Deobandi Books

ہم جنس پرستی کی تباہ کاریاں اور ان کا علاج

ہم نوٹ :

48 - 50
آیاتِ قرآنیہ سے گمراہ فرقوں کا رد
اور جو یہ کہے کہ بغیر سمجھے قرآنِ پاک پڑھنے کا ثواب نہیں ملتا، وہ یا تو بددین ہے یا جاہل ہے۔ اس کی دلیل ہے الٓمٓ پر تیس نیکیاں ملنا:
مَنْ قَرَأَ حَرْفًا مِّنْ کِتَابِ اللہِ فَلَہٗ بِہٖ حَسَنَۃٌ وَالْحَسَنَۃُ بِعَشْرِ اَمْثَالِہَا لَا اَقُوْلُ الٓمٓ حَرْفٌ وَلٰکِنْ اَلِفٌ حَرْفٌ وَلَامٌ حَرْفٌ وَمِیْمٌ حَرْفٌ18؎
جو شخص ایک حرف کتاب اللہ کا پڑھے اس کے لیے ایک حرف کے عوض ایک نیکی ہے اور ایک نیکی کا اجر دس نیکی کے برابر ملتا ہے، میں یہ نہیں کہتا کہ سارا الٓمٓ ایک حرف ہے بلکہ الف ایک حرف، لام ایک حرف اور میم ایک حرف ہے۔ اس میں غور کریں کہ مثال دینے کے لیے   حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے الٓمٓ  کا ہی انتخاب کیوں کیا؟ جبکہ سارا قرآن الفاظ سے بھرا ہوا ہے، کیوں کہ الٓمٓ  کے معنیٰ سوائے اللہ تعالیٰ کے کوئی نہیں جانتا، پھر بھی اس کی تلاوت پر تیس نیکیاں مل رہی ہیں اور ایک فرقہ نیچریوں کا پیدا ہونے والا تھا، جو یہ کہتا تھا کہ قرآن کو بغیر سمجھے پڑھنا بے کار ہے، جیسا کہ آج کل بعض گمراہ قسم کے لوگ یہ باتیں پھیلا رہے ہیں۔ تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ مثال اس لیے دی تاکہ کل کوئی یہ فتنہ پیدا نہ کرے کہ بے سمجھے قرآن پڑھنے کا کوئی ثواب نہیں ہے۔ لہٰذا زبانِ نبوت سے یہ مثال قیامت تک کے فتنوں کا رد ہے۔
اسی طرح قرآنِ پاک میں ہے:
 اِنَّہٗ ہُوَ التَّوَّابُ الرَّحِیْمُ19؎
بے شک اللہ تعالیٰ بکثرت توبہ قبول کرنے والا بڑا رحم کرنے والا ہے۔ علامہ آلوسی رحمۃاللہ علیہ تفسیر روح المعانی میں فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے اپنی صفتِ تواب  کے بعد صفتِ رحِیم کیوں نازل کی؟ اس لیے کہ اللہ تعالیٰ یہ بتانا چاہتے ہیں کہ میں جو تمہاری توبہ قبول کرتا ہوں تو اس وجہ سے نہیں کہ میں.اس کا پابند ہوں، بلکہ وجہ یہ ہے کہ میں رحیم ہوں، اپنی شانِ رحمت سے معاف کرتا 
_____________________________________________
18؎    جامع الترمذی:119/2، باب ماجاء فی من قرأ حرفا من القرآن ما لہ من اجر ،ایج ایم سعید
19؎    البقرۃ:27
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب 7 1
3 صحبتِ اہل اللہ کے فوائد 9 1
4 شیخ کا ایک ادب 11 1
5 قصۂ تبریزی رحمۃ اللہ علیہ و رومی رحمۃ اللہ علیہ 12 1
6 علماء کا لباس کیسا ہونا چاہیے؟ 13 1
7 مولانا رومیرحمۃ اللہ علیہ کی شمس الدین تبریزیرحمۃ اللہ علیہسے ملاقات 14 1
