Deobandi Books

ہم جنس پرستی کی تباہ کاریاں اور ان کا علاج

ہم نوٹ :

18 - 50
پیدا کردیتے ہیں، اللہ کی طرف سے اسبابِ وصول الی اللہ کے انتظامات ہوتے ہیں۔  دیکھ لیجیے کہ مولانا رومی رحمۃاللہ علیہ  کو پیاس تھی تو بادل کو یعنی شیخ شمس الدین رحمۃاللہ علیہ  کو  وہاں بھیج دیا۔
حضرت شمس الدین تبریزی رحمۃاللہ علیہ کی صحبت کا فیض
مولانا رومی رحمۃاللہ علیہ اور شیخ شمس الدین رحمۃاللہ علیہ کئی کئی روز تک ایک حجرہ میں مراقبے میں رہتے تھے، صرف جماعت سے نماز ادا کرنے کے لیے نکلتے تھے، باقی کسی سے بات چیت نہیں کرتے تھے، کیا انداز تھا ان حضرات کا، کیسے عاشق تھے۔ جب اللہ کی محبت کی آگ شیخ شمس الدین رحمۃاللہ علیہ کے سینے سے جلال الدین رومی رحمۃاللہ علیہ کے سینے میں داخل ہوگئی، تو اسی آگ سے جلال الدین رومی رحمۃاللہ علیہ  کی زبان سے ساڑھے اٹھائیس ہزار اشعار نکلے، جن میں اللہ کی محبت کی آگ بھری ہوئی ہے۔ اس لیےاللہ والے کان تلاش کرتے ہیں اور اللہ والوں سے مل کر ان کو خوشی ہوتی ہے، جیسےحضرت مولانا شاہ محمد احمد صاحب دامت برکاتہم فرماتے ہیں   ؎
ترا آنا میرے احساس  میں  جانِ  مسرت  ہے
مگر جانا ستم ہے غم ہے  حسرت ہے قیامت ہے
جب کوئی ان سے ملنے آتا ہے تو حضرت اس سے بہت محبت فرماتے ہیں اور یہ شعر پڑھتے ہیں اور جب کوئی کہتا ہے کہ اب میں جارہا ہوں تو فرماتے ہیں  ؎
ظالم یہ آج منہ سے ترے کیا نکل  گیا
جانے کا نام سن کے مرا  دل  دہل   گیا
حضرت کے اوپر اللہ کی طرف سے شانِ محبت کا غلبہ ہے۔ جس پر جو رنگ غالب ہوجائے اس کی وہی شان ہوتی ہے۔ مولانا رومی رحمۃاللہ علیہ  کی شان بھی یہی تھی۔
اولیاء اللہ عاشقوں کے کان تلاش کرتے ہیں کہ میں زبانِ محبت کے راز کس سے کہوں؟ کیوں کہ دیکھتا ہوں کہ سب ہی اللہ کی محبت سے نا آشنا ہیں۔ بس ان کے دل میں یہی دنیا بسی ہے، دن بھر کھانا، پینا، یعنی درآمد برآمد، امپورٹ ایکسپورٹ میں لگے ہوئے ہیں، رات کو امپورٹ، صبح ایکسپورٹ پہلے استیراد پھر تصدیر لیکن جو اللہ اپنے عاشقوں کو اپنی محبت کا درد دیتا ہے وہی اس درد کو نشر کرنے کے لیے اللہ والوں کو کان بھی دیتا ہے، کیوں کہ حق تعالیٰ بھی 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب 7 1
3 صحبتِ اہل اللہ کے فوائد 9 1
4 شیخ کا ایک ادب 11 1
5 قصۂ تبریزی رحمۃ اللہ علیہ و رومی رحمۃ اللہ علیہ 12 1
6 علماء کا لباس کیسا ہونا چاہیے؟ 13 1
7 مولانا رومیرحمۃ اللہ علیہ کی شمس الدین تبریزیرحمۃ اللہ علیہسے ملاقات 14 1
