ہم جنس پرستی کی تباہ کاریاں اور ان کا علاج |
ہم نوٹ : |
|
نہ لو نامِ الفت جو خودداریاں ہیں بڑی ذلتیں ہیں بڑی خواریاں ہیں لیکن اس کے بعد کیا انعام ملتا ہے ؎ لی فقیری بادشاہت ہوگئی عشق کی ذلت بھی عزت ہوگئی ہم جنس پرستی سے بچاؤ کے مضمون کی مخالفت قومِ لوط کا عمل ہے میں اللہ کے راستے کی بات کر رہا ہوں، جو لوگ کچھ بھی فہمِ سلیم رکھتے ہیں، اللہ اللہ کرتے ہیں، اگر ان کے دل میں ذرا بھی اللہ کا نور ہے تو وہ لوگ میری ان باتوں کی قدر کرلیں اور جو لوگ فسق و فجور میں اور ضد و عناد میں مبتلا ہیں ان سے یہ اَمرد پرستی اور بدفعلی سے بچاؤ کا مضمون ہضم ہی نہیں ہوتا اور وہ ایسی باتیں کرتے ہیں جیسی قومِ لوط نے حضرت لوط علیہ السلام سے کیں۔ جب حضرت لوط علیہ السلام نے ان سے فرمایا کہ اَتَاۡتُوۡنَ الۡفَاحِشَۃَ وَ اَنۡتُمۡ تُبۡصِرُوۡنَ اَئِنَّکُمۡ لَتَاۡتُوۡنَ الرِّجَالَ شَہۡوَۃً مِّنۡ دُوۡنِ النِّسَآءِ بَلۡ اَنۡتُمۡ قَوۡمٌ تَجۡہَلُوۡنَ فَمَا کَانَ جَوَابَ قَوۡمِہٖۤ اِلَّاۤ اَنۡ قَالُوۡۤا اَخۡرِجُوۡۤا اٰلَ لُوۡطٍ مِّنۡ قَرۡیَتِکُمۡ ۚ اِنَّہُمۡ اُنَاسٌ یَّتَطَہَّرُوۡنَ 13 ؎کیاتم یہ بے حیائی کا کام کرتے ہو حالاں کہ سمجھ دار ہو، کیا تم مردوں کے ساتھ شہوت رانی کرتے ہو عورتوں کو چھوڑ کر، بلکہ تم جہالت کر رہے ہو۔ سو ان کی قوم سے کوئی جواب نہ بن پڑا بجز اس کے کہ آپس میں کہنے لگے کہ لوط کے لوگوں کو تم اپنی بستی سے نکال دو، یہ لوگ بڑے پاک صاف بنتے ہیں ۔(بیان القرآن) یعنی لوط علیہ السلام کی مخالفت کی اور انہیں حقیر سمجھا۔ تو جو دین کی طرف بلانے _____________________________________________ 13؎النمل:54 ۔ 56