ہم جنس پرستی کی تباہ کاریاں اور ان کا علاج |
ہم نوٹ : |
|
اے دنیا والو! تعجب کیوں کرتے ہو؟ اگرچہ ہم گناہ گار ہیں مگر اللہ والوں سے تو جڑے ہوئے ہیں، پھر تم کو کیوں تعجب ہوتا ہے؟ چمن ایسے منظر سے خالی نہیں ہے، جاؤ دیکھو، گلاب کے پھول کے پیچھے کانٹے بھی چھپے ہوئے ہیں، یہ کانٹے ہوتے ہوئے بھی پھولوں کی خوشبو سونگھ رہے ہیں اور باغ سے نکالے بھی نہیں جارہے ہیں لیکن اگر یہی کانٹے پھول سے الگ ہوتے تو مالی انہیں اکھاڑ کے پھینک دیتا۔ شیخ کا ایک ادب الٰہ آباد ریلوے اسٹیشن کے پاس ایک مسجد عبداللہ کی مسجد کہلاتی ہے، حکیم الامت حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ وہاں تشریف لائے اور میرے شیخ حضرت شاہ عبدالغنی صاحب پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ بھی اعظم گڑھ سے تشریف لائے، تو میرے شیخ حضرت مولانا شاہ عبدالغنی صاحب پھولپوری رحمۃاللہ علیہ نے مجھ سے فرمایا کہ حکیم الامت حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ نے مجھ سے پوچھا کہ مولوی صاحب! آپ کا مزاج کیسا ہے؟ تو میں نے خوب جوش سے کہا کہ الحمدللہ! بہت اچھا ہوں۔ یہ واقعہ سنانے کے بعد حضرت پھولپوری رحمۃاللہ علیہ نے مجھ سے فرمایا کہ جب شیخ کچھ پوچھے تو اس وقت آواز میں سستی مت لاؤ۔ ایک مرتبہ حضرت تھانوی رحمۃاللہ علیہ نے اپنی تقریر کے بعد ایک عالم سے پوچھا کہ میری آج کی تقریر کیسی تھی؟ آپ کو تقریر میں مزہ آیا؟ تو انہوں نے مریل سی آواز میں کہہ دیا کہ اچھی تقریر ہے۔ حضرت رحمۃاللہ علیہ کو ان کی اس ناقدری سے بڑا صدمہ پہنچا اور بعد میں فرمایا کہ یہ کوئی بات ہے کہ مریل سی آواز میں کہہ دیا کہ اچھی تقریر ہے، جیسے ٹائیفائیڈ میں، بخار میں پڑے ہوئے ہوں۔ ارے، آپ کہتے کہ حضرت! وجد آگیا، روح میں بہار آگئی، قلب دیوانہ ہوگیا، ماشاءاللہ! کیا کہنا۔ تم نے اس مضمون کی یہ قدر کی ہے؟ یہ اللہ کی محبت کا مضمون جنت کی حوروں سے افضل ہے، اللہ کے قرب سے جو مضامین آتے ہیں جو ہماری جانوں کو اللہ سے قریب کرتے ہیں کیا وہ حوروں سے افضل نہیں ہیں؟ ایک شخص حوروں کے پاس بیٹھا ہے اور ایک اللہ کے پاس بیٹھا ہے، بتاؤ کون افضل ہے؟ اس لیے علامہ آلوسی رحمۃاللہ علیہ تفسیر روح المعانی میں فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے آیت: