قرب الہی کی منزلیں |
ہم نوٹ : |
|
وکیل بنا لو جو تمہارا ہے۔ پہلے ہم سے کہلوایا لَااِلٰہَ اِلَّا ھُوْ کہ اے میرے غلامو! کہو کہ اﷲ کے سوا ہمارا اور کون ہے؟ اور اس کے بعد سکھایا کہ جب اﷲ کے سوا کوئی تمہارا ہے نہیں فَاتَّخِذْہُ وَکِیْلًا تو پھر تم ان ہی کو اپنا کارساز بنالو، وکیل بنالو، کیوں کہ جتنا اعلیٰ درجے کا وکیل ہوتا ہے اتنا ہی اعلیٰ درجے کا مؤکل ہوتا ہے۔اگر ہمیں اپنا وکیل بنالوگے تو تم بھی شاندار ہوجاؤگے اورتمہارے اعمال بھی شاندار ہوجائیں گے۔اور وہ کتنا بڑا وکیل ہے؟ رَبُّ الْمَشْرِقِ وَالْمَغْرِبِ دنیا میں کوئی وکیل ہے جو سورج پیدا کرکے دن پیدا کردے؟ کوئی وکیل ہے جو سورج ڈبو کر رات پیدا کردے؟ تمہارا وکیل تو بے مثل ہے۔ فَاتَّخِذْہُ وَکِیْلًا میں وسوسہ کا علاج بھی ہے۔ آدمی ابھی تسبیح سنبھالتا نہیں کہ شیطان وسوسے ڈالنا شروع کردیتا ہے کہ گھر میں آٹا دال نہیں، کھانے کو کچھ نہیں، ناشتہ کیسے کریں گے؟ ایسے ہی جب وضو کر کے نماز کے لیے چلتے ہیں تو کسی کو خارش نہیں ہوتی، لیکن جہاں نیت باندھنے کے لیے اللہ اکبر کہا تو کان میں خارش ہورہی ہے،کان مل رہے ہیں، ٹوپی بھی اسی وقت ٹھیک کر رہے ہیں اور ناک سے میل نکال کر دیکھتے بھی ہیں، نماز میں یہ حالت ہے، اب خشوع کہاں رہا؟ نماز میں خشوع کی تعریف حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما فرماتے ہیں کہ نماز میں خشوع کی تعریف یہ ہے کہ دل میں خدا کا خوف ہو اور جسم ساکن ہو خَائِفُوْنَ سَاکِنُوْنَ یہ ہے خَاشِعُوْنَ کی تعریف13؎ دیکھیےتفسیر روح المعانی۔ آج امت اسی لیے فلاح نہیں پارہی ہے کہ نماز میں خشوع نہیں رہا، نیت باندھنے سے پہلے تو کوئی حرکت نہیں ہے،لیکن نیت باندھتے ہی نماز کی حالت میں کان بھی مل رہے ہیں اور داڑھی بھی ٹھیک کر رہے ہیں۔ بتائیے!یہ خَائِفُوْنَ سَاکِنُوْنَ کے خلاف ہے یا نہیں؟ نماز کے دوران کوئی حرکت جائز نہیں ہے، اﷲ اکبر کہنے کے بعد کوئی حرکت جائز نہیں اِلّایہ کہ مچھر کاٹ رہا ہو مگر اس کو بھی برداشت کرلے تو اعلیٰ درجہ ہے، مچھر آپ کا کتنا خون پیے گا؟ اتنا خون تو روزانہ شوگر ٹیسٹ کرنے کے لیے نکال لیتے ہیں۔ تو اﷲ تعالیٰ نے فرمایا کہ جب تم تسبیح اٹھاتے ہو تو تمہیں وسوسہ آتا ہے کہ گھر میں آٹا نہیں ہے، _____________________________________________ 13؎روح المعانی:18/3،المؤمنون(2)،داراحیاءالتراث،بیروت