8 فیضانِ صحبتِ صالحین 14 1
9 غلبۂ محبت میں سالکین کو مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ کی دعوت الیٰ اللہ 15 1
10 تبریزی رحمۃ اللہ علییہو رومی رحمۃ اللہ علیہ کی پہلی ملاقات اورگفتگوئے عاشقانہ 16 1
11 حضرت شمس الدین تبریزی رحمۃاللہ علیہ کی صحبت کا فیض 18 1
12 مولانا رومی رحمۃاللہ علیہ کی صلاح الدین زرکوب رحمۃاللہ علیہ سے ملاقات اور رفاقت 19 1
13 مولانا رومی رحمۃاللہ علیہ کی حسام الدین چلپی رحمۃاللہ علیہ سے ملاقات 20 1
14 مولانا رومی رحمۃاللہ علیہ کا اپنے مرید حسام الدین رحمۃاللہ علیہ سے والہانہ تعلق 21 1
15 مدارس کے مہتمم حضرات کو اہم ہدایات 24 1
16 اَمارد سے جسمانی خدمت لینا فتنہ کا سبب ہے 24 1
17 ہلکی ہلکی داڑھی والوں سے بھی احتیاط کرنا چاہیے 24 1
18 اَمردوں سے جسمانی خدمت لینا سیئہ جاریہ بن جاتا ہے 25 1
19 سماع کی چار شرائط از حضرت نظام الدین اولیاء رحمۃ اللہ علیہ 25 1
20 اشعار کا حکم 26 1
22 حیض الرجال 27 1
23 سالکین کا راستہ مارنے والی دو چیزیں 28 1
24 امام ابو حنیفہ رحمۃاللہ علیہ کی اَمارد سے احتیاط 29 1
25 حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی اَمردوں سے احتیاط 30 1
26 اَمردوں سے نظروں کی حفاظت کی تدابیر 31 1
27 ایک شیطانی چال اور اس سے بچاؤ کی تدبیر 32 1
28 ہم جنس پرستی سے بچاؤ کے مضمون کی مخالفت قومِ لوط کا عمل ہے 33 1
29 اَمارد سے بد احتیاطی سالک کی بربادی ہے 34 1
30 بدنظری و عشقِ مجازی سے اجتناب کا انعام 34 1
31 اسبابِ گناہ سے قرب، گناہ میں ابتلا کا ذریعہ ہے 35 1
32 ایک لطیفہ 36 1
33 شیطان دینداروں پر زیادہ محنت کر تا ہے 36 1
34 بڑے لڑکوں اور چھوٹے لڑکوں کا میل جول زہرِ قاتل ہے 37 1
35 سب سے سخت عذاب بد فعلی کی مرتکب قوم پر آیا 37 1
36 عشقِ مجازی جرمِ عظیم ہے 38 1
37 مخلوقِ خدا سے خیر خواہی کے معنیٰ 39 1
38 بد احتیاطی کے نقصانات 41 1
39 اللہ والا عالم بننے کے لیے حکیم الامت کے دو نسخے 42 1
40 علمی استعداد کے لیے حکیم الامت رحمۃ اللہ علیہ کے تین نسخے 42 1
41 بڑے لڑکے اور چھوٹے لڑکے ایک ساتھ تکرار نہ کریں 43 1
42 حضرت والا کی اشاعتِ دین کی تڑپ اور اخلاص 43 1
43 چند دن خونِ تمنا پر بہارِ نسبت عطا ہوجاتی ہے 44 1
44 نفس پر مردانہ وار حملہ کرنا چاہیے 46 1
45 تلاوتِ قرآنِ مجید کے فضائل 47 1
46 آیاتِ قرآنیہ سے گمراہ فرقوں کا رد 48 1
47 تلاوت ِقرآنِ پاک کے آداب 49 1
48 نہ لو نامِ الفت جو خود داریاں ہیں 32 1
Flag Counter