ہم جنس پرستی کی تباہ کاریاں اور ان کا علاج |
ہم نوٹ : |
|
سے پاک ہوگیا ہے، عورتوں، لڑکوں اور جتنے غیراللہ ہیں سب سے میرا قلب پاک ہوچکا ہے، اب میں شاہ کے پاس یعنی اللہ کے پاس رہتا ہوں، لہٰذا اب میں مردوں سے بے زار ہوگیا ہوں، اب میں اللہ پر فدا ہوگیا ہوں، اس لیے میرے پاس آؤ۔ تو معلوم ہوا کہ جو شخص گناہوں میں مبتلا رہے وہ بازِ شاہی نہیں ہے، کرگس ہے۔ تبریزی رحمۃ اللہ علیہ و رومی رحمۃ اللہ علیہ کی پہلی ملاقات اورگفتگوئے عاشقانہ جب مولانا رومی رحمۃاللہ علیہ کی شیخ شمس الدین تبریزی رحمۃاللہ علیہ سے ملاقات ہوئی تو انہوں نے عرض کیا کہ حضرت ! آپ بہت بڑے صاحبِ نسبت اور بڑے آدمی معلوم ہوتے ہیں، آپ کی آنکھوں سے مجھے محسوس ہوتا ہے کہ آپ اللہ والے ہیں۔ شیخ شمس الدین تبریزی رحمۃاللہ علیہ نے فرمایا کہ یہ آپ کا حسنِ ظن ہے، ورنہ میں کچھ بھی نہیں ہوں۔ مولانا رومی رحمۃاللہ علیہ نے عرض کیا کہ آپ چاہے کچھ بھی کہیں مگر آپ کی آنکھیں بتاتی ہیں کہ آپ اللہ والے ہیں ؎ بوئے مے را گر کسے مکنوں کند چشمِ مستِ خویشتن را چوں کند دنیاوی شراب پی کر اگرچہ کوئی الائچی یا پان کھاکر ا س کی بدبو چھپالے لیکن اپنی مست آنکھوں کو کہاں لے جائے گا؟ تو اے شیخ! آپ جو اللہ کی محبت کی پاک شراب پیتے ہیں وہ آپ کی آنکھوں سے ٹپک رہی ہے، جیسے کوئی دنیوی شراب کی بدبو کو الائچی یا پان وغیرہ کھا کر چھپالے تو اس کی آنکھوں سے پتا چل جائے گا کہ یہ پیے ہوئے ہے۔ اسی طرح آپ کی مست آنکھیں بتا رہی ہیں کہ آپ اللہ کی محبت کی شراب پیے ہوئے ہیں، آپ اللہ کی محبت کی شراب تہجد میں پیتے ہیں،یہ مے خانہ کھلتا ہی رات کو بارہ بجے کے بعد ہے جب آپ شرابِ محبتِ الہٰیہ کے خم کے خم پیتے ہیں۔ آگے فرمایا کہ ؎ جرعہ بر ریز بر ما زیں سبو اے مٹکے کے مٹکے پینے والے! اپنے مٹکے سے ایک گھونٹ مجھ کو بھی تو پلاد ے ؎ شمہ از گلستاں با ما بگو