Deobandi Books

قرب الہی کی منزلیں

ہم نوٹ :

31 - 58
نے کہا تمام اولیاء اللہ کا اس پر اجماع ہے کہ شیخ کے انتقال کے بعد دوسرا شیخ کرنا چاہیے۔ اگر ڈاکٹر  کا انتقال ہو جائے، تو کیا ڈاکٹر آپ کو قبر کے اندر سے انجکشن لگائے گا، گلو کوز چڑھائے گا؟بس روحانی معالج یعنی اللہ والوں کی بھی یہی شان ہے۔اگر شیخ کا انتقال ہوجائے تو ان کا  حقِ محبت تو ادا کرو، ان کو ایصالِ ثواب کرو، لیکن اپنی اصلاح کے لیے کوئی زندہ شیخ تلاش کرو۔ مولانا رومی رحمۃاللہ علیہ نے اس مسئلے کو عجیب طریقے سے حل فرمایا کہ اگر کنویں میں کوئی ڈول گر جائے تو آدمی دوسرا ڈول رسی سے باندھ کر کنویں میں گراتا ہے اور اپنے ڈول میں پھنسا کر گرے ہوئے ڈول کو نکال لیتا ہے، اگر اس ڈول کا بھی انتقال ہو جائے یعنی وہ ڈول بھی گر جائےتو گری ہوئی ڈولوں کو گری ہوئی ڈول نکال سکتی ہے؟ ڈول نکالنے والا کنویں سے باہر ہونا چاہیے، زندہ ہونا چاہیے۔
اہل اﷲ کے روحانی مراتب
اللہ والے باعتبار جسم ہمارے قریب ہیں اور باعتبار روح کے ہم سے دور ہیں اور اللہ سے قریب ہیں، روحانی مرتبے میں وہ اس دنیا سے الگ ہیں۔ مجھے اپنا اُردو کا ایک شعر یاد آگیا جس میں اختر نے اللہ والوں کی شان بیان کی ہے کہ اللہ والے چاہے کاروبار کریں، چاہے تجارت کریں ان کا دل ہر وقت خدائے تعالیٰ کے ساتھ رہتا ہے۔ آپ نے کبھی مچھلیوں کو پانی کے بغیر زندہ دیکھا ہے؟ وہ جہاں ہوتی ہیں ان کے ساتھ پانی ہوتاہے، شہر کی دوکانوں میں ہوتی ہیں تو شیشے کے اندر پانی میں رہتی ہیں۔ اسی طرح اللہ والے بھی جہاں جاتے ہیں اللہ کے نام اور قرب کا دریا ان کے ساتھ ہوتا ہے، ان کی روح بھی مچھلی جیسی ہوتی ہے ،مومن کی روح کا یہی مقام ہونا چاہیے کہ جہاں بھی رہو اللہ کے نام کا در یائے قرب ساتھ رکھو ورنہ بغیر اللہ کی یاد کے دل مردہ ہوجائے گا۔ اﷲ والے ہر وقت خدا کے ساتھ ہوتے ہیں، دنیا کے مشغلوں میں بھی وہ اﷲ سے غافل نہیں ہوتے۔ اسی پر میرا شعر ہے؎
دنیا  کے  مشغلوں  میں  بھی  یہ   با خدا    رہے
یہ سب کے ساتھ رہ کے بھی سب سے جدا  رہے
اللہ والے جسم کے اعتبار سے ہمارے ساتھ ہیں، مگر اپنی روح کے اعتبار سے ہم سے الگ ہیں،
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 قرآنِ پاک سے تصوف کا ثبوت 7 1
3 حیا کی تعریف 8 1
4 اﷲ تک پہنچنے کا مختصر راستہ 9 1
5 مقصدِ حیات 10 1
6 شیطان دھوکے باز تاجر ہے 11 1
7 روحانی بلڈ پریشر 12 1
8 دل کے سمندر میں طغیانی کب آتی ہے؟ 12 1
9 کلمہ کی بنیاد کیا ہے؟ 14 1
10 عشقِ مجازی دونوں جہاں کی بربادی ہے 14 1
11 جنت میں مسلمان عورتوں کی شانِ حُسن 15 1
12 عطائے مولیٰ کی قدر و قیمت 16 1
13 بیویوں سے حسنِ سلوک 17 1
14 ولی اﷲ بننے کا طریقہ 20 1
15 عشقِ مجازی کی بربادیاں 21 1
16 مجدِّدِ ملّت حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کا تقویٰ 23 1
17 نفس پر کبھی بھروسہ نہ کریں 23 1
18 خواجہ صاحب کی فنائیت 24 1
19 علامتِ ولایت 25 1
20 خدا کے عاشقوں کا عالم 26 1
21 زندگی ایک ہی دفعہ ملی ہے 27 1
22 اﷲ تعالیٰ سے کیسی محبت کریں؟ 27 1
23 بے لذت ذکر سے بھی نسبت عطا ہوجاتی ہے 28 1
24 ذکر میں اعتدال ضروری ہے 29 1
25 اصلاح زندہ شیخ سے ہوتی ہے 30 1
26 اہل اﷲ کے روحانی مراتب 31 1
27 اللہ کی محبت کا درد کب ملتا ہے؟ 32 1
28 عاشقانہ ذکر کا ثبوت 34 1
29 قرآنِ پاک سے ذکرِ اسمِ ذات کا ثبوت 35 1
30 محبت انگیز ذکر کا نفع 36 1
31 حدیثِ پاک سے ذکرِ اسمِ ذات کا ثبوت 37 1
32 تبتل کی حقیقت 38 1
33 قرآنِ پاک سے ذکرِ نفی اثبات کا ثبوت 41 1
34 لَااِلٰہَ اِلَّا اللہْ کی فضیلت 42 1
35 تصوّف کے مسئلۂ توکّل کا ثبوت 42 1
36 نماز میں خشوع کی تعریف 43 1
37 توکّل کا طریقہ 44 1
38 دشمنوں کی ایذا رسانی پر صبر کی تلقین 45 1
39 آیت یَضِیْقُ صَدْرُکَ … پر ایک الہامی علمِ عظیم 46 1
40 سلوک کے آخری اسباق ابتدا میں کیوں نازل کیے گئے؟ 50 1
Flag Counter