قرب الہی کی منزلیں |
ہم نوٹ : |
|
جب ہم اپنے پیاروں کو دشمن دیتے ہیں اورتم ہمارے پیارے بننا چاہتے ہو تو تم دشمنوں سے بچ نہیں سکتے، پیاروں کا راستہ چل رہے ہو، نبوت کے راستے پر، سنت کے راستے پر چل رہے ہو، اﷲ والا بننا چاہتے ہوتو تمہارے کچھ دشمن بھی ہوں گے جو تمہیں ستانے کی کوشش کریں گے۔ تو تم کیا کروگے؟ وَاصْبِرْ عَلٰی مَایَقُوْلُوْنَ جب کچھ لوگ تمہاری بُرائی کریں اس پر صبر کرو، جواب نہ دو۔ اگر کتا کسی کے پیر میں کاٹ لے تو وہ کتے کا پیر نہیں کاٹتا، کیوں کہ اس کی کھال گوشت اور خون سے اسے کوئی فائدہ نہیں پہنچے گا، کتے کے پیر سے ہم کو کوئی فائدہ نہیں پہنچے گا،لہٰذا جب کوئی تمہاری بُرائی کرے تو وَاصْبِرْ عَلٰی مَا یَقُوْلُوْنَ تم صبر کرو، لیکن صبر کیسے کرو؟اس کو بُرا بھلا کہہ کر؟ نہیں وَاھْجُرْھُمْ ھَجْرًاجَمِیْلًا صبر کرو ہجرانِ جمیل کے ساتھ۔ ان سے جدا ہوجاؤ، الگ ہوجاؤ، مگر خوبصورتی کے ساتھ۔ ہجرانِ جمیل کی تفسیر حکیم الامت تھانوی رحمۃ اﷲ علیہ نے کی ہے: اَلْھِجْرَانُ الْجَمِیْلُ الَّذِیْ لَاشَکْوٰی فِیْہِ وَلَاانْتِقَامَ اس کی شکایت بھی نہ کرو،اتنی دیر اﷲ کو یاد کرلو اور نہ اس سے انتقام لو۔ آیت یَضِیْقُ صَدْرُکَ … پر ایک الہامی علمِ عظیم اﷲ تعالیٰ حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم سے فرماتے ہیں: وَلَقَدْ نَعْلَمُ اَنَّکَ یَضِیْقُ صَدْرُکَ 15؎تحقیق ہم خوب جانتے ہیں کہ آپ کا سینہ گھٹ رہا ہے۔ غم زدہ ہے ان نالائقوں کی بکواس سے۔یہ آپ کو پاگل کہہ رہے ہیں، جادوگر کہہ رہے ہیں وَلَقَدْ نَعْلَمُ ہم یقیناً جانتے ہیں، آدھا غم تو آپ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کا اسی سے دور ہوگیا کہ میرا رب، میرا پالنے والا میرے غم سے باخبر ہے اَنَّکَ یَضِیْقُ صَدْرُکَ کہ آپ کا سینہ غم زدہ ہے، گھٹ رہاہے، آپ ضیقِ صدر میں مبتلا ہیں۔ تو آپ کیا علاج کریں؟ آپ ان نالائقوں کو کچھ جواب نہ دیں، آپ میری یاد میں مشغول ہوجائیں،اگر کڑوے خربوزے پرسکرین _____________________________________________ 15؎الحجر : 97