Deobandi Books

قرب الہی کی منزلیں

ہم نوٹ :

46 - 58
جب ہم اپنے پیاروں کو دشمن دیتے ہیں اورتم ہمارے پیارے بننا چاہتے ہو تو تم دشمنوں سے بچ نہیں سکتے، پیاروں کا راستہ چل رہے ہو، نبوت کے راستے پر، سنت کے راستے پر چل رہے ہو، اﷲ والا بننا چاہتے ہوتو تمہارے کچھ دشمن بھی ہوں گے جو تمہیں ستانے کی کوشش کریں گے۔ تو تم کیا کروگے؟ وَاصْبِرْ عَلٰی مَایَقُوْلُوْنَ جب کچھ لوگ تمہاری بُرائی کریں اس پر صبر کرو، جواب نہ دو۔ اگر کتا کسی کے پیر میں کاٹ لے تو وہ کتے کا پیر نہیں کاٹتا، کیوں کہ اس کی کھال گوشت اور خون سے اسے کوئی فائدہ نہیں پہنچے گا، کتے کے پیر سے ہم کو کوئی فائدہ نہیں پہنچے گا،لہٰذا جب کوئی تمہاری بُرائی کرے تو وَاصْبِرْ عَلٰی مَا یَقُوْلُوْنَ تم صبر کرو، لیکن صبر کیسے کرو؟اس کو بُرا بھلا کہہ کر؟ نہیں وَاھْجُرْھُمْ ھَجْرًاجَمِیْلًا صبر کرو ہجرانِ جمیل کے ساتھ۔ ان سے جدا ہوجاؤ، الگ ہوجاؤ، مگر خوبصورتی کے ساتھ۔ ہجرانِ جمیل کی تفسیر           حکیم الامت تھانوی رحمۃ اﷲ علیہ نے کی ہے:
اَلْھِجْرَانُ الْجَمِیْلُ الَّذِیْ لَاشَکْوٰی فِیْہِ وَلَاانْتِقَامَ
 اس کی شکایت بھی نہ کرو،اتنی دیر اﷲ کو یاد کرلو اور نہ اس سے انتقام لو۔
آیت یَضِیْقُ صَدْرُکَ …  پر ایک الہامی علمِ عظیم
اﷲ تعالیٰ حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم سے فرماتے ہیں: 
وَلَقَدْ نَعْلَمُ اَنَّکَ یَضِیْقُ صَدْرُکَ15؎
تحقیق ہم خوب جانتے ہیں کہ آپ کا سینہ گھٹ رہا ہے۔
 غم زدہ ہے ان نالائقوں کی بکواس سے۔یہ آپ کو پاگل کہہ رہے ہیں، جادوگر کہہ رہے ہیں وَلَقَدْ نَعْلَمُ ہم یقیناً جانتے ہیں، آدھا غم تو آپ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کا اسی سے دور ہوگیا کہ میرا رب، میرا پالنے والا میرے غم سے باخبر ہے اَنَّکَ یَضِیْقُ صَدْرُکَ کہ آپ کا سینہ غم زدہ ہے، گھٹ رہاہے، آپ ضیقِ صدر میں مبتلا ہیں۔ تو آپ کیا علاج کریں؟ آپ ان نالائقوں کو کچھ جواب نہ دیں، آپ میری یاد میں مشغول ہوجائیں،اگر کڑوے خربوزے پرسکرین    
_____________________________________________
15؎   الحجر : 97
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 قرآنِ پاک سے تصوف کا ثبوت 7 1
3 حیا کی تعریف 8 1
4 اﷲ تک پہنچنے کا مختصر راستہ 9 1
5 مقصدِ حیات 10 1
6 شیطان دھوکے باز تاجر ہے 11 1
7 روحانی بلڈ پریشر 12 1
8 دل کے سمندر میں طغیانی کب آتی ہے؟ 12 1
9 کلمہ کی بنیاد کیا ہے؟ 14 1
10 عشقِ مجازی دونوں جہاں کی بربادی ہے 14 1
11 جنت میں مسلمان عورتوں کی شانِ حُسن 15 1
12 عطائے مولیٰ کی قدر و قیمت 16 1
13 بیویوں سے حسنِ سلوک 17 1
14 ولی اﷲ بننے کا طریقہ 20 1
15 عشقِ مجازی کی بربادیاں 21 1
16 مجدِّدِ ملّت حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کا تقویٰ 23 1
17 نفس پر کبھی بھروسہ نہ کریں 23 1
18 خواجہ صاحب کی فنائیت 24 1
19 علامتِ ولایت 25 1
20 خدا کے عاشقوں کا عالم 26 1
21 زندگی ایک ہی دفعہ ملی ہے 27 1
22 اﷲ تعالیٰ سے کیسی محبت کریں؟ 27 1
23 بے لذت ذکر سے بھی نسبت عطا ہوجاتی ہے 28 1
24 ذکر میں اعتدال ضروری ہے 29 1
25 اصلاح زندہ شیخ سے ہوتی ہے 30 1
26 اہل اﷲ کے روحانی مراتب 31 1
27 اللہ کی محبت کا درد کب ملتا ہے؟ 32 1
28 عاشقانہ ذکر کا ثبوت 34 1
29 قرآنِ پاک سے ذکرِ اسمِ ذات کا ثبوت 35 1
30 محبت انگیز ذکر کا نفع 36 1
31 حدیثِ پاک سے ذکرِ اسمِ ذات کا ثبوت 37 1
32 تبتل کی حقیقت 38 1
33 قرآنِ پاک سے ذکرِ نفی اثبات کا ثبوت 41 1
34 لَااِلٰہَ اِلَّا اللہْ کی فضیلت 42 1
35 تصوّف کے مسئلۂ توکّل کا ثبوت 42 1
36 نماز میں خشوع کی تعریف 43 1
37 توکّل کا طریقہ 44 1
38 دشمنوں کی ایذا رسانی پر صبر کی تلقین 45 1
39 آیت یَضِیْقُ صَدْرُکَ … پر ایک الہامی علمِ عظیم 46 1
40 سلوک کے آخری اسباق ابتدا میں کیوں نازل کیے گئے؟ 50 1
Flag Counter