8 فیضانِ صحبتِ صالحین 14 1
9 غلبۂ محبت میں سالکین کو مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ کی دعوت الیٰ اللہ 15 1
10 تبریزی رحمۃ اللہ علییہو رومی رحمۃ اللہ علیہ کی پہلی ملاقات اورگفتگوئے عاشقانہ 16 1
11 حضرت شمس الدین تبریزی رحمۃاللہ علیہ کی صحبت کا فیض 18 1
12 مولانا رومی رحمۃاللہ علیہ کی صلاح الدین زرکوب رحمۃاللہ علیہ سے ملاقات اور رفاقت 19 1
13 مولانا رومی رحمۃاللہ علیہ کی حسام الدین چلپی رحمۃاللہ علیہ سے ملاقات 20 1
14 مولانا رومی رحمۃاللہ علیہ کا اپنے مرید حسام الدین رحمۃاللہ علیہ سے والہانہ تعلق 21 1
15 مدارس کے مہتمم حضرات کو اہم ہدایات 24 1
16 اَمارد سے جسمانی خدمت لینا فتنہ کا سبب ہے 24 1
17 ہلکی ہلکی داڑھی والوں سے بھی احتیاط کرنا چاہیے 24 1
18 اَمردوں سے جسمانی خدمت لینا سیئہ جاریہ بن جاتا ہے 25 1
19 سماع کی چار شرائط از حضرت نظام الدین اولیاء رحمۃ اللہ علیہ 25 1
20 اشعار کا حکم 26 1
22 حیض الرجال 27 1
23 سالکین کا راستہ مارنے والی دو چیزیں 28 1
24 امام ابو حنیفہ رحمۃاللہ علیہ کی اَمارد سے احتیاط 29 1
25 حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی اَمردوں سے احتیاط 30 1
26 اَمردوں سے نظروں کی حفاظت کی تدابیر 31 1
27 ایک شیطانی چال اور اس سے بچاؤ کی تدبیر 32 1
28 ہم جنس پرستی سے بچاؤ کے مضمون کی مخالفت قومِ لوط کا عمل ہے 33 1
29 اَمارد سے بد احتیاطی سالک کی بربادی ہے 34 1
30 بدنظری و عشقِ مجازی سے اجتناب کا انعام 34 1
31 اسبابِ گناہ سے قرب، گناہ میں ابتلا کا ذریعہ ہے 35 1
32 ایک لطیفہ 36 1
33 شیطان دینداروں پر زیادہ محنت کر تا ہے 36 1
34 بڑے لڑکوں اور چھوٹے لڑکوں کا میل جول زہرِ قاتل ہے 37 1
35 سب سے سخت عذاب بد فعلی کی مرتکب قوم پر آیا 37 1
36 عشقِ مجازی جرمِ عظیم ہے 38 1
37 مخلوقِ خدا سے خیر خواہی کے معنیٰ 39 1
38 بد احتیاطی کے نقصانات 41 1
39 اللہ والا عالم بننے کے لیے حکیم الامت کے دو نسخے 42 1
40 علمی استعداد کے لیے حکیم الامت رحمۃ اللہ علیہ کے تین نسخے 42 1
41 بڑے لڑکے اور چھوٹے لڑکے ایک ساتھ تکرار نہ کریں 43 1
42 حضرت والا کی اشاعتِ دین کی تڑپ اور اخلاص 43 1
43 چند دن خونِ تمنا پر بہارِ نسبت عطا ہوجاتی ہے 44 1
44 نفس پر مردانہ وار حملہ کرنا چاہیے 46 1
45 تلاوتِ قرآنِ مجید کے فضائل 47 1
46 آیاتِ قرآنیہ سے گمراہ فرقوں کا رد 48 1
47 تلاوت ِقرآنِ پاک کے آداب 49 1
48 نہ لو نامِ الفت جو خود داریاں ہیں 32 1
Flag Counter