ہم جنس پرستی کی تباہ کاریاں اور ان کا علاج |
ہم نوٹ : |
|
چاہتے ہیں کہ سارے عالم میں میرا ذکر ہو، لہٰذا اللہ کے عاشقوں کی تعداد قیامت تک رہے گی، کچھ کان ایسے ہوں گے کہ اللہ کی محبت کی بات سننے کے لیے بے چین ہوں گے اور کچھ زبانیں ایسی ہوں گی جو دلوں کو بے چین کرنے والی ہوں گی۔مولانا رومی رحمۃاللہ علیہ کی صلاح الدین زرکوب رحمۃاللہ علیہ سے ملاقات اور رفاقت اس لیے شمس الدین تبریزی رحمۃاللہ علیہ کی وفات کے بعد جب مولانا رومی رحمۃاللہ علیہ اکیلے ہوگئے اور ان کو سخت بے چینی ہوئی تو اللہ کی محبت کے راز کہنے کے لیے کسی رفیق کو تلاش کرنے لگے، لہٰذا مولانا جلال الدین رومی رحمۃاللہ علیہ کو پہلے حضرت صلاح الدین زرکوب رحمۃاللہ علیہ کے کان ملے۔ان کی سونے کی دوکان تھی جہاںوہ سونے کا ورق کوٹتے تھے، جہاں سونے کا ورق بنتا ہے تو جب ہتھوڑے سے سونے کو کوٹا جاتا ہے اس کی آواز بڑی مزیدار ہوتی ہے، یہ ایسی آواز ہوتی ہے کہ جب مولانا رومی رحمۃاللہ علیہ صلاح الدین زرکوب رحمۃاللہ علیہ کی دوکان کے پاس سے گزرے تو اس آواز کو سن کر اللہ کی محبت میں مست ہوگئے اور وہیں دوکان کے پاس بے ہوش ہوگئے۔ بس! جب صلاح الدین زرکوب رحمۃاللہ علیہ نے مولانا رومی رحمۃاللہ علیہ کا یہ حال دیکھا تو دونوں میں دوستی ہوگئی، پھر مولانا رومی رحمۃاللہ علیہ نے ان کے کان میں ایسی بات کہی کہ انہوں نے سونے کی دوکان خیرات کردی اور مولانا رومی رحمۃاللہ علیہ کے ساتھ رہنے لگے۔ جب اللہ کی محبت کا مزہ آیا، جوسونے چاندی کا پیدا کرنے والا ہے جب اس کا مزہ پاگئے تو سونے کو لٹادیا اور سونے سے جاگ گئے، مولانا رومی رحمۃاللہ علیہ نے ان کی آنکھیں کھول دیں کہ کب تک سونے کی دوکان میں سوتے رہو گے۔ ایک زرکوب کو جب زر کا خالق نظر آیا تو مولانا رومی رحمۃاللہ علیہ کے ساتھ رہنے لگے، نو سال مولانا رومی رحمۃاللہ علیہ کی صحبت میں گزارے۔ جب ان کاانتقال ہوگیا، تو مولانا رومی رحمۃاللہ علیہ پھر بے چین ہوگئے۔ جب تک شیخ شمس الدین تبریزی رحمۃاللہ علیہ زندہ رہے تو مولانا رومی رحمۃاللہ علیہ ان کے ساتھ رہے، ان کےبعد حضرت صلاح الدین رحمۃاللہ علیہ کے ساتھ رہے، جب ان کا بھی انتقال ہوگیا تب اللہ سے دعا کی کہ اب جلال الدین کو کوئی ایسا کان دے جس کے ساتھ ہم دن گزاریں اور اس سے آپ کی محبت کی باتیں کریں۔