ہم جنس پرستی کی تباہ کاریاں اور ان کا علاج |
ہم نوٹ : |
|
والے ہیں اگر وہ اَمرد پرستی پر تقریر کریں اور لوگوں کو اس گندے کام سے منع کریں تو اگر کوئی ان کو حقیر سمجھتا ہے یا مخالفت کرتا ہے تو سمجھ لو کہ یہ قومِ لوط کا فعل ہے، جو یہ کررہا ہے۔ جیسے انہوں نے حضرت لوط علیہ السلام کو حقیر سمجھتے ہوئے باتیں بنائیں اِنَّہُمۡ اُنَاسٌ یَّتَطَہَّرُوۡنَ کہ یہ بڑے پاک صاف بنتے ہیں۔ اس لیے دوستو! احتیاط کرو، اور اس مضمون کی قدر کرلو۔ دیکھو ہمارے حکیم الامت رحمۃاللہ علیہ نے اپنے وعظوں اور ملفوظات میں کیا کچھ اس بارے میں بیان کیا ہے، اسے پڑھو۔ اَمارد سے بد احتیاطی سالک کی بربادی ہے آج مدارس میں کیا ہورہا ہے، کتنوں کا سلوک برباد ہورہا ہے، ان کی روح چاہتی ہے کہ میں اللہ والا بن جاؤں مگر ان سے حسن پرستی کی عادت نہیں چھوٹ رہی ہے۔ واللہ! قسم کھا کر کہتا ہوں، اگر چہ اختر کی قسم کوئی زیادہ اہمیت کی حامل نہیں ہے، کیوں کہ قسم کھانے والا زیادہ اہمیت کا حامل نہیں ہے لیکن چوں کہ آپ مجھ سے محبت کرتے ہیں اس لیے میں کہتا ہوں کہ میرے احباب میں، میرے دوستوں میں ایسے لوگ موجود ہیں جو اللہ والے بننا چاہتے ہیں اور اللہ کے عشق کے زبر دست پیاسے ہیں مگر حسن پرستی، صورت پرستی، اَمرد پرستی کے عذاب میں مبتلا ہیں ، وہ اس عادت کو چھوڑنا چاہتے ہیں لیکن ان سے حسن پرستی نہیں چھوٹتی۔ کہتے ہیں کہ کیا کریں صاحب! چھوٹتی نہیں ہے۔ جب یہ عادت بچپن سے پڑجاتی ہے تو جب تک جان لڑا کر اسے چھوڑنے کی کوشش نہ کرے آخری سانس تک نہیں چھوٹتی، اس لیے ہمت کر کے اس کو ابھی چھوڑ دو۔ بدنظری و عشقِ مجازی سے اجتناب کا انعام دیکھو جھوٹ چھوڑدینا آسان، چوری چھوڑ دینا آسان، لیکن حسینوں کو چھوڑنا، ان کو نہ دیکھنایہ بڑا مشکل مضمون ہے۔ لہٰذا جو بڑی ہمت سے کام لےگا اور ان سے بچ جائے گا تو ان شاء اللہ اس کا انعام بھی بہت بڑا ہے۔ اچھا یہ بتائیے کہ ایک مزدور نے ایک گھنٹہ کام کیا، آپ نے اس کو مزدوری دے دی لیکن ایک بادشاہ نے بھی آکر ایک گھنٹہ کا م کیا، تو بادشاہ کی