں پایا 22 1
21 والدین کے ساتھ حسنِ سلوک کا حکم 22 1
22 والدین کا مقام 23 1
23 ماں باپ کو ذرّہ برابر بھی تکلیف پہنچانا جرمِ عظیم ہے 24 1
24 لفظِ ’’اُف ‘‘ کا معنیٰ 25 1
25 ایک بنیے کا واقعہ 26 1
26 والدین سے بے ادبی کسی حال میں جائز نہیں 27 1
27 والدین کو ستانے کا وبال دنیا میں بھی آتا ہے 28 1
29 ماں اور بیوی دونوں کے حقوق کا خیال رہے 29 1
30 والدین سے خوب ادب سے بات کرنا چاہیے 30 1
31 والدین کے سامنے عاجزی اختیار کرنے کا حکم 30 1
32 والدین کے لیے دعائے رحمت کی تلقین 31 1
33 وَ قُلۡ رَّبِّ ارۡحَمۡہُمَا کَمَا رَبَّیٰنِیۡ صَغِیۡرًا 31 1
34 مرشدکے لیے دعائے رحمت کا ثبوت 31 1
35 مولانا رومیرحمۃ اللہ علیہ کی اپنے شیخ اور ان کے شہر والوں کے لیے دعا 32 1
36 والدین سے حسنِ سلو ک اور عاجزی دکھاوے کی نہ ہو 33 1
37 ضعفاءرزق اور نصرتِ الہٰیہ کا سبب ہیں 33 1
38 ضعفاء عذابِ الٰہی سے حفاظت کا ذریعہ ہیں 34 1
39 گزشتہ خطاؤں پر اللہ تعالیٰ اور والدین سے معافی مانگنے کی ہدایت 34 1
40 والدین کی وفات کے بعد ان کے فرماں برداروں میں شامل ہو نے کا طریقہ 35 1
41 والدین کی وفات کے بعد ان کا حق ادا کرنے کا نسخہ 35 1
42 حقوق العباد کا خیال رکھیے 36 1
43 مردو عورت کی مساوات کا نعرہ غیر اسلامی اور خواتین پر ظلم ہے 37 1
44 خواتین کی دینداری کی اہمیت اور فوائد 38 1
45 اصلاحی مشورہ کے لیے خواتین کو خط و کتابت کی ترغیب 39 1
46 خواتین کی خط و کتابت محرم کی اجازت سے ہو 39 1
47 ضمیمہ 42 1
48 آیت رَبِّ ارْحَمْھُمَا.....الخ کے لطائف و معارف 42 47
49 بچپن یاد دِلانے کا راز 43 1
50 ایک عبرت ناک واقعہ 45 1
51 آیتِ مذکورہ میں حضورصلی اللہ علیہ وسلم کو خطاب کی مصلحت 48 1
Flag Counter