Deobandi Books

ہم جنس پرستی کی تباہ کاریاں اور ان کا علاج

ہم نوٹ :

39 - 50
اس کا مقدمہ یعنی شروعات بھی جرم ہے، یعنی کسی حسین پر نظر کرنا بھی جرم ہے، اس سے بات چیت کرنا بھی جرم ہے، اس کو مٹھائی کھلانا بھی جرم ہے، اس کے پاس بیٹھنا بھی جرم ہے، یہ سب کام کرنے والے مجرمین میں شامل ہوجاتے ہیں، کیوں کہ مقدمۂ حرام حرام ہوتا ہے۔
اور یہ جرم کیوں ہے؟ اس کو ایک مثال سے سمجھیے اور اپنے دل پر ہاتھ رکھ کر دل سے پوچھیے کہ کوئی شخص آپ کا بہت ہی گہرا دوست ہو اور آپ اس کی عزت بھی کرتے ہوں لیکن ایک دن آپ کے بیٹے کو للچائی ہوئی نظروں سے دیکھ رہا ہو اور آپ نے اس کو دیکھ لیا تو بتائیے! آپ اس کو اپنادوست بنائیں گے؟ آپ کہیں گے کہ خبیث! تیری آنکھیں نکال دوں گا، تو میرے بیٹے کو بُری نظر سے دیکھ رہا ہے۔ تو باپ کو اپنے بیٹے سے جتنی محبت ہے اس سے زیادہ محبت اللہ کو اپنی مخلوق سے ہے۔ جب ایک حصہ محبت میں یہ حال ہے کہ باپ نہیں چاہتا کہ کوئی میری بیٹی کو یا میرے بیٹے کو بُری نظر سے دیکھے تو ربا جس کے پاس ۹۹فیصد محبت ہے، جب اس کی محبت کا ظہور ہوگا تو اس کے بندوں کو بُری نظر سے دیکھنے والوں سے وہ کیسا انتقام لے گا اور ان کا کیا حال ہوگا، بلکہ اللہ کی محبت تو سو سے بھی زیادہ ہے یہ تو ایک مثال ہے۔ بات کو سمجھانے کے لیے کہہ دیتے ہیں۔
 مخلوقِ خدا سے خیر خواہی کے معنیٰ
تو اللہ کے بندوں کو، اللہ کی مخلوق کو بُری نظر سے دیکھنا جبکہ مخلوق اللہ کی عیال ہے، کتنا بڑا جرم ہے۔ حدیثِ پاک میں ہے:
اَلْخَلْقُ عِیَالُ اللہِ فَاَحَبُّ الْخَلْقِ اِلَی اللہِ مَنْ اَحْسَنَ اِلٰی عِیَالِہٖ15؎
تمام مخلوق اللہ کا کنبہ ہے، پس مخلوق میں اللہ تعالی کا سب سے زیادہ محبوب اور پسندیدہ وہ ہے جو اس کے کنبے سے بھلائی کے ساتھ پیش آتا ہے۔ لہٰذا کافر لڑکے کو بھی بُری نظر سے دیکھنا جائز نہیں ہے، یہ بین الاقوامی جرم ہے۔ یہ نہیں کہہ سکتے کہ یہ تو کافر ہے، عیسائی ہے، بھنگی ہے، کیوں کہ اللہ پاک نے کافر کو بھی بُری نظر سے دیکھنے سے منع فرمایا ہے کہ یہ کافر تو ہے مگر اللہ کا بندہ بھی 
_____________________________________________
15؎   مشکٰوۃ المصابیح: 425، باب الشفقۃ والرحمۃ،المکتبۃ القدیمیۃ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب 7 1
3 صحبتِ اہل اللہ کے فوائد 9 1
4 شیخ کا ایک ادب 11 1
5 قصۂ تبریزی رحمۃ اللہ علیہ و رومی رحمۃ اللہ علیہ 12 1
6 علماء کا لباس کیسا ہونا چاہیے؟ 13 1
7 مولانا رومیرحمۃ اللہ علیہ کی شمس الدین تبریزیرحمۃ اللہ علیہسے ملاقات 14 1
