ہم جنس پرستی کی تباہ کاریاں اور ان کا علاج |
ہم نوٹ : |
|
مزدوری اس مزدور سے زیادہ ہوگی یا نہیں؟ اسی طرح اگر آپ نے نفلی عبادت، مثلاً تلاوت وغیرہ کر لی، تو یہ آپ کے جسم نے مزدوری کی اور اگر آپ نے نظر بچالی تو دل نے مزدوری کی اور دل چوں کہ سارے جسم کا بادشاہ ہے تو بتاؤ دل کی مزدوری زیادہ ہوگی یا نہیں؟ تو نگاہ کی حفاظت کرنے اور حسینوں سے دور رہنے میں جو غم ہوتا ہے وہ دل کو ہوتا ہے اور دل بادشاہ ہے اور بادشاہ جو مزدوری کر رہا ہے اور اللہ کے راستے میں غم اٹھارہا ہے تو یہ غم دنیا نہیں دیکھتی، وہ نفلیں تو دیکھ لیتی ہے لیکن جو لوگ دل پر غم اٹھا تے ہیں، دل کی بُری بُری خواہشات کو توڑتے ہیں ان کے دل کی باتوں کو دنیا نہیں جانتی، صرف اللہ پاک جانتے ہیں، اس لیے بادشاہ کے عمل پر اللہ اس کو بہت بڑی مزدوری عطا فرماتے ہیں اور اس کو حلاوتِ ایمانی عطا فرماتے ہیں اور اپنا دردِ دل عطا کرتے ہیں اور ان شاء اللہ یہ دردِ دل ظاہر ہو کر رہتا ہے۔ جو لوگ اپنی خواہشات کا خون کرتے ہیں اور غم اٹھاتے ہیں ایک دن ایسا آئے گا کہ ان کے درد ِ محبت کی خوشبو کو اللہ اڑا ئے گا۔ اب اس پر میرا ایک شعر سنیے جو حیدر آباد دکن میں ہوا تھا ؎ ہائے جس دل نے پیا خونِ تمنا برسوں اس کی خوشبو سے یہ کافر بھی مسلماں ہوں گے اور ؎ اس کی خوشبو سے مسلماں بھی مسلماں ہوں گے اسبابِ گناہ سے قرب، گناہ میں ابتلا کا ذریعہ ہے اور یہ بات بھی سن لیجیے کہ مسٹروں میں لڑکوں سے عشق کا مرض زیادہ نہیں ہوتا، کیوں کہ ان کو مخلوط تعلیم میں لڑکیاں آسانی سے مل جاتی ہیں اور وہ ان کی وجہ سے گناہ میں مبتلا رہتے ہیں۔ یہ مرض عربی مدارس میں زیادہ ہوتا ہے، کیوں کہ مولوی داڑھی رکھ کر کسی عورت سے بات کرتے ہوئے شرماتا ہے اور لڑکوں سے کہتا ہے کہ تو میرا بھائی ہے، میرا شاگرد ہے ، میرا منہ بولا بیٹا ہے اور اس بہانے سے ناجائز تعلق بنا لیتا ہے۔ جیسے آج کل جو عورتیں بد معاش ہیں وہ اپنے شوہر سے غیر مردوں کے بارے میں کہتی ہیں کہ ان سے ملنے جلنے پر زیادہ مت بولنا، ان سے میرا پردہ نہ کرانا، یہ تو میرا منہ بولا بھائی ہے، اس کو آنے جانے دو، خبر دار، جو اس سے