Deobandi Books

قرب الہی کی منزلیں

ہم نوٹ :

43 - 58
وکیل بنا لو جو تمہارا ہے۔ پہلے ہم سے کہلوایا لَااِلٰہَ اِلَّا ھُوْ کہ اے میرے غلامو! کہو کہ اﷲ کے سوا ہمارا اور کون ہے؟ اور اس کے بعد سکھایا کہ جب اﷲ کے سوا کوئی تمہارا ہے نہیںفَاتَّخِذْہُ وَکِیْلًا تو پھر تم ان ہی کو اپنا کارساز بنالو، وکیل بنالو، کیوں کہ جتنا اعلیٰ درجے کا وکیل ہوتا ہے اتنا ہی اعلیٰ درجے کا مؤکل ہوتا ہے۔اگر ہمیں اپنا وکیل بنالوگے تو تم بھی شاندار ہوجاؤگے اورتمہارے اعمال بھی شاندار ہوجائیں گے۔اور وہ کتنا بڑا وکیل ہے؟ رَبُّ الْمَشْرِقِ وَالْمَغْرِبِ دنیا میں کوئی وکیل ہے جو سورج پیدا کرکے دن پیدا کردے؟ کوئی وکیل ہے جو سورج ڈبو کر رات پیدا کردے؟ تمہارا وکیل تو بے مثل ہے۔فَاتَّخِذْہُ وَکِیْلًا میں وسوسہ کا علاج بھی ہے۔ آدمی ابھی تسبیح سنبھالتا نہیں کہ شیطان وسوسے ڈالنا شروع کردیتا ہے کہ گھر میں آٹا دال نہیں، کھانے کو کچھ نہیں، ناشتہ کیسے کریں گے؟ ایسے ہی جب وضو کر کے نماز کے لیے چلتے ہیں تو کسی کو خارش نہیں ہوتی، لیکن جہاں نیت باندھنے کے لیے اللہ اکبر کہا تو کان میں خارش ہورہی ہے،کان مل رہے ہیں، ٹوپی بھی اسی وقت ٹھیک کر رہے ہیں اور ناک سے میل نکال کر دیکھتے بھی ہیں، نماز میں یہ حالت ہے، اب خشوع کہاں رہا؟
نماز میں خشوع کی تعریف
 حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما فرماتے ہیں کہ نماز میں خشوع کی تعریف یہ ہے کہ دل میں خدا کا خوف ہو اور جسم ساکن ہو خَائِفُوْنَ سَاکِنُوْنَ یہ ہے خَاشِعُوْنَ کی تعریف13؎ دیکھیےتفسیر روح المعانی۔ آج امت اسی لیے فلاح نہیں پارہی ہے کہ نماز میں خشوع نہیں رہا، نیت باندھنے سے پہلے تو کوئی حرکت نہیں ہے،لیکن نیت باندھتے ہی نماز کی حالت میں کان بھی مل رہے ہیں اور داڑھی بھی ٹھیک کر رہے ہیں۔ بتائیے!یہ خَائِفُوْنَ  سَاکِنُوْنَ کے خلاف ہے یا نہیں؟ نماز کے دوران کوئی حرکت جائز نہیں ہے، اﷲ اکبر کہنے کے بعد کوئی حرکت جائز نہیں اِلّایہ کہ مچھر کاٹ رہا ہو مگر اس کو بھی برداشت کرلے تو اعلیٰ درجہ ہے، مچھر آپ کا کتنا خون پیے گا؟ اتنا خون تو روزانہ شوگر ٹیسٹ کرنے کے لیے نکال لیتے ہیں۔ تو اﷲ تعالیٰ نے فرمایا کہ جب تم تسبیح اٹھاتے ہو تو تمہیں وسوسہ آتا ہے کہ گھر میں آٹا نہیں ہے،
_____________________________________________
13؎  روح المعانی:18/3،المؤمنون(2)،داراحیاءالتراث،بیروت
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 قرآنِ پاک سے تصوف کا ثبوت 7 1
3 حیا کی تعریف 8 1
4 اﷲ تک پہنچنے کا مختصر راستہ 9 1
5 مقصدِ حیات 10 1
6 شیطان دھوکے باز تاجر ہے 11 1
7 روحانی بلڈ پریشر 12 1
8 دل کے سمندر میں طغیانی کب آتی ہے؟ 12 1
9 کلمہ کی بنیاد کیا ہے؟ 14 1
10 عشقِ مجازی دونوں جہاں کی بربادی ہے 14 1
11 جنت میں مسلمان عورتوں کی شانِ حُسن 15 1
12 عطائے مولیٰ کی قدر و قیمت 16 1
13 بیویوں سے حسنِ سلوک 17 1
14 ولی اﷲ بننے کا طریقہ 20 1
15 عشقِ مجازی کی بربادیاں 21 1
16 مجدِّدِ ملّت حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کا تقویٰ 23 1
17 نفس پر کبھی بھروسہ نہ کریں 23 1
18 خواجہ صاحب کی فنائیت 24 1
19 علامتِ ولایت 25 1
20 خدا کے عاشقوں کا عالم 26 1
21 زندگی ایک ہی دفعہ ملی ہے 27 1
22 اﷲ تعالیٰ سے کیسی محبت کریں؟ 27 1
23 بے لذت ذکر سے بھی نسبت عطا ہوجاتی ہے 28 1
24 ذکر میں اعتدال ضروری ہے 29 1
25 اصلاح زندہ شیخ سے ہوتی ہے 30 1
26 اہل اﷲ کے روحانی مراتب 31 1
27 اللہ کی محبت کا درد کب ملتا ہے؟ 32 1
28 عاشقانہ ذکر کا ثبوت 34 1
29 قرآنِ پاک سے ذکرِ اسمِ ذات کا ثبوت 35 1
30 محبت انگیز ذکر کا نفع 36 1
31 حدیثِ پاک سے ذکرِ اسمِ ذات کا ثبوت 37 1
32 تبتل کی حقیقت 38 1
33 قرآنِ پاک سے ذکرِ نفی اثبات کا ثبوت 41 1
34 لَااِلٰہَ اِلَّا اللہْ کی فضیلت 42 1
35 تصوّف کے مسئلۂ توکّل کا ثبوت 42 1
36 نماز میں خشوع کی تعریف 43 1
37 توکّل کا طریقہ 44 1
38 دشمنوں کی ایذا رسانی پر صبر کی تلقین 45 1
39 آیت یَضِیْقُ صَدْرُکَ … پر ایک الہامی علمِ عظیم 46 1
40 سلوک کے آخری اسباق ابتدا میں کیوں نازل کیے گئے؟ 50 1
Flag Counter