8 فیضانِ صحبتِ صالحین 14 1
9 غلبۂ محبت میں سالکین کو مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ کی دعوت الیٰ اللہ 15 1
10 تبریزی رحمۃ اللہ علییہو رومی رحمۃ اللہ علیہ کی پہلی ملاقات اورگفتگوئے عاشقانہ 16 1
11 حضرت شمس الدین تبریزی رحمۃاللہ علیہ کی صحبت کا فیض 18 1
12 مولانا رومی رحمۃاللہ علیہ کی صلاح الدین زرکوب رحمۃاللہ علیہ سے ملاقات اور رفاقت 19 1
13 مولانا رومی رحمۃاللہ علیہ کی حسام الدین چلپی رحمۃاللہ علیہ سے ملاقات 20 1
14 مولانا رومی رحمۃاللہ علیہ کا اپنے مرید حسام الدین رحمۃاللہ علیہ سے والہانہ تعلق 21 1
15 مدارس کے مہتمم حضرات کو اہم ہدایات 24 1
16 اَمارد سے جسمانی خدمت لینا فتنہ کا سبب ہے 24 1
17 ہلکی ہلکی داڑھی والوں سے بھی احتیاط کرنا چاہیے 24 1
18 اَمردوں سے جسمانی خدمت لینا سیئہ جاریہ بن جاتا ہے 25 1
19 سماع کی چار شرائط از حضرت نظام الدین اولیاء رحمۃ اللہ علیہ 25 1
20 اشعار کا حکم 26 1
22 حیض الرجال 27 1
23 سالکین کا راستہ مارنے والی دو چیزیں 28 1
24 امام ابو حنیفہ رحمۃاللہ علیہ کی اَمارد سے احتیاط 29 1
25 حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی اَمردوں سے احتیاط 30 1
26 اَمردوں سے نظروں کی حفاظت کی تدابیر 31 1
27 ایک شیطانی چال اور اس سے بچاؤ کی تدبیر 32 1
28 ہم جنس پرستی سے بچاؤ کے مضمون کی مخالفت قومِ لوط کا عمل ہے 33 1
29 اَمارد سے بد احتیاطی سالک کی بربادی ہے 34 1
30 بدنظری و عشقِ مجازی سے اجتناب کا انعام 34 1
31 اسبابِ گناہ سے قرب، گناہ میں ابتلا کا ذریعہ ہے 35 1
32 ایک لطیفہ 36 1
33 شیطان دینداروں پر زیادہ محنت کر تا ہے 36 1
34 بڑے لڑکوں اور چھوٹے لڑکوں کا میل جول زہرِ قاتل ہے 37 1
35 سب سے سخت عذاب بد فعلی کی مرتکب قوم پر آیا 37 1
36 عشقِ مجازی جرمِ عظیم ہے 38 1
37 مخلوقِ خدا سے خیر خواہی کے معنیٰ 39 1
38 بد احتیاطی کے نقصانات 41 1
39 اللہ والا عالم بننے کے لیے حکیم الامت کے دو نسخے 42 1
40 علمی استعداد کے لیے حکیم الامت رحمۃ اللہ علیہ کے تین نسخے 42 1
41 بڑے لڑکے اور چھوٹے لڑکے ایک ساتھ تکرار نہ کریں 43 1
42 حضرت والا کی اشاعتِ دین کی تڑپ اور اخلاص 43 1
43 چند دن خونِ تمنا پر بہارِ نسبت عطا ہوجاتی ہے 44 1
44 نفس پر مردانہ وار حملہ کرنا چاہیے 46 1
45 تلاوتِ قرآنِ مجید کے فضائل 47 1
46 آیاتِ قرآنیہ سے گمراہ فرقوں کا رد 48 1
47 تلاوت ِقرآنِ پاک کے آداب 49 1
48 نہ لو نامِ الفت جو خود داریاں ہیں 32 1
Flag Counter