قرب الہی کی منزلیں |
ہم نوٹ : |
|
کر بھاگے تو یہ جدائی جمال والی نہیں کہی جائے گی۔ ہجران میں جمال کب آئے گا؟ جدائی جمال والی کب ہو گی؟جس میں انتقام نہ ہو، شکایت نہ ہو، غیبت نہ ہو لَاشَکْوٰی فِیْہِ وَلَاانْتِقَامَ یہ ہے ہجرانِ جمیل کی تفسیر وَ اہۡجُرۡہُمۡ ہَجۡرًا جَمِیۡلًا اے نبی (صلی اللہ علیہ وسلم)! کافروں سے الگ ہوجائیں جمال کے ساتھ ،اور جمال کیسے آئے گا؟ نہ ان کی شکایت کرو اور نہ ان سے انتقام کا ارادہ کرو۔ سلوک کے آخری اسباق ابتدا میں کیوں نازل کیے گئے؟ علامہ قاضی ثناء اللہ پانی پتی رحمۃ اللہ علیہ تفسیر مظہری میں فرماتے ہیں کہ تصوف کے پانچ مسائل سورۂ مزمل شریف میں بیان کیے گئے ہیں:نمبرایک: ذکرِ اسمِ ذات یعنی اَللہْ اَللہْ کرنا۔ نمبر دو:ذکرِ نفی اثبات یعنی لَااِلٰہَ اِلَّااللہْ ۔نمبر تین: تَبَتُّلْ ۔نمبر چار:اﷲ پر توکل۔ نمبر پانچ: مخالفین کے اقوال پر صبر۔17؎یہ پانچ سبق ہو گئے اور دو سبق اس سورت کے بالکل شروع میں دیے گئے ہیں: یٰۤاَیُّہَا الۡمُزَّمِّلُ ۙ قُمِ الَّیۡلَ اِلَّا قَلِیۡلًا 18؎اے چادر اوڑھنے والے! آپ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم غم میں چادر اوڑھے ہوئے تھے، غم میں چادر اوڑھنے سے بہت سکون ملتا ہے ۔چوں کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم غم کی حالت میں چادر اوڑھے ہوئے تھے لہٰذا غم میں چادر اوڑھنا سنت ہے، یٰۤاَیُّہَا الۡمُزَّمِّلُ اے چادر اوڑھنے والے! قُمِ الَّیْلَ راتوں کو اٹھیے،یہ بھی علاج ہے غم کا کہ تہجد پڑھو، قُمِ الَّیۡلَ اِلَّا قَلِیۡلًا مگر رات بھر مت جاگتے رہیے،اور وَ رَتِّلِ الۡقُرۡاٰنَ تَرۡتِیۡلًا قرآن شریف کو ترتیل کے ساتھ یعنی تجوید کے ساتھ تلاوت کیجیے۔ علامہ قاضی ثناء اللہ پانی پتی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ جملہ صوفیائے کرام یہ بتاتے ہیں کہ تلاوتِ قرآن اور رات کو تہجد میں اٹھنا سلوک کا آخری سبق ہے،اور ابتدائی سبق کیا _____________________________________________ 17؎التفسیر المظہری:111/10 ، المزمل(9)، داراحیاء التراث، بیروت 18؎المزمل:1۔2